دروازہ بند کرکے اپنی جان بچائی، عبدالقادر مندوخیل

اپ ڈیٹ 10 جون 2021
رہنما پی پی پی نے کہا کہ میں نے فردوس عاشق اعوان کو گالی دی نہ گالی دینے کا سوچ سکتا ہوں — فائل فوٹو: فیس بک
رہنما پی پی پی نے کہا کہ میں نے فردوس عاشق اعوان کو گالی دی نہ گالی دینے کا سوچ سکتا ہوں — فائل فوٹو: فیس بک

وزیر اعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کی جانب سے ٹی وی ٹاک شو میں تھپڑ مارنے کے واقعے پر ردِعمل دیتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رکنِ قومی اسمبلی عبدالقادر مندوخیل نے بتایا کہ فردوس عاشق اعوان ان کو مارنے کے لیے پیچھے بھاگیں، جس پر انہوں نے دروازہ بند کرکے اپنی جان بچائی۔

خیال رہے کہ ایک نجی چینل کے ٹاک شو میں فردوس عاشق اعوان اور عبدالقادر مندوخیل کے درمیان ہاتھا پائی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔

دونوں افراد 'ایکسپریس نیوز' کے پروگرام 'کل تک' میں مہمان کی حیثیت شریک تھے اور اس دوران ان کی بحث شدت اختیار کرتے ہوئے الزمات اور نازیبا الفاظ تک پہنچی۔

یہ بھی پڑھیں: فردوس اعوان، عبدالقادر کے درمیان گرما گرمی، نوبت ہاتھا پائی تک پہنچ گئی

بعد ازاں یہ بحث جھڑپ کی صورت اختیار کرگئی اور سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا گیا کہ فردوس عاشق اعوان نے عبدالقادر مندوخیل کا گریبان پکڑنے کی کوشش کی جو انہوں نے چھڑا لیا۔

تاہم اس کے بعد معاون خصوصی نے رکن قومی اسمبلی کو تھپڑ رسید کردیا جس پر وہ بزور بازو فردوس عاشق اعوان کو روکتے نظر آئے۔

واقعے پر ردِعمل دیتے ہوئے عبدالقادر مندوخیل نے کہا کہ اگر فردوس عاشق اعوان معافی مانگیں گی تو وہ معاف کرنے کو تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے فردوس عاشق اعوان کو گالی دی نہ گالی دینے کا سوچ سکتا ہوں۔

رکن قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ غلطی تسلیم کرنے کے بجائے میرے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان ڈھٹائی کے سوا کچھ نہیں، میں بھی قانونی راستہ اپنانے کا حق رکھتا ہوں۔

انہوں نے بھی اعلان کیا کہ قیادت سے مشاورت کرنے کے بعد فردوس عاشق اعوان کے خلاف عدالت جانے کا فیصلہ کروں گا۔

مزید پڑھیں: اسسٹنٹ کمشنر سیالکوٹ کیلئے نازیبا الفاظ کے استعمال پر فردوس عاشق کو تنقید کا سامنا

عبدالقادر مندوخیل کا کہنا تھا کہ پارٹی کی خواتین فردوس عاشق اعوان کے اقدام پر غصے میں ہیں، فردوس عاشق اعوان اس سے قبل بھی لوگوں سے ٹاک شوز میں لڑتی رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے کرپشن یاد دلائی تو ٹاک شو کے بعد فردوس عاشق اعوان نے میرا گلا پکڑا، شو ختم ہونے کے بعد وہ میرے پیچھے آئیں اور کہا کہ ادھر آؤ کہاں جارہے ہو۔

علاوہ ازیں بی بی سی اردو سے بات کرتے ہوئے عبدالقادر مندوخیل نے بتایا کہ ’میں گالم گلوچ برداشت کرتا رہا تو فردوس عاشق اعوان ہاتھا پائی پر اتر آئیں، میرا گریبان پکڑا اور مجھے تھپڑ مارنے کی کوشش کی۔ اس کے بعد مجھے چائے کا کپ مارنے کی کوشش کی، میں بچنے کی کوشش کر رہا تھا اور وہ میرے پیچھے بھاگیں تو میں نے دروازہ بند کر کے جان بچائی۔'

خیال رہے کہ مذکورہ واقعے پر فردوس عاشق اعوان بھی رہنما پیپلز پارٹی کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا اعلان کرچکی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں