منہ میں چھالے جسے طبی زبان میں aphthous ulcers کہا جاتا ہے ایسے چھوٹے چھالے ہوتے ہیں جو منہ کے اندر نرم ٹشوز یا مسوڑوں پر ابھرتے ہیں۔

یہ تکلیف دہ ہوتے ہیں جس کے باعث بات کرنا یا کھانا معمول سے زیادہ مشکل ہوجاتا ہے اور عموماً ایک سے 2 ہفتے میں خود ہی غائب ہوجاتے ہیں۔

یہ دنیا بھر میں بہت عام مسئلہ ہے جس کا سامنا ہر 5 میں سے ایک فرد کو اکثر ہوتا ہے۔

یہ چھالے عموماً سفید یا زرد ہوتے ہیں جن کے کنارے سرخ ہوتے ہیں، کسی چھالے کے ابھرنے سے چند دن پہلے ہی متاثرہ جگہ میں جلن کا سوئیاں چبھنے کے احساس کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔

اگر چھالوں کا حملہ سنگین ہو تو متاثرہ فرد کو بخار، لمفی نوڈز کی سوجن اور تھکاوٹ کا احساس بھی ہوسکتا ہے۔

ہوسکتا ہے کہ آپ کو علم نہ ہو مگر ان چھالوں کی بھی متعدد اقسام ہوتی ہیں، جن میں معمولی یا چھوٹے دانے سب سے عام ہیں، جو ایک سے 2 ہفتے میں ٹھیک ہوجاتے ہیں۔

مگر کچھ بہت زیادہ بڑے ہوتے ہیں جو بہت زیادہ عام نہیں، یہ بہت تکلیف دہ ہوتے ہیں اور ان کے ٹھیک ہونے کا دورانیہ بھی ہفتوں تک ہوسکتا ہے اور نشان باقی رہنے کا امکان بھی ہوتا ہے۔

وجوہات

طبی ماہرین یقینی طور پر تو نہیں جانتے کہ منہ میں یہ چھالے کیوں ہوتے ہیں، مگر ان کے خیال میں کئی اشیا کا امتزاج اس کی وجہ بنتا ہے۔

ان میں سے کچھ عناصر درج ذیل ہیں :

مخصوص ماؤتھ واشز یا ٹوتھ پیسٹس، دانتوں کا کام کرانا یا دانتوں کو بہت شدید چوٹ لگنا، مخصوص غذاؤں کی حساسیت، خواتین میں مخصوص ایام تک ہارمونز کی تبدیلی، جسم میں فولیٹ، آئرن، وٹامن بی 12 یا زنک کی کمی، تناؤ اور ورم کش ادویات کا استعمال۔

کن کو اس کا سامنا ہوتا ہے؟

کسی کو بھی اس کا سامنا ہوسکتا ہے، یہ جوان یا نوجوان افراد میں عام ہوتے ہیں، جبکہ خواتین میں ان کی شرح مردوں سے زیادہ ہوتی ہے، اگر آپ کو اس کا زیادہ سامنا ہوتا ہے تو اس کی ایک وجہ خاندانی تاریخ بھی ہوسکتی ہے۔

ایسا جینز کی وجہ سے ہوتا ہوگا یا ماحول جیسے غذا یا الرجی کی وجہ سے بھی ہوسکتا ہے۔

گھریلو ٹوٹکے

گھر کے اندر کچھ چیزوں سے چھالوں کے ٹھیک ہونے کی رفتار تیز اور درد میں کمی لائی جاسکتی ہے۔

متاثرہ افراد کو تیزابی یا زیادہ مرچوں والی غذاؤں سے گریز کرنا چاہیے۔

دانتوں کو نرمی سے برش کریں۔

چھالوں پر برف کو رکھ دیں۔

میگنیشم ہائیڈرو آکسائیڈ کو روزانہ کئی بار کسی روئی پر لگا کر چھالے پر رکھیں۔

نمک ملے پانی سے کلیاں کریں یا ایک چائے کا چمچ بیکنگ پاؤڈر آدھے کپ گرم پانی میں ملا کر کلیاں کریں۔

علاج کیا ہے

اگر یہ چھالے چھوٹے ہیں تو ان کو علاجا کی ضرورت ہی نہیں ہوتی کیونکہ یہ ایک سے 2 ہفتے میں ٹھیک ہوجاتے ہیں، تاہم اگر وہ بڑے اور بہت زیادہ تکلیف دہ ہوں تو وہ خود ٹھیک نہیں ہوتے۔

اس حوالے سے ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے جو ادویات، ماؤتھ واشز، غذائی سپلیمنٹس وغیرہ تجویز کرسکتے ہیں۔

کیا ابھرنے سے روکنا ممکن ہے؟

اگر آپ کو ان چھالوں کا سامنا ہوچکا ہے تو امکان ہے کہ وہ دوبارہ بھی نمودار ہوں گے۔

مگر اسس کا امکان صحت بخش غذا، تناؤ کی مانیٹرنگ اور منہ کی صحت کی اچھی عادات کو اپنا کر ممکن ہے۔

ڈاکٹر سے کب رجوع کرین؟

اگر چھالوں کا حجم بہت بڑا ہو، بار بار لوٹ آئیں یا پرانے کے ٹھیک ہونے سے پہلا نئے چھالے ہوجائیں، تکلیف جو ختم نہ ہو، کھانے یا پینے میں مشکلات، 2 ہفتے سے زیادہ تک باقی رہنا اور چھالوں کے ساتھ تیز بخار جیسی علامات کا سامنا ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Khan Jun 23, 2021 03:21pm
You missed one point. For me it was mostly due to not drinking a lot of water.