کووڈ-19 بحران: ٹی20 ورلڈ کپ بھارت سے منتقل کرنے کا متبادل منصوبہ تیار

رواں سال اکتوبر-نومبر میں شیڈول ٹی20 ورلڈ کپ کا کورونا کے سبب بھارت میں انعقاد خطرے میں پڑ گیا— فوٹو: اے پی
رواں سال اکتوبر-نومبر میں شیڈول ٹی20 ورلڈ کپ کا کورونا کے سبب بھارت میں انعقاد خطرے میں پڑ گیا— فوٹو: اے پی

بھارت میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز اور ہر گزرتے دن کے ساتھ ابتر ہوتی صورتحال کے پیش نظر رواں سال شیڈول ٹی20 ورلڈ کپ کو بھارت سے متحدہ عرب امارات منتقل کرنے پر غور شروع کردیا گیا ہے۔

ٹی20 ورلڈ کپ رواں سال اکتوبر-نومبر میں بھارت میں شیڈول ہے جس کا فائنل 14 نومبر کو کھیلا جائے گا اور ٹورنامنٹ میں 16 ٹیمیں شرکت کریں گی۔

ٹورنامنٹ ڈائریکٹر دھیرج ملہوترا نے بی بی سی پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ہر طرح کی صورتحال کے لیے خود کو تیار کررہے ہیں اور اگر صورتحال بدترین شکل اختیار کر جاتی ہے تو ٹورنامنٹ کو متحدہ عرب امارات منتقل کر کے وہاں میزبانی کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ٹورنامنٹ کے بھارت میں انعقاد کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں اور اس وقت مستقل انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) سے رابطے میں ہیں۔

بھارت میں کورونا وائرس کے کیسز اور اموات کے ساتھ ساتھ بھارت میں خطرناک ہوتی صورتحال کو دیکھتے ہوئے کرکٹ برادری نے ٹی20 ورلڈ کپ کے بھارت میں انعقاد کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

کرکٹ برادری نے ان سوالات کرنے شروع کردیے ہیں کہ ورلڈ کپ کے انعقاد میں اب محض 6ماہ باقی ہیں تو کیا ایسے میں بھارت ایونٹ کی میزبانی کے لیے موزوں ملک ہے۔

دھیرج ملہوترا نے کہا کہ اگر آئی سی سی کو ایونٹ کے لیے بھارت غیرمحفوظ ملک لگا تو بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا(بی سی سی آئی) نے ایونٹ کو ہنگامی بنیادوں پر متحدہ عرب امارات منتقل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

بھارتی بورڈ نے 9 مقامات پر ورلڈ کپ کے انعقاد کا منصوبہ بنایا ہے جس میں ممبئی، احمد آباد، لکھنؤ، چنائی، بنگلورو، دہلی، دھرمشالا ، کولکتہ اور حیدرآباد شامل ہیں جبکہ فائنل کی میزبانی احمدآباد میں بنایا گیا دنیا کا سب سے بڑا کرکٹ اسٹیڈیم کرے گا جس میں ایک لاکھ 10 ہزار افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔

آئی سی سی کی ٹیم کو انتظامات، حفاظتی اقدامات اور سہولیات کا جائزہ لینے کے لیے بھارت کا دورہ کرنا تھا لیکن متحدہ عرب امارات کی جانب سے بھارت پر عائد سفری پابندیوں کی وجہ سے جائزہ ٹیم کسی موزوں وقت پر دورہ کرے گی۔

دھیرج نے کہا کہ ابھی ہم اصل منصوبے پر عمل کرنے کے لیے پرعزم ہیں کیونکہ ابھی تک ہمیں نہیں پتہ کہ کیا صورتحال جنم لیتی ہے البتہ متبادل منصوبہ بنایا جا چکا ہے۔

واضح رہے کہ اس وقت بھارت میں انڈین پریمیئیر لیگ کا انعقاد ہو رہا ہے جس میں 8 ٹیموں میں دنیا بھر کی بہترین ٹیموں کے کھلاڑی شریک ہیں لیکن جب اس ایونٹ کا آغاز ہوا، اس وقت پڑوسی ملک میں صورتحال نسبتاً بہتر تھی البتہ گزشتہ دو ہفتوں میں صورتحال تباہ کن شکل اختیار کر چکی ہے۔

کئی ممالک نے بھارت میں پروازوں پر پابندی عائد کردی ہے اور کئی ممالک سے بھارت امداد پہنچنے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔

بھارت میں آج پہلی مرتبہ 4 لاکھ سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ ساڑھےئ تین ہزار سے زائد اموات ہوئیں اور یہ تعداد ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتی چلی جا رہی ہے۔

بھارت میں اب تک 2 لاکھ سے زائد افراد کورونا وائرس کا شکار ہو کر موت کے منہ میں جا چکے ہیں جبکہ ایک کروڑ 90 لاکھ وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال آسٹریلیا میں شیڈول ٹی20 ورلڈ کپ کورونا وائرس کے سبب منسوخ کردیا گیا تھا اور اب وہ ایونٹ 2022 میں ہو گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں