اشیائے خورونوش کے درآمدی بل میں 53 فیصد سے زائد اضافہ

اپ ڈیٹ 20 جولائ 2021
درآمدی بل میں اس اضافے نے تجارتی خسارے کو بھی بڑھایا ہے— فائل فوٹو: محمد عاصم
درآمدی بل میں اس اضافے نے تجارتی خسارے کو بھی بڑھایا ہے— فائل فوٹو: محمد عاصم

اسلام آباد: پاکستان میں اشیائے خورونوش کا درآمدی بل گزشتہ مالی سال (2021) کے دوران سالانہ بنیاد پر 53.91 فیصد اضافے کے بعد 8 ارب 34 کروڑ 70 لاکھ ڈالر تک جا پہنچا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق درآمدی بل میں اس اضافے کی وجہ مقامی زرعی پیداوار میں کمی کو پورا کرنے کے لیے چینی، گندم، پام آئل اور دالوں کی درآمد ہے۔

درآمدی بل میں اس اضافے نے تجارتی خسارے کو بھی بڑھایا ہے جس کی وجہ سے حکومت کو بیرونی جانب کچھ مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: رواں مالی سال کے 10 ماہ میں اشیائے خورونوش کا درآمدی بل 53.93 فیصد بڑھ گیا

پاکستان کے ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں برس مجموعی درآمدی بل میں اشیائے خورونوش کا حصہ 14.79 فیصد تک پہنچ گیا ہے، جو گزشتہ برس 12.17 فیصد تھا اور فوڈ سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے ملک کا درآمدات پر بڑھتا ہوا انحصار ظاہر کرتا ہے۔

مالی سال 22-2021 کے بجٹ میں حکومت نے متعدد اقدامات تجویز کیے جس میں فی ایکڑ پیداوار بڑھانے، پیداواری اشیا کے ضیاع کو کم کرنا اور غذائی اشیا کو محفوظ کرنے کے بڑے اسٹورز قائم کرنے کے لیے اربوں روپے مختص کرنا شامل ہے۔

گزشتہ مالی سال میں مجموعی درآمدی بل 26.60 فیصد اضافے کے بعد 56 ارب 40 کروڑ 5 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا تھا جبکہ اس سے پچھلے سال یہ 44 ارب 55 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تھا۔

مذکورہ عرصے کے دوران تمام اشیا کے درآمدی بل میں حجم اور مقدار کے لحاظ سے بھی اضافہ ہوا جو مقامی پیداوار میں کمی کی نشاندہی کرتا ہے، اشیائے خورونوش کی درآمد میں زیادہ حصہ گندم، چینی، خوردنی تیل، مصالحہ جات، چائے اور دالوں کا رہا۔

مزید پڑھیں: اشیائے خورو نوش کے درآمدی بل میں 50 فیصد تک اضافہ

اس عرصے کے دوران خوردنی تیل کی درآمدی قیمت اور فی ویلیو ٹرم کے لحاظ سے نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔

مال سال 2021 میں پام آئل کی درآمد 44.91 فیصد سے بڑھ کر 2 ارب 66 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی جو اس سے قبل ایک ارب 84 کروڑ 10 لاکھ ڈالر تھی، مقدار کے لحاظ سے پام آئل کی درآمد میں 7.64 فیصد کا اضافہ ہوا۔

پام آئل کے بل میں اضافے کی وجہ بین الاقوامی سطح پر قیمتوں میں اضافہ ہے جس کی وجہ سے مقامی صارفین کے لیے گھی اور تیل مہنگا ہوا۔

پاکستان نے گزشتہ مالی سال کے 9 ماہ کے عرصے میں 98 کروڑ 33 لاکھ 26 ہزار ڈالر کی 36 لاکھ 12 ہزار ٹن گندم درآمد کی جبکہ اس سے پچھلے سال گندم کی درآمد صفر تھی۔

اسی طرح مالی سال 21-2020 کے دوران چینی کی درآمد کا حجم 2 لاکھ 81 ہزار 329 ٹن رہا جبکہ مالی سال 20-2019 میں 7 ہزار 609 ٹن چینی درآمد کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: رواں مالی سال کے 10 ماہ میں تجارتی خسارہ 21.6 فیصد تک بڑھ گیا

گزشتہ مالی سال کے دوران چائے کی درآمد میں 8.96 فیصد جبکہ مصالحہ جات کی درآمد میں 29.312 فیصد اضافہ ہوا۔

خشک میوہ جات، دودھ اور دیگر اشیائے خورونوش کا درآمدی بل سالانہ بنیادوں پر 34.16 فیصد اضافے کے بعد 2 ارب 68 کروڑ 60 لاکھ ڈالر پہنچ گیا جبکہ دالوں کا درآمدی بل 15.48 فیصد اضافے کے بعد 70 کروڑ 77 لاکھ 29 ہزار ڈالر تک جا پہنچا۔

مشینری میں مالی سال 2021 میں درآمدی بل 15.45 فیصد اضافے کے بعد 10 ارب 14 کروڑ 40 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا جو اس سے پچھلے سال 8 ارب 78 کروڑ 70 لاکھ ڈالر تھا۔

اس گروپ میں سب سے بڑا حصہ موبائل فونز کا ہے جس کی درآمد گزشتہ مالی سال میں 5.75 فیصد بڑھ کر 2 ارب 6 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک جا پہنچی جو مالی سال 2020 میں ایک ارب 36 کروڑ 90 لاکھ ڈالر تھی۔

علاوہ ازیں پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد میں قیمت کے لحاظ سے 9.03 فیصد جبکہ مقدار کے حساب سے 28.73 فیصد اضافہ ہوا جبکہ مائع قدرتی گیس کی درآمد قیمت کے لحاظ سے 6.70 فیصد بڑھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں