خیبر پختونخوا میں بارشوں اور سیلاب سے تباہی، خاتون جاں بحق

14 جولائ 2021
ضلع شانگلہ میں تودے گرنے سے کم از کم تین مکانات اور ایک ہوٹل تباہ ہو گیا
ضلع شانگلہ میں تودے گرنے سے کم از کم تین مکانات اور ایک ہوٹل تباہ ہو گیا

خیبر پختونخوا کے ملاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن میں لگاتار دوسرے دن آندھی کے ساتھ موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری رہا جس کے نتیجے میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے ایک خاتون جاں بحق اور متعدد مکانات اور گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔

گلیات کے ڈی ایس پی جمیل الرحمٰن نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ ہزارہ ڈویژن میں ضلع ایبٹ آباد کے علاقے گلیات میں دو مکانات کی چھتیں گرنے سے ایک خاتون جاں بحق اور ایک بچہ زخمی ہو گیا۔

مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا: بارشوں، سیلابی صورتحال کے باعث مزید 13 افراد جاں بحق، درجنوں زخمی

انہوں نے بتایا کہ یہ واقعہ آدھی رات کو پیش آیا اور زخمی ہونے والے بچے کو قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

دریں اثنا شدید بارش کی وجہ سے ایبٹ آباد کا ایوب ٹیچنگ ہسپتال زیر آب آگیا۔

ڈپٹی کمشنر حمید الرحمٰن نے بتایا کہ ضلع شانگلہ میں تودے گرنے سے کم از کم تین مکانات، ایک ہوٹل، ایک پانی کی نہر اور چار کاریں تباہ ہو گئیں۔

انہوں نے کہا کہ اب تک ہمیں اطلاع موصول ہوئی ہے کہ بیلی بابا کے علاقے میں مٹی کے تودے گرنے سے ایک ہوٹل، تین مکانات ، چار کاریں اور ایک پانی کی نہر مل مکمل طور پر تباہ ہوگئی ہے، انہوں نے ریونیو عملے کو ہدایت کی تھی کہ وہ ان علاقوں کا دورہ کریں اور مزید بارش اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں مزید معلومات جمع کریں۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا: بارش کے دوران مختلف حادثات میں 8 بچوں سمیت 14 افراد ہلاک

ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ بھیشام سوات روڈ سمیت متعدد رابطہ سڑکیں تودے گرنے کے باعث ٹریفک کے لیے بند کردی گئی ہیں اور بارش رکنے کے بعد متاثرہ سڑکوں پر کلیئرنس کا کام شروع کردیا جائے گا۔

پاکستان تحریک انصاف شانگلہ کے صدر وقار احمد خان نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ لینڈ سلائیڈنگ اور طوفانی بارشوں کے سبب الپوری اور کانا تحصیل میں مرکزی سڑک اور رابطہ سڑکوں کو نقصان پہنچایا ہے جہاں ان مقامات پر متعدد مکانات کو بھی جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے وزیر ثقافت شوکت یوسفزئی نے شانگلہ کے ڈپٹی کمشنر اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے عہدیداروں کو متاثرہ سڑکوں کی صفائی شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔

شانگلہ میں ریسکیو 1122 کے ترجمان رسول خان کے مطابق ضلع میں اب تک خراب موسم کی وجہ سے کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی اور بارش سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

شانگلہ اور کوہستان میں سڑکیں بند رہنے کی وجہ سے مسافر ٹریفک میں پھنسے رہے جبکہ تیز بارش کی وجہ سے دریائے سندھ میں پانی کے بہاؤ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا میں شدید بارشوں سے 2 بچے جاں بحق، متعدد گھروں کو نقصان

اتوار اور پیر کے روز خیبر پختونخوا میں شدید مون سون بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں دو نابالغ لڑکیوں سمیت چار افراد ہلاک ہوگئے۔

صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے موجودہ مون سون اسپیل کے دوران چارسدہ، ڈیرہ اسماعیل خان، شانگلہ، اپر دیر، نوشہرہ، سوات اور اپر اور لوئر چترال کو ہائی رسک اضلاع قرار دے دیا ہے۔

پیر کو جاری ایک پریس ریلیز میں صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے کہا کہ مون سون کی بارشوں سے نمٹنے کا ہنگامی منصوبہ ضلعی انتظامیہ، صوبائی اور وفاقی حکام اور ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ مشاورت سے تیار کیا گیا ہے جس کا مقصد تباہی کے بروقت ردعمل کو یقینی بنانا اور خطرات کو کم کرنا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں