مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے نام پر جعلی کورونا ویکسین لگائے جانے سے متعلق خبروں کے بعد حکومت پنجاب کے محکمہ صحت نے تحقیقات اور قانونی کارروائی کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سائبر کرائم سے رجوع کرلیا۔

محکمہ صحت کی جانب سے جاری مراسلے میں ایف آئی اے سائبر کرائم کے ڈپٹی ڈائریکٹر کو مخاطب کرکے کہا گیا کہ وہ محمد نواز شریف کے نام پر جعلی انٹری کرنے والے کے خلاف تحقیقات کریں۔

مزیدپڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کو اشتہاری قرار دے دیا

مراسلے میں جیونیوز، اے آر وائی نیوز، دنیا نیوز، سٹی 24، جی این این نیوز اور لاہور نیوز کا حوالہ دیا گیا کہ مذکورہ اور دیگر چینلز پر نواز شریف کے نام پر جعلی کورونا ویکسین لگائے جانے سے متعلق خبریں نشر ہوئی ہیں۔

مراسلے کا عکس
مراسلے کا عکس

محکمہ صحت نے ایف آئی اے کو بتایا کہ جعلی انٹری گورنمٹ کوٹ خواجہ سعید ہسپتال سے ہوئی ہے۔

علاوہ ازیں مراسلے میں فراہم کردہ معلومات کے مطابق ویکسین لگانے والے کا نام نوید الطاف بتایا گیا جبکہ ویکسین 22 ستمبر کو شام 4 بج کر 04 منٹ پر لگائی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کے طبی معائنے کا لندن میں دوبارہ آغاز

اس حوالے سے مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر مریم نواز نے اسے مضحیکہ خیز قرار دے کر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایون فیلڈ ریفرنس میں سماعت کے بعد احاطہ عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ عدالت آتے ہوئے یہ مضخکہ خیز خبر سنی کہ نواز شریف کا کورونا ویکسین کا سرٹیفکیٹ جاری کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی طرح ویکسین کا ریکارڈ کا نظام بھی جعلی ہے اور مجھے تشویش ہے کہ عالمی برداری کا ردعمل آسکتا ہے۔

خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف گزشتہ سال دسمبر میں 4 ہفتوں کی ضمانت ملنے پر علاج کے لیے لندن گئے تھے اور تاحال وہیں مقیم ہیں۔

ان کے خلاف عدالت میں کئی مقدمات زیر سماعت ہیں جن میں سے ایک میں ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے گئے جو لندن ہائی کمیشن کو موصول ہوچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں