موسم سرما میں بجلی کے استعمال کو فروغ دینے کیلئے یکساں رعایتی ٹیرف منظور

اپ ڈیٹ 18 ستمبر 2021
کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں یکم نومبر سے 28 فروری تک سرمائی مراعاتی پیکج کی سمری منظور کی گئی—فائل فوٹو: اےا یف پی
کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں یکم نومبر سے 28 فروری تک سرمائی مراعاتی پیکج کی سمری منظور کی گئی—فائل فوٹو: اےا یف پی

اسلام آباد: کابینہ کمیٹی برائے توانائی نے ملک بھر میں بجلی کے صارفین کے لیے موسم سرما کے 4 ماہ کے دوران 12 روپے 96 پیسے فی یونٹ کے یکساں نرخ کی منظوری دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سردیوں میں پانی اور گھر گرم کرنے کے لیے بجلی سے چلنے والی اشیا کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے یہ اقدام ایسے وقت میں اٹھایا گیا کہ جب کمیٹی کے پاس قدرتی گیس کی قیمت میں 35 فیصد اضافے کی سمری موجود تھی۔

اس حوالے سے جاری بیان کے مطابق کابینہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی سربراہی میں ہوا جس میں پاور ڈویژن کی جانب سے ایکس ڈبلیو-ڈسکوز اور کے الیکٹرک کے تمام گھریلو، تجارتی اور عام صارفین کے لیے یکم نومبر سے 28 فروری تک سرمائی مراعاتی پیکج کی سمری منظور کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: بجلی کے صارفین کیلئے موسم سرما میں سستے ٹیرف کی منظوری

سمری میں پاور ڈویژن نے کابینہ کمیٹی برائے توانائی کو یاد دہانی کروائی کہ اس نے بڑھتی ہوئی کھپت پر 13 ستمبر کو ایکس ڈبلیو ڈسکوز کے تمام گھریلو، تجارتی اور عام صارفین کے لیے سرمائی مراعاتی پیکج کی اصولی منظوری دی تھی۔

پور ڈویژن کو ہدایت کی گئی تھی کہ کے الیکٹرک صارفین کے لیے بھی اسی یکساں پیکج کی درخواست کے ساتھ ایک نئی سمری پیش کی جائے۔

سی سی او ای نے اس خواہش کا اظہار کیا تھا کہ پاور ڈویژن کی جانب سے رہائشی صارفین کے لیے تجویز کردہ 12 روپے 66 پیسے فی یونٹ کے بجائے رعایتی شرح 12 روپے 96 پیسے فی یونٹ مقرر کی جائے۔

مزید پڑھیں: موسم سرما میں گیس کے بجائے بجلی کا استعمال بڑھانے کیلئے ٹیرف کم کرنے پر غور

چنانچہ اپنی نظر ثانی شدہ سمری میں پاور ڈویژن نے کہا کہ اضافی کھپت پر تمام صارفین کے لیے 12 روپے 96 پیسے فی یونٹ کی رعایتی شرح پر سرمائی پیکیج کا اطلاق ڈسکو ز کے لیے سبسڈی نیوٹرل تھا، جبکہ کے الیکٹرک کے صارفین کے لیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی سبسڈی کی ضرورت ہے۔

اس طرح اب منظور ہونے والے اس مراعاتی پیکج کا اطلاق کے الیکٹرک، ڈسکوز کے تمام گھریلو، تجارتی اور عام صارفین پر یکم نومبر سے 28 فروری 2022 تک کے لیے ہوگا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ اس وقت پیک آور اوقات کے لیے وصول کیے جانے والے نرخ تقریباً 20 روپے فی یونٹ ہیں، رعایتی شرح متعارف کروانے کا مقصد حرارتی مقاصد کے لیے بجلی کے استعمال کو فروغ دینا اور اس طرح گیس کی طلب میں کمی لانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا ملک میں متبادل توانائی کے انحصار کو 20 فیصد تک کرنے کا فیصلہ

اس اقدام کے تحت گھریلو صارفین سے 12 روپے 96 پیسے فی یونٹ کی قیمت بڑھتی ہوئی کھپت، ماہانہ 300 یونٹ سے یا 4 ماہ کے دوران حوالے کی بجلی کی کھپت پر وصول کی جائے گی۔

اسی طرح 12 روپے 96 پیسے فی کلو واٹ کی شرح کمرشل اور عام صارفین سے حوالہ مدت کے متعلقہ مہینوں میں کھپت کے اوپر اضافی استعمال پر وصول کی جائے گی۔

علاوہ ازیں بڑھتی ہوئی کھپت پر کوئی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ لاگو نہیں ہوگی لیکن صرف ایندھن کی قیمتوں میں مثبت ایڈجسٹمنٹ صارفین کو دی جائے گی جو بڑھتے ہوئے کھپت پیکیج سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں