شاہ محمود کی سربراہ اقوامِ متحدہ سے ملاقات، فلسطینیوں کی حمایت کا اعادہ

اپ ڈیٹ 21 مئ 2021
شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں سیکریٹری جنرل انتونیو گوئترس کے ساتھ ملاقات کی— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر
شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں سیکریٹری جنرل انتونیو گوئترس کے ساتھ ملاقات کی— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر

نیویارک: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات میں مسئلہ فلسطین کے لیے پاکستان کی اٹل حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے فلسطین کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے ساتھ ملاقات کی۔

مزید پڑھیں: اسرائیلی فورسز کی مسجد اقصیٰ کے کمپاؤنڈ پر توڑ پھوڑ، فائرنگ

وزیر خارجہ نے سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کو نہتے فلسطینیوں پر طاقت کے بے رحمانہ استعمال اور معصوم فلسطینی شہریوں، عورتوں اور بچوں کی شہادتوں پر تشویش سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے خلاف طاقت کے منظم اور بے دریغ استعمال کے نتیجے میں 250 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد ہزاروں میں بتائی جا رہی ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ میرے اس دورے کا مقصد جنرل اسمبلی کے ہنگامی اجلاس میں شرکت کے ذریعے نہتے مظلوم فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرنا اور عالمی برادری کی توجہ انسانی حقوق کی پامالیوں کی جانب مبذول کرانا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان، فلسطینیوں کے حق خودارادیت کی جدوجہد کی حمایت جاری رکھنے کے لیے پر عزم ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے سیز فائر کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ اس اعلان سے مسئلہ فلسطین کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے میں مدد ملے گی۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کو اسلحے کی فروخت روکنے کیلئے امریکی سینیٹ میں قرار داد

وزیر خارجہ نے سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، کشمیری رہنماؤں کی غیر قانونی نظر بندیوں اور ماورائے عدالت قتل کے واقعات سے آگاہ کیا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں مستقل قیام امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں حل ناگزیر ہے اور پاکستان اور بھارت کی جانب سے 2003 کے جنگ بندی کے معاہدے کی پاسداری پر اتفاق رائے خوش آئند ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمیشہ سے ہمسایوں کے ساتھ پرامن تعلقات کا حامی رہا ہے البتہ اب مذاکرات کے لیے ماحول کو سازگار بنانے کی ذمے داری بھارت پر عائد ہوتی ہے۔

وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کے ذریعے مسئلہ کشمیر کے پرامن اور دیرپا حل کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیر خارجہ نے سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کو افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان کی جانب سے کی گئی کاوشوں سے آگاہ کیا اور توقع ظاہر کی کہ خطے میں امن و استحکام اور افغان مسئلے کے پرامن حل کے لیے تمام فریقین جامع سیاسی مذاکرات کا راستہ اختیار کریں گے۔

مزید پڑھیں: جنرل اسمبلی غزہ میں اسرائیلی جارحیت روکنے کا مطالبہ کرے، وزیرخارجہ

انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان پر گہری تشویش سے آگاہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے متعلقہ اداروں کی جانب سے مؤثر کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر سے ملاقات

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر وولکن بوزکر سے بھی ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال، کورونا وائرس کی وبا کے سبب درپیش چیلنج سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر خارجہ نے فلسطین کے حوالے سے جنرل اسمبلی کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے پر صدر جنرل اسمبلی کی متحرک قیادت کی تعریف کی اور توقع ظاہر کی جنرل اسمبلی کے اس ہنگامی اجلاس کے ذریعے اقوام متحدہ کے باقی اداروں بالخصوص سلامتی کونسل کو واضح پیغام جائے گا جن کی بنیادی ذمہ داری عالمی امن و سلامتی کا قیام ہے ۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پوری پاکستانی قوم مظلوم فلسطینیوں پر جاری اسرائیلی جارحیت پر شدید مضطرب ہے اور اسرائیل پر بین الاقوامی انسانی قوانین کی پاسداری کے مطالبے کو دہرایا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی دنیا سے اسرائیلی جارحیت کو فوری طور پر بند کرانے کی اپیل

وزیر خارجہ نے صدر جنرل اسمبلی کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، کشمیری نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل اور ان کی قیادت کی نظر بندیوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔

انہوں نے جنرل اسمبلی کے صدر کو کورونا کی عالمی وبا کے اقتصادی مضمرات سے نمٹنے کے لیے وزیر اعظم عمران خان کی تجاویز سے آگاہ کرتے ہوئے اس عالمی وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے عالمی سطح پر مؤثر کاوشیں بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا۔

سعودی عرب کے وزیر خارجہ سے ملاقات

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے خصوصی اجلاس کے موقع پر سعودی وزیر برائے امور خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود سے بھی ملاقات کی۔

وزیر خارجہ نے مسئلہ فلسطین کے معاملے پر سعودی عرب کی قیادت اور 16 مئی کو وزرائے خارجہ کی سطح پر تنظیم اسلامی تعاون تنظیم کی ایگزیکٹو کمیٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے پر پاکستان کے عوام اور حکومت کی طرف سے شکریہ ادا کیا۔

اپنے سعودی ہم منصب سے ملاقات میں شاہ محمود قریشی نے اسرائیلی اشتعال انگیزی، فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے زبردستی اور غیر قانونی طریقے سے بے دخل کرنے، رمضان کے مہینے میں مسجد اقصی میں فلسطینی نمازیوں پر حملے اور فلسطینیوں کے خلاف بلا اشتعال فضائی بمباری کی مذمت کی۔

مزید پڑھیں: سلامتی کونسل کا اسرائیل پر حملوں، فلسطینیوں کے انخلا کو روکنے پر زور

دفتر خارجہ سے جاری بیان میں وزیر خارجہ نے فلسطینی عوام کے جائز حقوق خصوصاً حق خودارادیت اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے حق کی توثیق کی۔

دونوں وزرائے خارجہ نے دونوں ممالک کے مابین تعلقات کے مختلف دو طرفہ پہلوؤں سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

کویت کے وزیر خارجہ سے ملاقات

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے جنرل اسمبلی کے ہنگامی اجلاس کے موقع پر کویت کے ہم منصب ڈاکٹر احمد نصر ال محمد الصباح سے ملاقات کی جس میں فلسطین کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر خارجہ نے فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں کشیدگی میں کمی کے لیے برادر ملک کویت کی مؤثر کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے نہتے فلسطینیوں پر بہیمانہ مظالم کے تسلسل اور طاقت کے بے دریغ استعمال پر پوری مسلم امہ حالت اضطراب میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان، نہتے اور مظلوم فلسطینیوں کی اخلاقی اور سفارتی معاونت اور ان کے حق خود ارادیت کی جدوجہد کی مکمل حمایت جاری رکھے گا اور اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اور اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس کا انعقاد، عالمی برادری کے لیے واضح پیغام ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بائیڈن کو غزہ میں اسرائیلی اشتعال انگیزی میں کمی کی امید

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عالمی برادری پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ فلسطینیوں پر اسرائیلی جارحیت کے خاتمے اور مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل کے لیے فوری مؤثر اقدام اٹھائے۔

دونوں وزرائے خارجہ نےفلسطین کی صورتحال کو اعتدال پر لانے اور فلسطینی بھائیوں کی معاونت کے لیے باہمی اور سفارتی روابط جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں