سمندری طوفان 'ائیڈا' امریکی ریاست لوئزیانا سے ٹکرا گیا

اپ ڈیٹ 30 اگست 2021
امریکی صدر نے بڑی تباہی کا اعلان کرتے ہوئے متاثرہ علاقوں میں بحالی کی کوششوں کو بڑھانے کے لیے وفاقی امداد کا حکم دے دیا۔ - فائل فوٹو:رائٹرز
امریکی صدر نے بڑی تباہی کا اعلان کرتے ہوئے متاثرہ علاقوں میں بحالی کی کوششوں کو بڑھانے کے لیے وفاقی امداد کا حکم دے دیا۔ - فائل فوٹو:رائٹرز
امریکی صدر نے بڑی تباہی کا اعلان کرتے ہوئے متاثرہ علاقوں میں بحالی کی کوششوں کو بڑھانے کے لیے وفاقی امداد کا حکم دے دیا۔ - فائل فوٹو:رائٹرز
امریکی صدر نے بڑی تباہی کا اعلان کرتے ہوئے متاثرہ علاقوں میں بحالی کی کوششوں کو بڑھانے کے لیے وفاقی امداد کا حکم دے دیا۔ - فائل فوٹو:رائٹرز

سمندری طوفان 'ائیڈا' میکسیکو کے بعد امریکی ریاست لوئزیانا سے ٹکرا گیا جس کی وجہ سے لوئزیانا کے ساحلی علاقے کئی فٹ پانی میں ڈوب گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق یوٹیلیٹی کمپنی انٹرجی لوئزیانا نے رپورٹ کیا کہ اتوار کی رات پورے نیو اورلینز میٹروپولیٹن ایریا میں تمام آٹھ ٹرانسمیشن لائنوں کی ناکامی کے بعد بجلی منقطع ہوگئی۔

جیفرسن پیرش ایمرجنسی مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ کے مطابق ایک ٹرانسمیشن ٹاور مسیسیپی کے دریا میں گر گیا۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے لوئزیانا میں ایک بڑی تباہی کا اعلان کرتے ہوئے متاثرہ علاقوں میں بحالی کی کوششوں کو بڑھانے کے لیے وفاقی امداد کا حکم دیا۔

ائیڈا دوپہر کے قریب پورٹ فورچون لوئزیانا کے قریب ساحل سے ٹکرایا جو آف شور انرجی انڈسٹری کا مرکز ہے۔

مزید پڑھیں: امریکی ریاست میں طوفان سے 10 بچوں سمیت 12 افراد ہلاک

طوفان سے چلنے والی تیز ہواں کے 50 میل دور تک اثرات دیکھے گئے۔

اتوار کی رات ایسینشن پیرش میں شیرف کے دفتر نے طوفان سے پہلی امریکی ہلاکت رپورٹ کی تھی اور کہا تھا کہ ایک 60 سالہ شخص ریاست کے دارالحکومت بیٹن روج کے قریب اپنے گھر پر درخت گرنے سے ہلاک ہوگیا۔

جنوب مشرقی لوئزیانا میں نیشنل ہری کین سینٹر کی طرف سے سیلاب کا بھی انتباہ جاری کیا گیا تھا، علاقے میں تقریباً تمام تیل کی پیداوار معطل کر دی گئی تھی اور لوئزیانا اور مسیسیپی کے ساحلوں کے ساتھ بڑی بندرگاہوں کو شپنگ کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔

ساحلی علاقوں کے رہائشیوں کو کئی دن پہلے ہی علاقہ خالی کرنے کا حکم دے دیا گیا تھا۔

نیو اولینز کے ایک رہائشی جینیٹ روکر نے کہا کہ 'جب مجھے معلوم ہوا کہ یہ ماضی کے سب سے تباہ کن کترینا کی طرح کا طوفان ہے تو میں گھبرا گئی تھی'۔

طوفان ننے نیو اورلینز اور دیگر ریاستوں میں ہنگامی طبی سروسز معطل کرنے پر مجبور کردیا جو پہلے ہی کووڈ 19 انفیکشن کی چوتھی لہر سے دوچار تھی۔

بجلی کی بندش

امریکا میں بجلی کی بندش پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ کے مطابق طوفان کے پہلے گھنٹوں میں بجلی کی بندش بڑے پیمانے پر تھی جہاں اتوار کی رات تک 10 لاکھ سے زائد گھروں اور کاروباری اداروں کو بجلی سے محروم رہنا پڑا۔

کیریبین سمندر میں پیدا ہونے کے بعد 'ائیڈا' نے کیٹیگری 4 طوفان کی شدت اختیار کر لی اور 150 میل فی گھنٹہ کی تیز ہواؤں کے ساتھ ساحل سے ٹکرایا۔

این ایچ سی کے مطابق جیسے جیسے 'ائیڈا' اگلے 10 گھنٹوں کے دوران زمین سے ٹکرایا اس کی ہوا کی رفتار کم ہو کر 105 میل فی گھنٹہ تک پہنچ گئی جس سے یہ کیٹیگری ایک طوفان پر آگیا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا میں برفانی طوفان سے 7 افراد ہلاک

اتوار کو نیو اورلینز کے راستے میں بارش کے باعث کھجور کے درخت اکھڑ گئے جہاں 68 سالہ رابرٹ روفن اپنے اہلخانہ کے ہمراہ ایک ہوٹل میں پناہ لیے ہوئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'مجھے لگا یہاں محفوظ ہوں گے، اس مرتبہ کورونا کی وجہ سے دوگنی مصیبت کا سامنا ہے'۔

این ایچ سی نے ممکنہ طور پر تباہ کن ہوا کے نقصانات اور چند علاقوں میں 610 ملی میٹر تک بارش کی وارننگ بھی دی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں