گاڑیوں کی سیلز میں اضافہ، پیٹرول کی فروخت بلند ترین سطح پر آگئی

اپ ڈیٹ 03 اگست 2021
مالی سال 2021 میں کاروں کی فروخت میں 56.7 فیصد اضافہ ہوا — فائل فوٹو: رائٹرز
مالی سال 2021 میں کاروں کی فروخت میں 56.7 فیصد اضافہ ہوا — فائل فوٹو: رائٹرز

گاڑیوں کی فروخت میں اضافے سے جولائی 2021 میں پیٹرول کی فروخت بلند ترین سطح 8 لاکھ 10 ہزار ٹن پر پہنچ گئی، جو سالانہ بنیاد پر 12.5 فیصد اور ماہانہ بنیاد پر 4 فیصد زیادہ ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر تیل کی صنعت میں فروخت میں سالانہ 16 فیصد اضافہ ہوا اور یہ جولائی میں 19 لاکھ 40 ہزار ٹن پر آگئی جو گزشتہ سال اسی ماہ میں 16 لاکھ 60 ہزار ٹن رہی تھی۔

ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی فروخت میں جولائی میں 7 فیصد تک اضافہ ہوا اور یہ جولائی 2020 میں 6 لاکھ 80 ہزار ٹن کے مقابلے میں 7 لاکھ 20 ہزار ٹن پر آگئی لیکن جون اور جولائی کا موازنہ کیا جائے تو جولائی میں اس کی فروخت میں 7 فیصد کمی ہوئی۔

فرنس آئل کی فروخت جولائی 2020 میں 2 لاکھ 40 ہزار ٹن تھی جو اس سال 54 فیصد اضافے کے بعد 3 لاکھ 70 ہزار ٹن ہوگئی ہے جبکہ ماہانہ بنیاد پر فرنس آئل کی فروخت میں 8 فیصد اضافہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: گاڑیوں کی قیمتیں کم ہوگئی، اطلاق ایک دو روز میں ہوجائے گا، خسرو بختیار

پاک کویت انویسٹمنٹ کے ہیڈ آف ریسرچ سمیع اللہ طارق کا کہنا تھا کہ ایرانی پیٹرول کی اسمگلنگ میں بڑے پیمانے پر کمی، چاہے وہ ایران میں مسائل کی وجہ سے ہو یا پاکستانی حکومت کی طرف سے سرحد پر سخت نگرانی کی وجہ سے، کے باعث مقامی پیٹرول کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔

پیٹرول کی فروخت میں اضافے کی ایک اور وجہ بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جولائی میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شمالی علاقہ جات کا رخ کیا۔

فرنس آئل کی فروخت میں اضافے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ایل این جی کے مسائل نے ایندھن کی طلب میں اضافہ کیا ہے۔

عارف حبیب لمیٹڈ (اے ایچ ایل) کے ریسرچ ہیڈ طاہر عباس نے جولائی میں پیٹرول کی فروخت میں اضافے کی وجہ کاروں کی فروخت میں اضافے اور جولائی میں شہریوں کی طرف سے بذریعہ روڈ شمالی علاقہ جات کی طرف سفر کو ٹھہرایا۔

انہوں نے مزید کہا کہ فرنس آئل پر چلنے والے متعدد پاور پلانٹس نے جولائی 2021 میں آپریشنز کا دوبارہ آغاز کردیا جبکہ جولائی کے پہلے ہفتے میں آر ایل این جی کی سپلائی میں تعطل کے باعث بھی بجلی کی پیداوار کے لیے فرنس آئل کی فروخت میں اضافہ ہوا۔

پاکستان آٹوموٹیو مینوفیکچرز ایسوسی ایشن (پاما) کے رواں ماہ کے دوسرے ہفتے میں جاری کردہ اعداد و شمار میں گاڑیوں کی فروخت میں اضافے کے حوالے سے تصویر واضح ہو جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مالی سال 2020 میں پیٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں 28 فیصد کمی

دوسری جانب انڈس موٹر کمپنی (آئی ایم سی) کے سی ای او علی اصغر جمالی کا کہنا تھا کہ ان کی کمپنی نے جولائی میں 6 ہزار 7 سو 75 یونٹس کی تاریخی سیل کی ہے جو 1993 میں اپنے قیام کے بعد سب سے زیادہ ہے۔

پاما کے اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2021 میں کاروں کی فروخت میں 56.7 فیصد اضافہ ہوا اور گزشتہ سال 96 ہزار 455 یونٹس کے مقابلے میں رواں سال ایک لاکھ 51 ہزار 182 یونٹس فروخت ہوئے۔

حکومت نے ٹیکسز اور ڈیوٹیز میں کمی کی جس کے بعد گاڑیوں کی قیمتیں کم ہوئیں اور ان کی مانگ میں اضافہ ہوا جبکہ جون 2021 تک 308 ارب روپے کی رکارڈ آٹو فنانسنگ نے بھی طلب میں اضافے میں اہم کردار ادا کیا۔

ادھر موٹر سائیکلوں کی فروخت بڑھنے کے باعث بھی پیٹرول کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔

لارج اسکیل مینوفیکچرنگ (ایل ایس ایم) کے اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2021 میں جولائی سے مئی تک موٹرسائیکلوں کی پیداوار میں 41 فیصد اضافہ ہوا اور 22 لاکھ 82 ہزار یونٹس تیار کیے گئے، جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے میں یہ تعداد 16 لاکھ 23 ہزار یونٹس تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں