اوگرا نے گیس کی قیمت میں اضافے کی منظوری دے دی

اپ ڈیٹ 18 اگست 2021
اوگرا  نے ایس این جی پی ایل کیلئے قدرتی گیس کی اوسط مقررہ قیمت پر 14 فیصد اور ایس ایس جی سی کیلئے 7 فیصد اضافے کی منظوری دی۔ - فائل فوٹو:رائٹرز
اوگرا نے ایس این جی پی ایل کیلئے قدرتی گیس کی اوسط مقررہ قیمت پر 14 فیصد اور ایس ایس جی سی کیلئے 7 فیصد اضافے کی منظوری دی۔ - فائل فوٹو:رائٹرز

اسلام آباد: رات گئے ہونے والی پیش رفت میں آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے سوئی ناردرن گیس کے لیے قدرتی گیس کی اوسط مقررہ قیمت پر 14 فیصد یا 87 روپے فی یونٹ اور سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ (ایس ایس جی سی ایل) کے لیے 7 فیصد یا 55 روپے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی تاکہ ان کے رواں مالی سال 2022 کے دوران ریونیو شارٹ فالز کو پورا کیا جاسکے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ریگولیٹری باڈی نے اوگرا آرڈیننس 2002 کے سیکشن 8 (1) کے تحت 17 اگست 2021 کے اپنے فیصلوں میں مالی سال 2022 کے لیے ایس این جی پی ایل اور ایس ایس جی سی ایل کی متوقع آمدنی کی ضرورت کا تعین کیا۔

اوگرا آرڈیننس کے سیکشن 8 (3) کے تحت ضرورت کے مطابق دونوں فیصلے وفاقی حکومت کو کیٹیگری کے حساب سے قدرتی گیس کی فروخت کی قیمت کی تجویز حاصل کرنے کے لیے بھیجے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: سینیٹ انتخابات میں کب، کیا اور کیسے ہوتا ہے؟

مالی سال 22-2021 کے لیے اوگرا کی منظور کردہ ایس این جی پی ایل کے دعوے کے مطابق آمدنی کی ضرورت کے تعین کا خلاصہ یہ ہے۔

ایس این جی پی ایل کے گزشتہ سالوں کے 2 کھرب 54 ارب 10 کروڑ روپے کے شارٹ فال یعنی 669.75 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کے مالی اثرات کو مناسب پالیسی فیصلے کے لیے وفاقی حکومت کے پاس بھیجا گیا ہے۔

ایس ایس جی سی ایل کی مانگ اور مالی سال 2022 کی اجازت کے درمیان موازنہ یہ ہے۔

اوگرا نے گیس کمپنیوں کی مالی سال 2022 کے لیے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی مانگ کو کم کر دیا ہے۔

اس کے علاوہ گیس کی یوٹیلیٹی کے نظام میں گیس کنکشنز کی زیادہ التوا کا نوٹس لیتے ہوئے کئی نامکمل ترقیاتی منصوبوں کے علاوہ اتھارٹی نے سوئی کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ تمام جاری یا نامکمل منصوبوں کی تنصیب کے لیے فوری طور پر آگے بڑھیں، جیسا کہ پہلے اجازت دی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات میں شو آف ہینڈ کا معاملہ کیا ہے؟

ایس ایس جی سی ایل کے حوالے سے کمپنی کو خاص طور پر ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے فرنچائز علاقے میں واقع گیس چوروں کی بڑی تعداد کے خلاف فوری طور پر مؤثر اور سختی سے کارروائی کرے تاکہ اس کی بڑھتی ہوئی یو ایف جی کو نیچے لایا جا سکے۔

مذکورہ بالا عزم کے ذریعے وفاقی حکومت سے درخواست کی گئی کہ وہ کیٹیگری کے حساب سے فروخت کی قیمتوں کے بارے میں تجویز دے۔

وفاقی حکومت کی تجویز پر کسی بھی قسم کی نظرثانی اوگرا کی جانب سے نوٹیفائی کی جائے گی۔

اُس وقت تک کیٹیگری کے حساب سے قدرتی گیس کی موجودہ قیمتیں ہی برقرار رہیں گی۔

تبصرے (0) بند ہیں