مغربی کنارے پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 12سالہ فلسطینی لڑکا جاں بحق

اپ ڈیٹ 30 جولائ 2021
12سالہ فلسطینی بچے محمد الامی کی گزشتہ سال لی گئی ایک یادگار تصویر— فوٹو: رائٹرز
12سالہ فلسطینی بچے محمد الامی کی گزشتہ سال لی گئی ایک یادگار تصویر— فوٹو: رائٹرز

فلسطین میں مقبوضہ مغربی کنارے کے قریب اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 12 سالہ فلسطینی لڑکا جاں بحق ہو گیا۔

خبر ایجنسی اے پی کے مطابق مغربی کنارے پر ہیبرون کے علاقے میں بیت عمر کے قریب گاڑی میں اپنے والد کے ہمراہ سفر کرنے والے بچہ فائرنگ سے جاں بحق ہو گیا۔

مزید پڑھیں: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینی نوجوان جاں بحق

شہر کے میئر نصرے صبرنے نے کہا کہ بچہ اپنے والد اور بیٹی کے ہمراہ گاڑی میں سفر کر رہاتھا اور اس نے کچھ خریدنے کے لیے راستے میں دکان پر رکنے کے لیے کہا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت لڑکے والد نے یوٹرن لیا اور قریب ہی موجود اسرائیلی دستوں نے انہیں گاڑی روکنے کے لیے کہا جس کے بعد وہاں موجود ایک اہلکار نے گاڑی پر فائرنگ کردی جس سے محمد الامی سینے پر گولی لگنے کی وجہ سے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ اس دعوے سے باخبر ہیں کہ ایک لڑکے کی موت ان کے سپاہی کی گولی لگنے سے ہوئی ہے اور وہ واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سلامتی کونسل کا اسرائیل پر حملوں، فلسطینیوں کے انخلا کو روکنے پر زور

اپنے طویل بیان میں انہوں نے کہا کہ فوجی چوکی کے قریب مشکوک سرگرمی کی اطلاع پر سپاہی بیت عمر کے قریب پہنچے، ایک شخص کو گاڑی سے اتر کر زمین کھودتے ہوئے دیکھا گیا، سپاہی وہاں گئے تو ایک بیگ میں نومولود کی لاش ملی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے کے بعد علاقے میں ایک گاڑی ملی اور وہ اس نتیجے پر پہنچے کہ یہ وہی گاڑی ہے جس میں نومولود کا بیگ تھا۔

فوج نے بیان میں مزید کہا کہ سپاہیوں نے آواز لگا کر گاڑی روکنے کی کوشش کی اور نہ رکنے پر ہوائی فائرنگ کی جس کے بعد ایک فوجی نے گاڑی روکنے کے لیے اس کے ٹائر پر فائر کیا۔

مزید پڑھیں: اسرائیل کے غزہ پر پھر فضائی حملے، فائرنگ سے فلسطینی خاتون جاں بحق

اس واقعے سے ایک دن قبل مغربی بینک کے داخلی راستے کے قریب 41سالہ فلسطینی کو اسرائیلی فوج نے گولی مار کرقتل کر دیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں