چینی صدر شی جن پنگ کا غیر ملکی افواج کو انتباہ

اپ ڈیٹ 01 جولائ 2021
چینی صدر نے کمیونسٹ پارٹی کی صد سالہ تقریب میں ایک گھنٹے طویل خطاب کیا—تصویر:رائٹرز
چینی صدر نے کمیونسٹ پارٹی کی صد سالہ تقریب میں ایک گھنٹے طویل خطاب کیا—تصویر:رائٹرز

چین کے صدر شی جن پنگ نے غیر ملکی افواج کو خبردار کیا ہے کہ چینی قوم کے ساتھ بدمعاشی کرنے کی کوشش کے نتیجے میں ان کا اپنا نقصان ہوگا، ساتھ ہی انہوں نے اپنے عوام کی تخلیق کردہ 'نئی دنیا' کو بھی سراہا۔

چینی کمیونسٹ پارٹی کی صدر سالہ تقریبات کے موقع پر تیاننمین اسکوائر پر ایک گھنٹے طویل خطاب کرتے ہوئے شی جنگ پنگ نے چینی فوج کی تعمیر، تائیوان کو دوبارہ شامل کرنے کا ظاہر کیا اور کہا کہ چین کی سلامتی اور خودمختاری کی حفاظت کرتے ہوئے ہانگ کانگ می استحکام یقینی بنایا جائے گا۔

غیر ملکی خبررساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق انہوں نے کہا کہ 'چین کے عوام نہ صرف پرانی دنیا کو تباہ کرنے میں اچھے ہیں بلکہ انہوں نے ایک نئی دنیا بھی بنائی ہے'۔

یہ بھی پڑھیں:چینی صدر کا دیہی غربت کے خلاف کوششوں میں 'مکمل کامیابی' حاصل ہونے کا اعلان

چینی رہنما ماؤزے تنگ کے بعد سب سے طاقتور سمجھے جانے والی چینی صدر کا کہنا تھا کہ 'صرف سوشل ازم ہی چین کو محفوظ بناسکتا ہے'۔

ایسے میں جب چین کووِڈ 19 کے پھیلاؤ سے تیزی کے ساتھ صحتیاب ہورہا ہے چینی صدر اور ان کی جماعت اونچا اڑ رہے ہیں اور عالمی سطح پر مزید ٹھوس مؤقف اپنا رہے ہیں۔

تاہم بیجنگ کو ہانک کانگ میں پابندیوں اور نسلی اقلیت کے ساتھ اختیار کردہ سلوک پر پر بیرونی تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

چنانچہ اپنے خطاب میں چینی صدر نے کہا کہ چینی عوام کسی غیر ملکی فوج کو اپنے آپ کو دبانے، سبوتاژ کرنے یا بدمعاشی نہیں کرنے دیں گے۔

مزید پڑھیں:بیجنگ ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، چینی صدر

انہوں نے کہا کہ 'جس نے بھی یہ کرنے کی کوشش کی وہ ایک ارب 40 کروڑ سے زائد کی چینی عوام سے اپنا سر ٹکرائے گا'۔

یہ بات انہوں نے وسطی بیجنگ کے بڑے چوک پر جمع ہوئے 70 ہزار افراد کے مجمع سے کہی، ان کا یہ جملہ چین کی ٹوئٹر جیسی ویب سائٹ پر سب سے زیادہ ٹرینڈنگ کرنے والا عنوان بن گیا۔

فوجی طاقت اور خود مختاری

چینی صدر نے کہا کہ چین اپنی خودمختاری، سلامتی کے تحفظ اور ترقی کے لیے اپنی مسلح افواج تیار کرے گا اور اسے دنیا کے اعلیٰ معیار تک بلند کرے گا۔

چینہ صدر جو کہ ملک کی مسلح افواج کو قابو کرنے والے سینٹرل ملٹری کمیشن کے چیئرمین بھی ہیں ان کا کہنا تھا کہ ہمیں قومی دفاع اور مسلح قوت جدید بنانے کے عمل کو تیز کرنا چاہیے۔

تائیوان کا سوال حل کرنا اور چین کو دوبارہ متحد کرنا پارٹی کا ایک ایسا تاریخی کام ہے جس کا جواب نہیں مل سکا۔

شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ چین کے تمام بیٹوں اور بیٹوں بشمول تائیوان کے دونوں اطراف رہنے والے ہم وطنوں کو ایک ساتھ مل کر کام کرنا اور یکجہتی سے آگے بڑھنا ہوگا۔

عظیم، شاندار اور بہادر

جمعرات کے جشن کا آغاز جنگی طیاروں اور ہیلی کاپٹرز کے فلائی بائی سے شروع ہوا جس کا مشاہدہ قوم کے رہنما نے کیا۔

یہ بھی پڑھیں: چین کی کمیونسٹ پارٹی کا پاکستانی سیاسی جماعتوں کے ساتھ تعلقات پر زور

چینی کمیونسٹ پارٹی پہلے دیہاتیوں اور ورکرز کو بھرتی کرتی تھی لیکن اب چینی خصوصیات کے حامل سوشل ازم کے تحت مارکیٹ اور کاروباری سرگرمیوں کو قبول کرنے کے لیے تیار ہے۔

سال 2020 میں پارٹی کے عہدیداروں کی تعداد 24 لاکھ 30 ہزار کا اضافہ جو سال 2013 میں چینی صدر کے منصب سنبھالنے سے لے کر سب سے بڑا اضافہ ہے اور پارٹی کے اراکین کی تعداد 9 کروڑ 51 لاکھ 50 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔

شی جن پنگ نے کہا کہ چینی عوام کی منزل اور دلچسپی پارٹی کی قیادت سے منسلک ہے اور عوام کو پارٹی کے خلاف کرنے کی ہر کوشش ناکام ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک ارب 40 کروڑ سے زائد چینی عوام ایسی صورتحال کو آنے ہی نہیں دیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں