سندھ میں میٹرک کے امتحانات 5 جولائی، بارھویں جماعت کے 26 جولائی سے ہوں گے

اپ ڈیٹ 10 جون 2021
امتحانات 60 فیصد سلیبس سے ہوں گے—فائل/فوٹو: ڈان
امتحانات 60 فیصد سلیبس سے ہوں گے—فائل/فوٹو: ڈان

سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی نے میٹرک اور بارھویں جماعت کے امتحانی شیڈول کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ امتحانات بالترتیب 5 جولائی اور 26 جولائی کو شروع ہوں گے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نوٹیفکیشن کے ساتھ امتحانات کے شیڈول کا اعلان کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ 'صوبہ سندھ میں دسویں جماعت کے امتحانات 5 جولائی اور بارھویں جماعت کے امتحانات 26 جولائی 2021 سے ہوں گے'۔

مزید پڑھیں: پشاور بورڈ کا 10 جولائی سے میٹرک اور انٹر کے امتحانات کا اعلان، شیڈول جاری

انہوں نے لکھا کہ 'امتحانی پرچے مختصر سلیبس 60 فیصد سے صرف اختیاری مضامین کے ہوں گے'۔

صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ 'پرچے دو گھنٹے کے ہوں گے، جن میں 50 فیصد اختیاری، 30 فیصد مختصر سوالات اور 20 فیصد طویل سوالات ہوں گے۔

محکمہ کالجز سندھ سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق بارھویں جماعت کے امتحانات 26 جولائی 2021 سے ہوں گے اور اس کے بعد گیارھویں جماعت کے امتحانات ہوں گے۔

نوٹی فکیشن کے مطابق گیارھویں اور بارھویں جماعت کے پرچے بھی میٹرک کی طرح اختیاری مضامین کے 60 فیصد سلیبس سے ہوں گے اور پرچوں کا دورانیہ دو گھنٹے ہوگا۔

محکمہ کالجز نے کہا کہ 50 فیصد اختیاری، 30 فیصد مختصر اور 20 فیصد تفصیلی سوالات پر مشتمل امتحانی پرچے ہوں گے۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ رواں سال پریکٹیکل کے امتحانات نہیں ہوں گے۔

محکمہ تعلیم نے کہا ہے کہ تمام تدریسی و غیر تدریسی عملہ اپنی ویکسینیشن یقینی بنائیں۔

یہ بھی پڑھیں: نویں سے بارہویں جماعت کے امتحانات 10 جولائی کے بعد لینے کا فیصلہ

یاد رہے کہ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے 2 جون کو اعلان کیا تھا کہ ملک بھر میں متفقہ طور پر 10 جولائی کے بعد بورڈ امتحانات لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور نویں سے بارہویں جماعت کے طلبہ صرف اختیاری مضامین کے امتحان دیں گے۔

وفاقی وزیر تعلیم نے کہا تھا کہ ہم نے گزشتہ سال امتحانات کے بغیر بچے پاس کرنے کا تجربہ کیا اور تمام صوبوں کے وزرائے تعلیم نے پچھلے سال دسمبر میں ایک فیصلہ کیا جس پر ہم آج تک قائم ہیں اور وہ فیصلہ یہ ہے کہ امتحان کے بغیر کوئی گریڈ نہیں ملیں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہم نے آج سے کئی ماہ پہلے یہ فیصلہ کیا تھا کہ سلیبس میں سے 40 فیصد کورس کو کم کردیا جائے اور وہ اس لیے کم کیا تھا تاکہ بچوں کو سلیبس مکمل کرنے میں مشکل پیش نہ آئے۔

ان کا کہنا تھا کہ نویں اور دسویں کے اختیاری مضامین اور حساب کے امتحان لیے جائیں گے اور اس طرح نویں اور دسویں کا امتحان چار مضامین میں ہو گا، باقی مضامین میں نہیں ہو گا۔

شفقت محمود نے کہا تھا کہ گیارہویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات صرف اختیاری مضامین کے لیے جائیں گے، یہ ہم نے اس لیے بھی سوچا کہ اگر کسی نے ڈاکٹر بننا ہے کہ تو اس نے بائیولوجی لی ہوئی ہے، کسی نے انجینئر بننا ہے تو فزکس اور باقی مضامین لیے ہوئے ہیں، تو طلبہ نے جس بھی شعبے میں جانا ہے وہ اس کا امتحان دے دیں اور باقی مضامین کا امتحان نہیں دیں گے۔

مزید پڑھیں: ملک بھر میں تعلیمی اداروں کی بندش میں 23مئی تک توسیع کا فیصلہ

انہوں نے کہا تھا کہ پہلے پاکستان بھر کے بورڈز 24 جون سے امتحانات شروع کررہے تھے لیکن اب ہم نے ان سے کہا ہے کہ 10 جولائی کے بعد امتحانات شروع کیے جائیں جس سے بچوں کو تیاری کے لیے مزید دو تین ہفتے مل جائیں گے جبکہ ہم نے بورڈز کو پرچوں کے درمیان وقفہ رکھنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

بعد ازاں خیبر پختونخوا میں پشاور بورڈ نے میٹرک اور انٹر کے امتحانات 10 جولائی سے شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے شیڈول بھی جاری کر دیا تھا اور شیڈول کے مطابق امتحانات صبح اور شام کی شفٹوں میں ہوں گے اور میٹرک کا پہلا پرچہ 10 جولائی کو ہو گا۔

اس حوالے سے جاری شیڈول کے مطابق میٹرک اور انٹر کے امتحانات 19 جولائی کو ختم ہوں گے، جس کے بعد نویں اور گیارھویں کے امتحانات 27 جولائی سے شروع ہو کر 9 اگست کو ختم ہوں گے۔

پشاور بورڈ نے کہا کہ امتحانات صرف اختیاری مضامین کے ہوں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں