آزاد کشمیر: الیکشن میں حصہ لینے والی جماعتوں کو انتخابی نشان الاٹ

اپ ڈیٹ 03 جولائ 2021
سیکریٹری الیکشن کمیشن سردار محمد غضنفر کی جانب سے اس حوالے سے نوٹی فکیشن جاری کیا گیا فائل فوٹو/ اے ایف پی
سیکریٹری الیکشن کمیشن سردار محمد غضنفر کی جانب سے اس حوالے سے نوٹی فکیشن جاری کیا گیا فائل فوٹو/ اے ایف پی

الیکشن کمیشن آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) نے 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کے لیے 32 سیاسی اور مذہبی جماعتوں کو انتخابی نشان الاٹ کردیے۔

جمعے کو سیکریٹری الیکشن کمیشن سردار محمد غضنفر کی جانب سے اس حوالے سے نوٹی فکیشن جاری کیا گیا۔

انتخابات میں رجسٹرڈ ہونے والی ممتاز سیاسی جماعتوں میں پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ریجنل چیپٹرز شامل ہیں جنہیں بالترتیب شیر، تیر اور بلّے کے نشان الاٹ کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات 25 جولائی کو منعقد کرنے کا اعلان

آزاد کشمیر کی معروف سیاسی جماعتوں میں شامل آل جموں اور کشمیر مسلم کانفرنس (ایم سی)، جموں کشمیر پیپلز پارٹی (جے کے پی پی) اور جماعت اسلامی جموں اور کشمیر (جے آئی اے جے کے) کو بالترتیب ان کے پسندیدہ انتخابی نشانات گھوڑا، تلوار اسکیل دیے گئے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جموں کشمیر کی کم از کم 25 سیاسی اور مذہبی جماعتوں کو انتخابی نشان دیے گئے ہیں جن کی مبینہ طور پر آزاد کشمیر میں بہت کم یا کوئی نمائندگی ہی نہیں ہے۔

مزید پڑھیں : آزاد کشمیر الیکشن کمیشن کی سیاسی فوائد کیلئے آرمی چیف کی تصاویر استعمال کرنے پر تنبیہ

سیکریٹری الیکشن کمیشن نے اعلان کیا ہے کہ ان جماعتوں کے نامزد کردہ امیدوار ہونے کا دعویٰ کرنے والوں کو پارٹی ٹکٹ کی کاپی دکھانے کے بعد ہی انتخابی نشان دیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ آزاد اُمیدواروں کو دیگر انتخابی نشان الاٹ کیے جائیں گے لیکن وہ دوسری جماعتوں خاص طور پر 'شیر' اور 'قلم' سے مماثلت نہیں رکھتے ہوں گے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ الیکشن کمیشن نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے آزاد کشمیر چیپٹر کو بھی انتخابی نشان الاٹ کیا ہے جبکہ آزاد کشمیر کے محکمہ داخلہ نے اس جماعت کو انسداد دہشتگردی ایکٹ 2014 کے تحت کالعدم جماعتوں کی فہرست میں شامل کیا تھا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یہ خبر3 جولائی، 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں