دفتر خارجہ نے آزاد جموں و کشمیر الیکشن کے حوالے سے بھارتی الزامات مسترد کردیے

اپ ڈیٹ 30 جولائ 2021
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر کے عوام آزادانہ انتخابی عمل میں حصہ لے کر اس کے ثمرات سے لطف اندوز ہو رہے ہیں— فائل فوٹو: اے پی پی
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر کے عوام آزادانہ انتخابی عمل میں حصہ لے کر اس کے ثمرات سے لطف اندوز ہو رہے ہیں— فائل فوٹو: اے پی پی

پاکستان نے آزاد جموں و کشمیر الیکشن کے حوالے سے بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے عائد کیے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں جھوٹا، کمزور اور من گھڑت قرار دیا ہے۔

دفتر خارجہ نے ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان کو مسترد کر کے بھارتی ناظم الامور کو طلب کر کے احتجاج بھی ریکارڈ کروایا اور مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے واضح اور اور دوٹوک مؤقف سے آگاہ کیا۔

مزید پڑھیں: آزاد کشمیر انتخابات: تحریک انصاف کیلئے ’حکومت تشکیل‘ دینے کی راہ ہموار

دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارت اس حقیقت کو چھپا نہیں سکتا کہ اس نے جموں و کشمیر کے کچھ حصوں پر غیرقانونی طور پر قبضہ کر رکھا ہے، بھارت غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر پر اپنے قبضے کو مستقل بنیادوں پر برقرار رکھنے کے لیے گزشتہ 7 دہائیوں خصوصاً 5 اگست 2019 کے بعد سے بے گناہ کشمیریوں کے ساتھ انسانی حقوق کی ہولناک پامالیوں میں ملوث رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جہاں ایک طرف آزاد جموں و کشمیر کے عوام آزادانہ انتخابی عمل میں حصہ لے کر اس کے ثمرات سے لطف اندوز ہو رہے ہیں تو دوسری جانب مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی ایما پر معصوم کشمیریوں کا خون بہانے کا سلسلہ جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان متنازع معاملہ ہے اور 1948 سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر ہے، یہ ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازع ہے۔

دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ بھارت نے سلامتی کونسل، پاکستان، دیگر ریاستوں اور جموں و کشمیر کے عوام سے اس تنازع کے حوالے سے سلامتی کونسل کی قراردادوں کی پاسداری کے وعدے کیے لیکن کئی سال گزرنے کے باوجود ان وعدوں پر عمل نہیں کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر الیکشن میں منی لانڈرنگ کے پیسے سے لوگوں کے ایمان خریدے گئے، مسلم لیگ (ن)

انہوں نے کہا کہ بھارت کی 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اقدامات، جموں و کشمیر کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازع حیثیت کو یکطرفہ طور پر تبدیل کرنے کی کوشش اور مقبوضہ علاقے کے آبادیاتی ڈھانچے میں تبدیلی جیسے غیرقانونی اقدامات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سلامتی کونسل واضح کر چکی ہے کہ ریاست جموں و کشمیر کا حتمی فیصلہ اقوام متحدہ کے زیر اہتمام ہونے والی آزادانہ اور غیرجانبدارانہ رائے شماری کے جمہوری طریقے پر عمل کرتے ہوئے وہاں کے عوام کی مرضی کے مطابق کیا جائے گا۔

بیان میں بھارت سے مطالبہ کیا گیا کہ جموں وکشمیر کے کچھ حصوں پر اپنے ناجائز قبضے کو فوری طور پر ختم کرے، انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں بند کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں پر فوری اور مکمل عمل درآمد کے لیے اقدامات کرے۔

مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن آزاد کشمیر کا انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر انتباہ

یاد رہے کہ بھارتی وزارت داخلہ کے ترجمان ارندم باگچی نے گزشتہ اتوار آزاد و جموں و کشمیر میں ہونے والے انتخابات پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ پاکستان کا یہ اقدام اپنے غیرقانونی قبضے کو چھپانے کی کوشش ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان انتخابات کے انعقاد پر بھارت نے پاکستان سے شدید احتجاج کیا ہے اور دعویٰ کیا تھا کہ مقامی افراد نے انتخابات کو مسترد کردیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں