نئے، مہذب افغان طالبان بندوق کے بجائے بات جیت کو ترجیح دیں گے، شیخ رشید

اپ ڈیٹ 12 جولائ 2021
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو سیاسی تصفیے کے لیے سامنے آنا چاہیے — فائل فوٹو: ڈان نیوز
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو سیاسی تصفیے کے لیے سامنے آنا چاہیے — فائل فوٹو: ڈان نیوز

راولپنڈی: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے خیال ظاہر کیا ہے کہ حالیہ دہائیوں میں افغانستان میں تشدد، خانہ جنگی اور غیر ملکی افواج کے بار بار حملوں کا سامنا کرنے کے بعد ’نئے، مہذب افغان طالبان‘ بندوق کے بجائے بات چیت کو ترجیح دیں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق آزاد جموں و کشمیر انتخابی مہم کے دوران صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ اسلام آباد، افغانستان میں عوامی حمایت کی حامل حکومت کو قبول کرے گا۔

مزید پڑھیں: افغانستان کی نئی سیاسی صورتحال کیلئے تیار رہنے کی ضرورت ہے، شیخ رشید

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو سیاسی تصفیے کے لیے سامنے آنا چاہیے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ ملک خانہ جنگی کا شکار نہ ہو، طالبان کے ساتھ بات چیت سب کے مفاد میں ہوگی اور ہم ہمسایہ ملک افغانستان میں امن کی حمایت کریں گے۔

شیخ رشید نے بتایا کہ افغان صدر اشرف غنی، مفاہمتی کونسل کے چیئرمین عبداللہ عبداللہ، سابق صدر حامد کرزئی، ملا برادر، استاد عطا محمد نور اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو مذاکرات کے لیے میز پر آنا چاہیے۔

انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے، اگر چین، ایران میں 400 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے تو افغانستان میں امن کے بغیر یہ ممکن نہیں ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم جس ٹرین کو ازبکستان لے جانا چاہتے ہیں وہ افغانستان میں استحکام کے بغیر ممکن نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپنے اسٹریٹجک مقام کی وجہ سے کوئی سپر پاور پاکستان کو نظر انداز نہیں کرسکتی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کے پاس اپنی رٹ قائم کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا، شیخ رشید

شیخ رشید نے کہا کہ بھارت، افغانستان میں دہشت گردی کی سرگرمیاں کر رہا ہے اور گزشتہ 40 برس میں پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈا پھیلانے میں ملوث رہا ہے، تاہم بھارت کو افغانستان میں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ افغان سرحد پر باڑ لگانے کے باعث پاکستان ماضی کی نسبت بہتر حالت میں ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ طورخم اور چمن سرحدوں کا بہتر انتظام کیا جارہا ہے جبکہ پاک فوج نے پارلیمنٹیرینز کو قومی سلامتی پر تفصیلی بریفنگ دی تھی اور فوج اور سیاسی قیادت ایک صفحے پر موجود ہیں۔

آزاد جموں و کشمیر میں آئندہ انتخابات کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے اپوزیشن جماعتوں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی 'غیر ذمہ دارانہ قیادت' پر تنقید کی اور کہا کہ آزاد جموں و کشمیر میں عوامی جلسوں میں وہ نامناسب اور توہین آمیز زبان استعمال کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا حزب اختلاف ہر وقت وزیر اعظم عمران خان کے خلاف باتیں کرتی رہتی ہے، لیکن انہوں نے صرف ٹی وی پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا۔

مزید پڑھیں: کمپیوٹر سے ٹائپ شدہ استعفے غیر قانونی ہیں، شیخ رشید

شیخ رشید نے کہا کہ امریکا اور برطانیہ کے حکام ان ممالک میں حزب اختلاف کے رہنماؤں کے متعدد بینک اکاؤنٹس سے واقف ہیں۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ راشد نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے ’پری پول دھاندلی‘ کی آواز لگائی ہے جو اس بات کا اشارہ ہے کہ وہ آئندہ آزاد کشمیر کے انتخابات میں شکست سے دوچار ہوگی۔

انہوں نے اعتماد کا اظہار کیا کہ بھاری اکثریت سے کامیابی کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) آزاد جموں و کشمیر میں اپنی حکومت تشکیل دے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں