وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں۔ فوٹو آن لائن

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے اسلام آباد میں ایک مسلح شہری کی جانب سے شہر کو یرغمال بنانے کے دوران واقعے کو پانچ گھنٹے تک طول دینے کی ذمے داری قبول کر لی ہے اور کہا ہے کہ ملزم کو زندہ پکڑنا چاہتے تھے اس لیے اسے پکڑنے میں دیر لگی۔

ڈان نیوز ٹی وی کے مطابق لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ مسلح شخص کے پاس زمرد خان کے جانے سے پلان کے بغیر آپریشن کیا گیا جس میں سکندر کو دو اور اس کی بیوی کو ایک گولی لگی۔

چوہدری نثار نے کہا کہ اُن تمام پولیس افسران کو معطل کر دیا جائے گا جنہوں نے زمرد خان کو سیکیورٹی حصار عبور کرکے ملزم سکندر تک رسائی دی جبکہ آئی جی اسلام آباد نے ایس پی سطح پر تبادلے کی سمری بھجوا دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ رینجرز اور کمانڈو تیار تھے لیکن فائرنگ کا حکم اس لیے نہیں دیا کہ باپ کو بچوں کے سامنے گولی مارنے نہیں چاہ رہے تھے اور اس کے بیوی بچے اسے تڑپتے ہوئے نہیں دیکھ سکتے تھے۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ملزم سکندر جس حصے تک محدود تھا وہ ریڈ زون نہیں تھا، ملزم ذہنی مریض لگ رہا تھا اور اس نے کسی کو یرغمال بھی نہیں بنایا اور یہی وجہ تھی کہ اسے گولی نہ مارنے کا حکم دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ملزم پڑھا لکھا اور اس کا ریکارڈ کلیئر ہے لیکن اس نے ایسی حرکت کیوں کی اس کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔

چوہدری نثار نے بتایا کہ ملزم سکندر دو ہزار نو میں دبئی سےپاکستان آیا اور دوسری شادی کی، ملزم کا بیٹا دبئی کی جیل میں ہے اور وہ دو روز قبل بچوں کے سامان میں اسلحہ چھپا کر اسلام آباد میں داخل ہوا۔

اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے سیکیورٹی معاملات میں تعاون کرنے کی اپیل بھی کی۔

تبصرے (2) بند ہیں

ہاتھی کی سونڈ، ایّوبی کی تلوار Aug 20, 2013 12:11pm
[…] جو زمرد خان ہے، یہ قومی اسمبلی کا سابق ممبر ہے۔ لمبا تڑنگا اور دبنگ […]
ہاتھی کی سونڈ، ایّوبی کی تلوار | Nusantara Daily Aug 20, 2013 06:35pm
[…] جو زمرد خان ہے، یہ قومی اسمبلی کا سابق ممبر ہے۔ لمبا تڑنگا اور دبنگ […]