حامد میر کی متنازع بیان پر معذرت، ’فوج کو بدنام کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا‘

اپ ڈیٹ 09 جون 2021
صحافی حامد میر نے مزید کہا کہ انہوں نے سیاچن سے کنٹرول لائن تک فوجی کارروائیوں کا احاطہ کیا تھا
---فائل فوٹو: اے ایف پی
صحافی حامد میر نے مزید کہا کہ انہوں نے سیاچن سے کنٹرول لائن تک فوجی کارروائیوں کا احاطہ کیا تھا ---فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: سینئر صحافی اور تجزیہ کار حامد میر نے صحافیوں پر حملوں کے خلاف مظاہرے میں اپنی متنازع تقریر پر معذرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا پاک فوج کو بدنام کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس (آر آئی یو جے)، نیشنل پریس کلب اور حامد میر کی جانب سے مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ حامد میر نے 28 مئی کو ایک احتجاجی مظاہرے میں اپنے خطاب کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔

مزیدپڑھیں: حامد میر کے خلاف بغاوت کی کارروائی کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر

حامد میر کا کہنا تھا کہ فوج کو بدنام کرنے کا ان کا کوئی ارادہ نہیں تھا اور وہ پاک فوج کی قربانیوں کا بہت احترام کرتے ہیں۔

صحافی حامد میر نے مزید کہا کہ انہوں نے سیاچن سے کنٹرول لائن تک فوجی کارروائیوں کی کوریج کی ہے۔

حامد میر نے کہا کہ انہوں نے صحافیوں پر حملوں کے خلاف این پی سی کے باہر احتجاج کے دوران تقریر کی۔

انہوں نے کہا کہ دوسرے مقررین کی تقریروں کے بعد وہ انہیں ساتھ لے گئے کیونکہ انہیں بھی ماضی میں ایسے حملے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: جیو نے حامد میر کو آف ایئر کرنے کے حوالے سے اپنا مؤقف واضح کردیا

حامد میر نے واضح کیا کہ اگر ان کی تقریر سے کسی بھی شخص کے جذبات مجروح ہوئے ہیں تو وہ معذرت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کا فوج سے کوئی اختلاف ہے نہ انہوں نے کسی شخص کا نام لیا۔

حامد میر کی تقریر کے بعد نجی چینل جیو ٹی وی انتظامیہ نے ان کو آف ایئر کردیا تھا۔

بعد ازاں 4 جون کو پی ایف یو جے کے سابق صدر افضل بٹ، آر آئی یو جے کے صدر امیر سجاد سید اور این پی سی کے صدر شکیل انجم پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی جس کا مقصد تقریر کے بعد پیدا ہونے والی الجھن کا خاتمہ کیا جائے۔

رابطہ کرنے پر حامد میر نے بتایا کہ انہوں نے صحافیوں کی ایک منتخب تنظیم کے سامنے وضاحتی بیان دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جیو ٹی وی انتظامیہ نے بھی ان سے وضاحت طلب کی تھی لیکن انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا کیونکہ انہوں نے جیو سے نہیں بلکہ پی ایف یو جے پلیٹ فارم سے اپنی تقریر کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں