نادرا کی جانب سے شہریوں کو ویکسینیشن سرٹیفکیٹ نہ ملنے کی شکایات

اپ ڈیٹ 10 جون 2021
ہر ہفتے تقریباً 12 افراد حکومت پنجاب کی ہیلپ لائن 1033 پر اپنی شکایت درج کرواتے ہیں — فائل فوٹو: بلال کریم مغل
ہر ہفتے تقریباً 12 افراد حکومت پنجاب کی ہیلپ لائن 1033 پر اپنی شکایت درج کرواتے ہیں — فائل فوٹو: بلال کریم مغل

لاہور: وزارت صحت اور نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے درمیان تعاون کے فقدان اور ڈیٹا انٹری کے عمل میں سست روی کے باعث پنجاب میں کورونا ویکسینز کی دونوں خوراکیں لگوانے کے باوجود شہریوں کو امیونائزیشن سرٹیفکیٹس جاری نہ ہونے کی شکایات موصول ہو رہی ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق متعدد شکایات یہ بھی ہیں کہ نادرا کی ویب سائٹ پر نیشنل امیونائزیشن مینیجمنٹ سسٹم (این آئی ایم ایس) نے ویکسی نیشن کا ریکارڈ نہ ہونے کی وجہ سے ویکسینیٹڈ شہریوں کو سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیے۔

ویکسین کی دو خوراکیں لگوانے کے باوجود این آئی ایم ایس شہریوں کو 'ان ویکسینیڈ اسٹیٹس' کا میسج دکھاتا ہے جو ان کے لیے پریشانی کا سبب ہے، ان میں سے اکثریت شکایت گزار کو بیرونِ ملک سفر کرنا ہے۔

ایک عہدیدار نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 'مختلف ممالک نے دنیا میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے سفری پابندیاں نافذ کی ہیں اور کووِڈ امیونائزیشن سرٹیفکیٹس کو لازمی قرار دیا ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں تقریباً 3 لاکھ افراد نے کورونا ویکسین کی دوسری خوراک نہیں لگوائی

مثلاً یورپی ممالک نے اعلان کیا ہے کہ کورونا وائرس کے خلاف مکمل ویکسینیٹڈ افراد کو ویکسی نیشن پاسپورٹ جاری کیے جائیں گے۔

وفاقی حکومت نے یہ ذمہ داری نادرا کو دی تھی جس نے اہل افراد کو آن لائن امیونائزیشن سرٹیفکیٹس جاری کرنے کے لیے این آئی ایم ایس ویب سائٹ لانچ کی تھی۔

تاہم شکایات موصول ہورہی تھیں بالخصوص پنجاب میں کہ صوبے کے متعدد ویکسی نیشن سینٹرز پر تعینات عملہ ویکسینیڈ افراد کا ڈیٹا پوری طرح اپلوڈ نہیں کر رہا۔

عہدیدار کا کہنا تھا کہ ہر ہفتے تقریباً 12 افراد حکومت پنجاب کی ہیلپ لائن 1033 پر اپنی شکایت درج کرواتے ہیں کہ نادرا انہیں امیونائزیشن سرٹیفکیٹ جاری نہیں کر رہا۔

زیادہ تر شکایات لاہور کے ویکسی نیشن سینٹرز سے آرہی ہیں اور محکمہ صحت اور نادارا کے عہدیداران مسئلہ حل کرنے کے بجائے ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈال رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: ویکسین کے حصول کے لیے ایک ارب ڈالر مختص

حکام کی جانب سے کوئی جواب موصول نہ ہونے پر مذکورہ افراد نے اپنے ویکسی نیشن اسٹیٹس کا ریکارڈ اور نادرا کا جواب شیئر کر کے اس مسئلے کی جانب توجہ مبذول کروانے کے لیے سوشل میڈیا کا سہارا لیا۔

ایسی ہی ایک پوسٹ میں ایک خاتون نے کہا کہ ان کے شوہر کو لاہور کے ایکسپو سینٹر میں 4 اور 29 مئی کو سائنو فارم ویکسین لگی اور انہوں نے ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ کے لیے این آئی ایم ایس کی ویب سائٹ سے رجوع کیا، جب انہوں نے اپنا قومی شناختی کارڈ نمبر ڈالا تو وہ 'اَن ویکسینیٹڈ' کا پیغام دیکھ کر حیران رہ گئے۔

خاتون کا کہنا تھا کہ اسی اثنا میں ان کے شوہر کو این سی او سی کی جانب سے ایک اور کوڈ موصول ہوا کہ لاہور میں کسی متعلقہ سینٹر سے جا کر ویکسین لگوا لیں۔

مذکورہ شخص نے فوری طور پر ایکسپو سینٹر کے اسٹاف افسر سے رابطہ کیا اور انہیں نادرا سے موصول ہونے والے جواب کے بارے میں بتایا۔

خاتون کا کہنا تھا کہ ان کے شوہر کو ویکسی نیشن سینٹر کے افسر نے بتایا کہ انہوں نے نادرا کی ویب سائٹ پر کسی تکنیکی خرابی کی وجہ ویکسینیٹڈ شہریوں کا ڈیٹا اپلوڈ نہیں کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں تقریباً 48 لاکھ افراد کو ویکسین لگ چکی ہے، ڈاکٹر یاسمین راشد

اس ضمن میں نادرا کے ترجمان نے ڈان کے نمائندے کو بتایا کہ یہ ان کے ادارے کی غلطی نہیں ہے کیوں کہ وہ محکمہ صحت کی جانب سے ویکسینیٹڈ افراد کا ڈیٹا موصول ہونے کے بعد ہی سرٹیفکیٹ جاری کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 8 مئی تک ملک بھر میں نادرا 2 لاکھ 44 ہزار کووِڈ امیونائزیشن سرٹیفکیٹ جاری کرچکا تھا جس میں زیادہ تر پنجاب سے تعلق رکھتے تھے۔

انہوں نے تسلیم کیا کہ بہت سے افراد شکایت کر رہے ہیں کہ ان کا ڈیٹا صحت کی وزارتوں میں اَپ ڈیٹ نہیں کیا جارہا۔

تبصرے (0) بند ہیں