پنجاب کا 2653 ارب روپے کا بجٹ پیش، جنوبی پنجاب کیلئے الگ ترقیاتی فنڈز مختص

اپ ڈیٹ 15 جون 2021
پنجاب کے وزیرخزانہ ہاشم جواں بخت نے صوبائی بجٹ پیش کردیا—فوٹو: ڈان نیوز
پنجاب کے وزیرخزانہ ہاشم جواں بخت نے صوبائی بجٹ پیش کردیا—فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی پنجاب حکومت نے مالی سال 22-2021 کا 2653 ارب روپے کا بجٹ پیش کر دیا، جس میں جنوبی پنجاب کے لیے الگ ترقیاتی فنڈز اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس اسپیکر چوہدری پرویز الہٰی کی زیرصدارت اسمبلی کی نئی عمارت میں ہوا جہاں صوبائی وزیرخزانہ ہاشم جواں بخت نے بجٹ پیش کیا جبکہ بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن نے بھرپور احتجاج کیا اور بجٹ مسترد کرتے ہوئے، ایجنڈے کی کاپیاں بھی پھاڑ دیں۔

یہ بھی پڑھیں: مالی سال 22-2021 کا بجٹ پیش، پینشن میں 10 فیصد اضافہ، کم از کم تنخواہ 20 ہزار روپے مقرر

اجلاس کے آغاز میں ہی اسپیکر نے ارکان اسمبلی کو نئی عمارت میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ پنجاب اسمبلی آپ کا گھر ہے، آپ کے تعاون سے نئے گھر میں مزید بہتری لائی جائے گی۔

وزیرخزانہ پنجاب نے کہا کہ ہمیں سوشل سیکٹر کی بحالی، معاشی ترقی اور وسائل کی منصفانہ تقسیم جیسے بڑے چیلنجز کاسامنا تھا اور ہم نے ناقص منصوبوں کو ختم کر کے وسائل کے مؤثر استعمال پر توجہ دی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے نئی اسکیموں کی گنجائش پیدا کرنے کے لیے جاری اخراجات پر قابو پایا اور وسائل میں اضافے کی تدابیر کیں۔

صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت نے مالی سال 22-2021 کے لیے 2653 ارب روپے کا بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئندہ مالی سال میں وفاقی محصولات کی وصولی کا ہدف5,829ارب روپے ہے،ااین ایف سی ایوارڈ کے تحت پنجاب کو1,684ارب روپے منتقل کیے جائیں گے جو رواں مالی سال کےمقابلہ میں 18فہصد زیادہ ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی محصولات کے لیے405ارب روپے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جبکہ جاری اخراجات کا تخمینہ 1,428ارب روپے لگایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: موبائل کالز، انٹرنیٹ پیکجز، ایس ایم ایس پر ٹیکس نہیں لگا رہے، وزیر خزانہ

وزیرخزانہ نے کہا کہ صوبہ پنجاب کے ترقیاتی پروگرام کے لیے 560 ارب روپے کے ریکارڈ فنڈز مختص کیے جا رہے ہیں، ترقیاتی بجٹ میں ایک سال میں 66 فیصد کا غیر معمولی اضافہ ہماری ترقیاتی ترجیحات کا آئینہ دار ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے ترقیاتی بجٹ میں سوشل سیکٹر یعنی تعلیم اور صحت کے لیے205ارب 50کروڑروپے مختص کیے گئے ہیں جو رواں مالی سال کے مقابلے میں 110 فیصد زیادہ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آئندہ مالی سال میں صحت کے شعبے کے لیے مجبوعی طورپر370ارب روپے کے فنڈز مختص کیے جا رہےہیں، شعبہ صحت کے ترقیاتی پروگرام کا مجموعی بجٹ 96ارب روپے ہے جو رواں مالی سال کے مقابلےمیں 182 فیصد زیادہ ہے۔

صوبائی وزیرخزانہ نے کہا کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ جنوبی پنجاب کا ترقیاتی پروگرام الگ شائع کیا گیا ہے جوحقیقی معنوں میں جنوبی پنجاب کے حقوق کے تحفظ کا ضامن ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں جنوبی پنجاب کے لیے189ارب روپے مختص کیے جا رہے ہیں جو کہ پنجاب کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کا 34 فیصد ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملتان اور بہاولپور میں سول سیکرٹریٹ قائم کر دیے گئے ہیں، جن کی مستقل عمارتوں کی تعمیر کے لیے بھی فنڈزمختص کیے جا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: بجٹ اقدامات کے تحت چھوٹی گاڑیاں سستی ہونے کا امکان

ہاشم جواں بخت نے کہا کہ سارا پنجاب، ہمارا پنجاب کے نعرے کے تحت صوبے کے تمام اضلاع کی ترقیاتی ضروریات پوری کی جا رہی ہیں۔

صوبائی وزیر خزانہ کی تقریر کے دوران حزب اختلاف نے بھرپور احتجاج کیا اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی خواتین اراکین نے ایوان میں قاتل بجٹ نامنظور کے پلے کارڈز ایوان میں لہرا دیے اور دیگر اراکین نے وزیراعلیٰ کی نشست کا گھیراؤ کرتے ہوئے نعرے بازی کی۔

اپوزیشن کے شور شرابے کے دوران صوبائی وزیر خزانہ نے فنانس 2021 بھی ایوان میں پیش کیا، جس کے بعد ایجنڈا مکمل ہونے پر اسپیکر صوبائی اسمبلی کا اجلاس 17 جون دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں