چین میں بھی 'ڈیلٹا' قسم پھیلنے لگی، کروڑوں افراد کیلئے لاک ڈاؤن نافذ

اپ ڈیٹ 03 اگست 2021
چین میں پیر کو مقامی طور پر منتقل ہونے والے 55 نئے کیسز رپورٹ ہوئے — فوٹو: رائٹرز
چین میں پیر کو مقامی طور پر منتقل ہونے والے 55 نئے کیسز رپورٹ ہوئے — فوٹو: رائٹرز

چین میں کئی ماہ بعد کورونا وائرس ایک مرتبہ پھر سر اٹھا رہا ہے اور وبا کے مرکز ووہان میں 7 مثبت کیسز سمیت کئی شہروں میں نئے کیسز سامنے آرہے ہیں، جس کے بعد کروڑوں افراد گھروں تک محدود ہو کر رہ گئے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چین میں پیر کو مقامی طور پر منتقل ہونے والے 55 نئے کیسز رپورٹ ہوئے اور تیزی سے منتقل ہونے والی وائرس کی 'ڈیلٹا' قسم ایک درجن سے زائد صوبوں کے 20 سے زائد شہروں میں پہنچ چکی ہے۔

ووہان میں کیسز کی تعداد سرکاری اعداد و شمار میں سامنے آئی اور اس کی تصدیق سرکاری میڈیا نے کرتے ہوئے کہا کہ وائرس ایک ٹرین اسٹیشن میں ٹریس ہوا۔

چینی خبر رساں ایجنسی 'شنہوا' نے کورونا کی روک تھام کے عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 'ووہان میں ان متاثرہ 7 افراد کی مہاجرین ورکرز کے طور پر شناخت ہوئی'۔

بیجنگ سمیت تمام بڑے شہروں میں کروڑوں افراد کے ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں جبکہ رہائشی کمپاؤنڈز کا محاصرہ کیا گیا ہے اور متاثرہ افراد سے قریبی رابطہ رکھنے والوں کو قرنطینہ کردیا گیا ہے۔

دارالحکومت میں انتظامیہ نے نگرانی بڑھانے، سخت احتیاطی تدابیر اپنانے اور شہر کو اموات سے بچانے کے لیے کوئی کسر نہ چھوڑنے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔

یہ بھی پڑھیں: چین میں کورونا وائرس کے 6 نئے کیسز رپورٹ ہوئے

اس کے علاوہ سرکاری بیان میں کہا گیا کہ صوبہ ہونان کے شہر ژوژو میں اگلے تین روز کے لیے 12 لاکھ سے زائد افراد کو سخت لاک ڈاؤن میں رکھا گیا ہے اور انتظامیہ نے شہر بھر میں ٹیسٹنگ اور ویکسی نیشن مہم شروع کردی ہے۔

ژوژو حکومت کا کہنا تھا کہ 'حالات اب بھی سنگین اور پیچیدہ ہیں'۔

ووہان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آنے کے بعد چین نے ملک میں کورونا وائرس کیسز تقریباً صفر پر لانے میں کامیابی حاصل کی تھی اور اپنی معیشت کو ایک مرتبہ پھر بحال کیا تھا۔

تاہم اس مرتبہ 20 جولائی کو نانجنگ شہر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے 9 کلینرز میں کورونا کیسز سامنے آنے کے بعد صورتحال پھر خراب ہونا شروع ہوگئی ہے اور گزشتہ دو ہفتوں کے دوران 360 مقامی کیسز سامنے آچکے ہیں۔

نیشنل فارسٹ پارک کی وجہ سے مشہور سیاحتی مقام زانجیاجی میں گزشتہ ماہ تھیٹرز کے سرپرستوں میں وبا پھیلی تھی جو یہ وائرس اپنے گھروں میں واپس لے آئے تھے۔

15 لاکھ آبادی والے شہر زانجیاجی میں جمعہ سے لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا۔

حکام حال ہی میں نناجیانگ اور زانجیاجی سے سفر کرنے والے لوگوں کو تلاش کر رہے ہیں اور سیاحوں پر زور دیا ہے کہ ایسے علاقوں کا سفر نہ کریں جہاں کیسز سامنے آرہے ہیں۔

مزید پڑھیں: چین میں کورونا وائرس کو شکست کے بعد لوگوں کی 'انتقامی سیاحت'

دریں اثنا بیجنگ نے موسم سرما کی چھٹیوں کے دوران سیاحت پر پابندی عائد کردی ہے اور نیوکلک ایسڈ ٹیسٹ منفی آنے پر صرف 'ضرورت کے تحت سفر' کرنے والوں کو شہر میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے گی۔

شہر کے اعلیٰ عہدیداران نے اتوار کے روز شہریوں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ 'غیر ضروری طور پر بیجنگ سے باہر نہ جائیں'۔

دارالحکومت کے ضلع چینگ پِنگ میں گزشتہ ہفتے 9 ہاؤسنگ کمیونٹیز کے 41 ہزار افراد کو لاک ڈاؤن کردیا گیا تھا۔

قومی حکام صحت کا کہنا تھا کہ ہینان کے مشہور سیاحتی مقام سے بھی پیر کو نئے کیسز سامنے آئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں