بلوچستان: 70 لیویز اہلکاروں کو کورونا ویکسین نہ لگوانے پر معطل کردیا گیا

اپ ڈیٹ 01 جولائ 2021
انتظامیہ نے معطل اہلکاروں کی تنخواہیں بھی روک دیں — فائل فوٹو:رائٹرز
انتظامیہ نے معطل اہلکاروں کی تنخواہیں بھی روک دیں — فائل فوٹو:رائٹرز

بلوچستان کے ضلع دکی میں 70 لیویز اہلکاروں کو کورونا وائرس کی ویکسین نہ لگوانے پر معطل کردیا گیا۔

اسسٹنٹ کمشنر دکی حبیب بنگلزئی کی طرف سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق بار بار ہدایات کے باوجود 70 لیویز اہلکار مہلک وائرس سے بچاؤ کی ویکسین نہیں لگوا رہے تھے۔

انتظامیہ نے معطل اہلکاروں کی تنخواہیں بھی روک دیں۔

معطل اہلکاروں میں 2 نائب تحصیلدار، 3 حوالدار، ایک ایک مہرڑ، وائرلیس آپریٹر اور دیگر شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: جبری ویکسینیشن کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں، وزارت صحت

واضح رہے کہ ڈپٹی کمشنر دکی نے لیویز اہلکاروں کو وائرس سے بچاؤ کی ویکسی نیشن کو یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے 9 جون کو سرکاری اور نجی شعبے کے تمام ملازمین کے لیے کورونا وائرس کی ویکسین لازمی کردی تھی۔

اس کے تحت سرکاری ملازمین کو 30 جون تک مکمل طور پر ویکسین لگوانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

رواں ماہ کے آغاز میں وزارت صحت نے ان افواہوں کی تردید کی تھی کہ حکومت 'جبری' طور پر ویکسین لگائے گی اور ویکسین لگانے سے انکار کی حوصلہ شکنی کے لیے کوئی منصوبہ زیر غور ہے۔

دوسری جانب الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا جارہا تھا کہ حکومت، ویکسی نیشن کا عمل تیز کرنے کے طریقوں پر غور کر رہی ہے لیکن وزارت صحت نے وضاحت کردی کہ جبری ویکسی نیشن پر غور نہیں کیا جارہا۔

افواہیں تھیں کہ حکومت ان لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا سوچ رہی ہے جنہوں نے ویکسین نہیں لگوائی، ان کی سمز بلاک کردی جائیں گی اور انہیں ریسٹورنٹس اور سرکاری دفاتر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت پنجاب کا ویکسین سے انکار کرنے والے افراد کے سم کارڈز بلاک کرنے کا فیصلہ

تاہم وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے کچھ اقدامات نے ان افواہوں کو مزید تقویت اس وقت دی جب حکومت سندھ نے اعلان کیا کہ جو ملازمین ویکسین نہیں لگوائیں گے انہیں جولائی کی تنخواہ نہیں دی جائے گی۔

اسی طرح پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کے جاری کردہ ایک سرکلر میں کہا گیا کہ کووِڈ رسک الاؤنس ان ملازمین کو نہیں دیا جائے گا جن کے پاس ویکسی نیشن کارڈ نہیں ہوگا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان میں کورونا وائرس کے مزید 33 کیسز سامنے آئے جبکہ ایک شخص وائرس سے لڑتے ہوئے زندگی کی بازی ہار گیا تھا۔

بلوچستان میں اب تک وائرس کے 27 ہزار 178 کیسز سامنے آچکے ہیں اور 309 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں