شہباز شریف نے انتخابات میں الیکڑانک ووٹنگ مشین کے استعمال کی تجویز مسترد کردی

اپ ڈیٹ 02 مئ 2021
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ الیکڑانک ووٹنگ کا نظام پوری دنیا نے مسترد کردیا ہے — فائل فوٹو: اے پی
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ الیکڑانک ووٹنگ کا نظام پوری دنیا نے مسترد کردیا ہے — فائل فوٹو: اے پی

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے انتخابات میں الیکڑانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے استعمال کی تجویز مسترد کردی۔

ایک بیان میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ انتخابی اصلاحات تمام فریقین کی مشاورت، عوام کی رائے کی روشنی اور اتفاق رائے سے ممکن ہوتی ہیں اور عوام کی امنگوں اور اعتماد کا مظہر و محور پارلیمان ہے، جسے 3 سال سے تالا لگایا ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک فرد کی خواہش یا حکم پر ایسے اہم قومی کام انجام نہیں دیے جاتے، انتخابی اصلاحات کا حساس کام پوری قوم کی مرضی اور اعتماد کے ساتھ ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم کی انتخابی اصلاحات کیلئے اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت

خیال رہے کہ حکومتی اراکین کی جانب سے متعدد مرتبہ اپوزیشن کو انتخابی اصلاحات کے لیے مل بیٹھنے کی دعوت دی جاری تھی۔

تاہم گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے بذات خود ٹوئٹر پیغامات میں اپوزیشن کو انتخابی اصلاحات کے لیے مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارے ساتھ بیٹھ کر ای وی ایم ماڈل میں سے انتخاب کریں جو انتخابات کی ساکھ بحال کرنے کے لیے ہمارے پاس دستیاب ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ٹیکنالوجی کا استعمال ہی انتخابات کی ساکھ کو برقرار رکھنے کا واحد حل ہے۔

جس پر ردِ عمل دیتے ہوئے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ الیکٹرانک ووٹنگ کا نظام پوری دنیا نے مسترد کردیا ہے اور الیکشن کمیشن آف پاکستان بھی اسے ناقابل عمل قرار دے چکا ہے۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم کا انتخابی اصلاحات کمیٹی کی تشکیل کیلئے اسپیکر قومی اسمبلی کو خط

شہباز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے 2018 میں مخالف سیاسی جماعت پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے تاریخی انتخابی اصلاحات کی تھیں، ہمارے دور میں ہونے والی ان اصلاحات پر کسی کو اعتراض نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ سب کے اتفاق رائے کا مظہر اور دستخط شدہ انتخابی اصلاحات کی وہ تاریخی دستاویز آج بھی موجود ہے۔

شہباز شریف نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ جس وقت اپوزیشن مثبت تجاویز اور میثاق معیشت کی بات کررہی تھی تو این آر او، این آر او کا شور و غل مچا کر اس کی توہین کی گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ انتخابی اصلاحات وہ کرسکتے ہیں جن میں سیاسی مخالفین کو بھی ساتھ لے کر چلنے اور ان کی تجاویز کو اپنانے کا صبر اور حوصلہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی انتخابی اصلاحات کیلئے مذاکرات کی پیشکش بدنیتی ہے، پی پی پی

بیان میں صدر مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ ملک کی ساکھ، انصاف، شفافیت اور قانون کی حکمرانی سے بہتر ہوتی ہے، الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں سے نہیں لہٰذا الیکڑانک ووٹنگ کے بجائے تباہ و برباد معیشت، آسمان سے باتیں کرتی مہنگائی، بے روزگاری اور مرتے ہوئے عوام کی فکر کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں