کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے خصوصی اقدامات کا آغاز

اپ ڈیٹ 11 جولائ 2021
تمام صوبوں کو کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کے لیے تفصیلی ہدایات جاری کی گئی ہیں — فائل فوٹو / اے پی
تمام صوبوں کو کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کے لیے تفصیلی ہدایات جاری کی گئی ہیں — فائل فوٹو / اے پی

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرات کے باعث ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے کے لیے خصوصی اقدامات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

این سی او سی سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزیوں، وائرس کی مختلف اقسام کی موجودگی اورعید الاضحیٰ کی آمد کے پیش نظر کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرات لاحق ہیں۔

ان خطرات سے نمٹنے کے لیے تمام ہائی رسک سیکٹرز میں ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے کے لیے خصوصی اقدامات کا آغاز کر دیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اس سلسلے میں تمام صوبوں کو کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کے لیے تفصیلی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

اس ضمن میں ماسک کے استعمال اور سماجی فاصلے اور حفاظتی اقدامات پر عمل درآمد کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایس او پیز کی عدم تعمیل: کورونا کے کیسز میں 3 گنا اضافہ

ان ہدایات کی روشنی میں مویشی منڈیوں اور عید سے متعلقہ ایس او پیز کے نفاذ کے لیے بھی احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

این سی او سی نے کہا کہ گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور خیبر پختونخوا جانے والے سیاحوں کی ہوٹل بکنگ کے لیے ویکسی نیشن کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔

ان مقامات کے داخلی راستوں اور ہوٹلوں میں داخلے پر ویکسین سرٹیفکیٹ کی تصدیق کے لیے طریقہ کار کا اجرا بھی کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ ریسٹورنٹس، جمنازیم، سینما گھروں اور شادی ہالز کی انتظامیہ اور آنے والے افراد کے لیے بھی ویکسی نیشن لازمی قرار دی گئی ہے اور اس کی تصدیق کے لیے بھی خصوصی احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

این سی او سی نے بس اڈوں، ریلوے اسٹیشنز، اندرون اور بیرون شہر چلنے والی ٹرانسپورٹ، مساجد اور بازاروں کے لیے پہلے سے جاری ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

بیان میں کہا گیا کہ ضلعی انتظامیہ کے لیے تفصیلی چیک لسٹس جاری کی گئی ہیں، خلاف ورزی کرنے والے افراد اور ادارے کے خلاف سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، جبکہ جاری کی گئی ہدایات میں معائنے کا مفصل طریقہ کار درج کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس کی چوتھی لہر کا خطرہ، سندھ میں نئی پابندیوں کا فیصلہ

واضح رہے کہ پاکستان میں ہر گزرتے دن کے ساتھ کورونا کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔

پاکستان میں رواں سال 30 مئی کے بعد پہلی بار کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 4 فیصد پر پہنچ گئی ہے۔

گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران سامنے آنے والے نئے ایک ہزار 980 کیسز میں سے 55 فیصد سندھ میں رپورٹ ہوئے۔

اس حوالے سے وزارت قومی صحت (این ایچ ایس) کے ایک عہدیدار نے ڈان کو بتایا تھا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ جب بھی عوام کو کورونا سے متعلق پابندیوں میں چھوٹ دی گئی انہوں نے ایس او پیز کو نظر انداز کیا۔

انہوں نے زور دیا کہ ’لوگوں کو ذمہ داری کے ساتھ برتاؤ اور ایس او پیز پر سختی سے عمل کرنا چاہیے، بصورت دیگر ہمارے پاس پابندیاں عائد کرنے کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں رہے گا کیونکہ ہم کووڈ 19 کی چوتھی لہر کی طرف بڑھ رہے ہیں'۔

تبصرے (0) بند ہیں