بھارت: کورونا وائرس کے ریکارڈ 4 لاکھ 12 ہزار 262 نئے کیسز، 3 ہزار 980 اموات رپورٹ

اپ ڈیٹ 06 مئ 2021
سرکاری اندازوں نے بدھ تک وبا کی دوسری لہر کے عروج کی پیش گوئی کی تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی
سرکاری اندازوں نے بدھ تک وبا کی دوسری لہر کے عروج کی پیش گوئی کی تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی

بھارت میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے ریکارڈ 4 لاکھ 12 ہزار 262 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ اموات میں 3 ہزار 980 کا اضافہ ہوگیا۔

دنیا میں کورونا وبا سے دوسرے سب سے متاثرہ ملک میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 2 کروڑ 10 لاکھ 77 ہزار 410 اور اموات کی تعداد 2 لاکھ 30 ہزار 168 تک پہنچ چکی ہے۔

سرکاری اندازوں نے بدھ تک وبا کی دوسری لہر کے عروج کی پیش گوئی کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں کورونا وائرس سے ایک روز میں ریکارڈ 3 ہزار 780 اموات

جہاں ہسپتال انفیکشن میں اضافے کے باعث بستروں اور آکسیجن کے لیے ترس رہے ہیں وہیں عالمی ادارہ صحت نے اپنی ہفتہ وار رپورٹ میں بتایا کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران دنیا بھر میں رپورٹ ہونے والے کورونا کیسز کی نصف جبکہ اموات کی ایک چوتھائی تعداد بھارت میں رپورٹ ہوئی۔

طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ بھارت میں وائرس کے حقیقی اعداد و شمار سرکاری سطح پر جاری کردہ نمبرز سے 5 سے 10 گن زیادہ ہوسکتے ہیں۔

دارالحکومت نئی دہلی میں وبا کا زور سب سے سنگین ہے لیکن دیہی علاقوں میں صحت کی محدود سہولیات کے باعث مشکلات کا سامنا ہے جہاں بھارت کی ایک ارب 30 کروڑ آبادی کا 70 فیصد حصہ مقیم ہے۔

انسانی حقوق کی ایک تنظیم سے وابستہ رضاکار کا کہنا تھا کہ تقریباً 20 کروڑ کی آبادی والی ریاست اتر پردیش میں جن دیہاتوں میں فلاحی کام کیے گئے وہاں تقریباً ہر دوسرے گھر میں ایک موت ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں: بھارت میں مسلسل 12ویں روز کورونا کے 3 لاکھ سے زائد کیسز رپورٹ

انہوں نے مزید کہا کہ لوگ بخار اور کھانسی میں مبتلا ہونے کے باوجود ڈرے سہمے گھروں میں موجود ہیں، ان کی تمام علامات کووِڈ 19 والی ہیں لیکن معلومات نہ ہونے کے باعث زیادہ تر اسے موسمی نزلہ زکام سمجھتے ہیں۔

بھارت میں سیاحوں کی پسندیدہ ساحلی ریاست گووا میں کووِڈ 19 انفیکشن کی سطح سب سے زیادہ تھی اور حالیہ ہفتوں کے دوران ہر 2 افراد کے ٹیسٹ میں سے ایک کا ٹیسٹ مثبت آرہا تھا۔

وزیراعظم نریندر مودی پر وبا کو روکنے کے لیے بروقت اقدامات نہ کرنے کے لیے تنقید ہورہی ہے، بھارت میں کورونا وائرس کی شدت، ویکسین کی سپلائی اور ڈیلیوری میں مسائل کے باعث ویکسینیشن میں ڈرامائی کمی کے ساتھ منسلک ہے۔

زندگی اور موت کا فیصلہ

دارالحکومت نئی دہلی میں ایک وقت میں کووڈ 19 کے آئی سی یو کے بستروں میں سے 20 سے بھی کم خالی ہوپاتے ہیں۔

ایسے میں دوسری لہر سے لڑنے کے لیے بھرتی کیے گئے روہان اگروال، زیر تعلیم ڈاکٹر، کو زندگی اور موت کے فیصلے کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت: کورونا کیسز 2 کروڑ سے متجاوز، راہول گاندھی کا ملک گیر لاک ڈاؤن کا مطالبہ

دہلی کے ہولی فیملی ہسپتال میں 275 بالغ افراد کی گنجائش ہے لیکن اس وقت 385 زیر علاج ہیں روہان اگروال کا کہنا تھا کہ کسے بچانا ہے کسے نہیں اس کا فیصلہ خدا کو کرنا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس لیے نہیں بنے ہم صرف انسان ہیں لیکن اس وقت ہمیں ہی کرنا پڑ رہا ہے۔

دوسری جانب ملک کے اعلیٰ سائنسی مشیر نے وائرس کی ممکنہ تیسری لہر سے بھی خبردار کردیا ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ واضح نہیں کہ یہ مرحلہ کب شروع ہوگا، ہمیں نئی لہروں کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں