پاک افغان کرکٹ سیریز 2022 تک ملتوی

اپ ڈیٹ 24 اگست 2021
افغانستان کرکٹ بورڈ نے سیریز ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی
افغانستان کرکٹ بورڈ نے سیریز ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان اور افغانستان کے مابین سری لنکا میں آئندہ ماہ شیڈول کرکٹ سیریز 2022 تک ملتوی کر دی گئی ہے۔

دونوں ممالک نے ستمبر کے اوائل میں تین ون ڈے میچز سری لنکا میں کھیلنے تھے تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے گزشتہ روز کہا کہ افغانستان کرکٹ بورڈ (اے سی بی) نے سیریز ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی۔

مزید پڑھیں: طالبان کے قبضے کے بعد پاک-افغان کرکٹ سیریز خطرات سے دوچار

پی سی بی نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ پی سی بی نے اے سی بی کی جانب سے کھلاڑیوں کی ذہنی صحت کے مسائل، کابل میں فلائٹ آپریشن میں رکاوٹ، نشریاتی سہولیات کے فقدان اور سری لنکا میں کووڈ 19 کے کیسز کی وجہ سے آئندہ ماہ کی ون ڈے سیریز ملتوی کرنے کی درخواست قبول کر لی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ’دونوں بورڈز اس بات پر متفق ہیں کہ یکم سے 8 ستمبر تک شیڈول کی گئی سیریز کو 2022 کے لیے دوبارہ شیڈول کیا جائے گا‘۔

پی سی بی کے ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ ذاکر خان نے کہا کہ ہم نے اے سی بی کے ساتھ اس سیریز کو انجام دینے کے لیے بہت قریب سے کام کیا ہے اور ہم دو طرفہ سیریز کھیلنے کے خواہشمند ہیں لیکن ہم ان کے چیلنجز کو سمجھتے ہیں اور اس کی وجہ سے سیریز کو 2022 کے لیے دوبارہ شیڈول کرنے پر رضامند ہیں۔

مزید پڑھیں: افغانستان سے سیریز کیلئے پاکستان ون ڈے اسکواڈ کا ٹریننگ کیمپ ملتوی

انہوں نے کہا کہ پی سی بی کے اے سی بی کے ساتھ بہترین تعلقات کی تاریخ ہے اور 2022 میں سیریز کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی کیونکہ آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے براہ راست اہلیت کے لحاظ سے یہ دونوں ٹیمیوں کے لیے اہم ہے۔

کابل ایئرپورٹ سے تجارتی پروازیں دوبارہ شروع ہونے کے باوجود میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ افغانستان کی ٹیم بذریعہ روڈ پاکستان کا سفر کرنے اور دبئی کے راستے کولمبو جانے کے لیے کوشاں ہے۔

لیکن گزشتہ ہفتے سری لنکا نے کووڈ 19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے 10 دن کے لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا جس کے بعد لاجسٹک چیلنجز میں اضافہ ہوا۔

اس ضمن میں طالبان نے کہا کہ وہ ملک میں مردوں کی کرکٹ میں مداخلت نہیں کریں گے، حالیہ برسوں میں افغانستان کی سب سے بڑی کھیلوں کی کامیابی ہے تاہم خواتین کے پروگرام سے متعلق طالبان کا مؤقف غیر واضح ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں