صاف پانی ریفرنس: شہباز شریف کی بیٹی، داماد کی جائیدادیں قرق، رپورٹ عدالت میں جمع

11 ستمبر 2021
نیب کے اسپیشل پراسیکیوٹر اسد ملک نے شہباز شریف کے داماد اور بیٹی کی جائیداد قرقی کی رپورٹ احتساب عدالت میں جمع کرادی۔ - فائل فوٹو:ڈان نیوز
نیب کے اسپیشل پراسیکیوٹر اسد ملک نے شہباز شریف کے داماد اور بیٹی کی جائیداد قرقی کی رپورٹ احتساب عدالت میں جمع کرادی۔ - فائل فوٹو:ڈان نیوز

صاف پانی کرپشن ریفرنس میں نیب نے شہباز شریف کی بیٹی رابعہ عمران اور داماد عمران علی یوسف کی جائیدادیں قرق کرنے کے بارے میں رپورٹ احتساب عدالت میں جمع کرادی۔

احتساب عدالت کے جج محمد ساجد علی نے صاف پانی ریفرنس پر سماعت کی جس میں نیب کے اسپیشل پراسیکیوٹر اسد ملک نے شہباز شریف کے داماد اور بیٹی کی جائیداد قرقی کی رپورٹ احتساب عدالت میں جمع کرائی۔

واضح رہے کہ احتساب عدالت دونوں ملزمان کے پیش نہ ہونے پر انہیں اشتہاری قرار دے چکی ہے۔

مزید پڑھیں: صاف پانی اسکینڈل: شہباز شریف کی بیٹی، داماد کو اشتہاری قرار دینے کا تحریری حکم جاری

عدالت نے دیگر شریک ملزمان کی بریت کی درخواستوں پر 23 ستمبر کو دلائل بھی طلب کرلیے۔

رابعہ عمران اور عمران علی یوسف کی قرق ہونے جائیداد کی ڈان کو موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق رابعہ عمران اور علی عمران یوسف کے علی اینڈ فاطمہ ڈیولپرز میں ایک کروڑ مالیت کے شئیرز ہیں۔

رپورٹ کے مطابق علی اینڈ کمپنی میں 60 لاکھ، حدیبیہ انجینئرنگ میں 2 لاکھ 4 ہزار اور شریف پولٹری میں 4 ہزار شئیرز ہیں۔

رابعہ عمران اور علی عمران یوسف کے مدینہ فیڈز میں ایک کروڑ 75 لاکھ، علی پروسیسڈ فوڈ میں 50 لاکھ شئیرز ہیں۔

اس کے علاوہ علی عمران یوسف کے غوث الاعظم میں 20 ہزار شئیرز ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نیب کا سلمان شہباز کو انٹرپول کے ذریعے وطن واپس لانے کا فیصلہ

واضح رہے کہ علی عمران صاف پانی کیس میں نیب کے سامنے پیش نہیں ہوئے اور بیرونِ ملک فرار ہوگئے تھے، انسداد بدعنوانی کے ادارے نے علی عمران کو صاف پانی اسکینڈل اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں طلب کررکھا تھا۔

عمران علی یوسف پر الزام ہے کہ انہوں نے پی پی ڈی سی کے اکاؤنٹ میں وصول ہونے والے 12 کروڑ روپے اپنے ذاتی بینک اکاؤنٹ میں منتقل کیے، اس کے علاوہ انہوں نے اکرام نوید کو پی پی ڈی سی کا سی ای او تعینات کیا، جس نے مبینہ طور پر بڑی تعداد میں کرپشن کی اور اب وہ نیب کی حراست میں ہیں۔

گزشتہ برس اگست میں حکومت نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے بیٹے اور داماد کی حوالگی کے لیے برطانوی حکام کو خط لکھ دیا تھا۔

نیب کی خواہش پر وزارت خارجہ کی جانب سے خط بھیجا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مجرمان کی حوالگی کا کوئی معاہدہ نہیں ہے وہ صرف بین الاقوامی ذمہ داریوں کے تحت ہی مطلوبہ ملزمان کا تبادلہ کرسکتے ہیں۔

اسی طرح شہباز شریف کے داماد پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے لاہور کے علاقے گلبرگ میں اپنے پلازہ کے ایک فلور کو حد سے زیادہ (2 کروڑ 80 لاکھ ) روپے کرائے پر دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں