سی اے اے نے سفارت کاروں کو اینٹیجن ٹیسٹ سے استثنیٰ قرار دے دیا

اپ ڈیٹ 02 جون 2021
اس میں مزید کہا گیا کہ پاکستان جانے والے مسافروں کے پاس کووڈ 19 کے حفاظتی ٹیکوں کے سرٹیفکیٹ ہونےچاہیے۔ 
---فائل فوٹو: اے ایف پی
اس میں مزید کہا گیا کہ پاکستان جانے والے مسافروں کے پاس کووڈ 19 کے حفاظتی ٹیکوں کے سرٹیفکیٹ ہونےچاہیے۔ ---فائل فوٹو: اے ایف پی

راولپنڈی: سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے پاکستان پہنچنے والے سفارتکاروں، ان کے عملے اور اہل خانہ کو ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹنگ (آر اے ٹی) سے استثنیٰ قرار دے دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سی اے اے کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن میں کہا ہے کہ ’پاکستان پہنچنے پر ان کا ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹنگ لازمی نہیں ہوگا۔

مزیدپڑھیں: سعودی عرب نے کورونا ویکسین لگوانے والے غیر ملکیوں کیلئے قرنطینہ کی پابندی ختم کردی

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ سفارت کار، سفارتی عملہ اور ان کے اہل خانہ جو آر اے ٹی کا انتخاب کرتے ہیں اور نتائج منفی ہوتے ہیں، ان پر گھر میں لازمی قرنطینہ کی شرط لاگو نہیں ہوگی۔

سی اے اے نے واضح کیا کہ انہیں پاکستان کا سفر شروع ہونے سے 72 گھنٹے کے اندر اندر پی سی آر کا منفی نتائج درکار ہوں گے۔

اس میں مزید کہا گیا کہ پاکستان جانے والے مسافروں کے پاس کووڈ 19 کے حفاظتی ٹیکوں کے سرٹیفکیٹ ہونےچاہیے۔

سی اے اے کے مطابق ان کے لیے لازمی ہوگیا کہ گھر میں قرنطینہ کے دوران پی سی آر ٹیسٹ دوسرے اور آٹھویں روز کرائیں۔

ٰیہ بھی پڑھیں: عالمی ادارہ صحت نے سینوویک کی کورونا ویکسین کی منظوری دے دی

سی اے اے کا مزید کہنا تھا کہ دنیا بھر میں کووڈ 19 کی غیر واضح صورتحال کی وجہ سے اور پاکستان میں داخل ہونے ولے سفارتی عملے پر متعلقہ حکام کی جانب سے اضافی شرائط بھی لازمی قرار دی جا سکتی ہیں۔

سی اے اے نے 21 مئی کو جاری ہونے والے اپنے نوٹی فکیشن میں ایک ترمیم کی تھی جس میں ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹنگ پاکستان آمد کے وقت کی گئی تھی اور ٹیسٹ کے مثبت نتائج کی صورت میں انہیں اپنے سفارت خانوں میں لازمی طور پر انڈور قرنطینہ سے گزرنا پڑے گا۔

اس کے علاوہ انہیں پاکستان کے سفر کے آغاز سے قبل 72 گھنٹوں کے اندر اندر پی سی آر کی رپورٹ پیش کرنا تھی۔

علاوہ ازیں کووڈ کو روکنے کے لیے سی اے اے نے ہوائی اڈوں پر کام کرنے والے تمام نجی اور سرکاری اداروں کے ملازمین کے لیے ویکسینیشن مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لانگ کووڈ کی 12 علامات جن کا علم سب کو ہونا چاہیے

سی اے اے کے مطابق ، پہلے مرحلے میں تمام بڑے ہوائی اڈوں پر ملازمین کی ویکسین ہوگی اور دوسرے مرحلے میں دیگر ہوائی اڈوں پر ملازمین کی ویکسینیشن ہوگی۔

سی اے اے نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ پاکستان کے مختلف ہوائی اڈوں پر تعینات ملازمین کی معلومات فراہم کریں تاکہک ان کی ویکسینیشن ہوسکے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں