پاکستان سے دبئی جانے والے امارات کے شہریوں کیلئے ویکسینیشن سرٹیفکیٹ کی شرط ختم

اپ ڈیٹ 10 اگست 2021
پاکستان سمیت 6 ملکوں سے امارات میں داخل ہونے والے ملک کے شہریوں کو کووڈ-19 سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے — فائل فوٹورائٹرز
پاکستان سمیت 6 ملکوں سے امارات میں داخل ہونے والے ملک کے شہریوں کو کووڈ-19 سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے — فائل فوٹورائٹرز

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے پاکستان سمیت 6 ممالک سے دبئی جانے والے اپنے ملک کے باشندوں کے لیے ایک مرتبہ پھر سفری قوانین میں ترمیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب ان ممالک سے آنے والے امارات کے شہریوں کو ملک میں داخلے کے لیے کووڈ-19 سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔

ان چھ ممالک میں پاکستان کے ساتھ ساتھ بھارت، سری لنکا، نیپال، نائیجیریا اور یوگنڈا شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: متحدہ عرب امارات میں بھارت کے شہریوں کی آمد پر پابندی برقرار ہے، حکام

ایمریٹس ایئرلائن کی ویب سائٹ پر شائع تازہ سفری قواعد کے مطابق متحدہ عرب امارات کا مستند رہائشی ویزا رکھنے والے تمام مسافروں کو درج ذیل شرائط پوری کرنے پر مذکورہ بالا ممالک سے دبئی سے جانے اور وہاں آنے کی اجازت ہوگی۔

  • دبئی کا ویزا رکھنے والوں کو داخلے سے قبل منظوری کے لیے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریذیڈنسی اینڈ فارنرز افیئرز کے ذریعے درخواست دینا ہوگی۔

  • مسافروں کے پاس طے شدہ پرواز کی روانگی اور نمونہ اکٹھا کرنے کے درمیان 48 گھنٹوں کے اندر لیے گئے کووڈ-19 ٹیسٹ کا سرٹیفکیٹ لازمی ہونا چاہیے، صرف وہ رپورٹس درست تصور کی جائیں گی کووڈ 19 پی سی آر ٹیسٹ کی اصل رپورٹ سے منسلک کیو آر کوڈ جاری کرتی ہیں۔

  • مسافروں کو اپنی پرواز کی روانگی سے چار گھنٹے قبل کووڈ-19 پی سی آر ریپڈ ٹیسٹ مکمل کرنا ہوگا (ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹ قبول نہیں کیا جائے گا)۔

  • مسافروں کو دبئی پہنچنے پر کووڈ-19 پی سی آر ٹیسٹ مکمل کرنا ہو گا۔

ایڈوائزری میں کہا گیا کہ متحدہ عرب امارات کے شہری پہلی تین شرائط سے مستثنیٰ ہیں لیکن انہیں دبئی پہنچنے پر کووڈ-19 پی سی آر ٹیسٹ کرانا پڑے گا، متحدہ عرب امارات کے شہریوں کے علاوہ وہ تمام مسافر جو گزشتہ 14 دنوں کے دوران بھارت، نیپال، نائیجیریا، پاکستان، سری لنکا اور یوگنڈا میں رہے ہیں انہیں دبئی میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان سے امارات جانے والی پروازوں پر پابندی میں 28 جولائی تک توسیع

دوسری جانب چھ اگست کو پاکستان سے دبئی جانے والے مسافروں کی ایک بڑی تعداد کو پروازوں کی روانگی سے قبل چار گھنٹے کے اندر منفی ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ نہ کرانے پر پرواز میں سوار ہونے سے روک دیا گیا تھا۔

دبئی کے لیے فلائٹ روانگی سے قبل چار گھنٹے کے اندر منفی ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ کو متحدہ عرب امارات کے حکام نے لازمی قرار دیا تھا تاہم پاکستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کہا کہ ان کے پاس ملک کے کسی بھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر تیز رفتار پی سی آر ٹیسٹ کی سہولت نہیں ہے۔

اسی دن جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں سول ایوی ایشن کے ترجمان نے کہا کہ یہ شرط متحدہ عرب امارات کے حکام نے سول ایوی ایشن یا متعلقہ اداروں کو کسی پیشگی اطلاع کے بغیر ہی عائد کردی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں