لاہور ہائیکورٹ میں وکیل کی توڑ پھوڑ، ملزم کا 5 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور

اپ ڈیٹ 07 اکتوبر 2021
ملزم ماجدجہانگیر نے کہا کہ اس نے کاپی کے لیے اپلائی کیا—فائل فوٹو:
ملزم ماجدجہانگیر نے کہا کہ اس نے کاپی کے لیے اپلائی کیا—فائل فوٹو:

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے لاہور ہائیکورٹ کی کاپی برانچ میں توڑ پھوڑ کرنے والے وکیل کو 5 دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

لاہور ہائیکورٹ کی کاپی برانچ میں توڑ پھوڑ کرنے والے وکیل ماجد جہانگیر کو انسداد دہشتگردی عدالت میں لایا گیا جہاں تفتیشی افسر نے ملزم کے 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

مزید پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ میں وکیل کی توڑ پھوڑ

تفتیشی افسر کا مؤقف تھا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کا فوٹوگرامیٹک ٹیسٹ کرانا ہے جبکہ ملزم کے وکیل کا کہنا تھا کہ اس مقدمہ میں دہشت گردی کی دفعہ نہیں لگ سکتیں۔

دوران سماعت ملزم ماجدجہانگیر نے کہا کہ اس نے کاپی کے لیے اپلائی کیا، 3 سے 4 چکر لگائے لیکن کاپی نہیں ملی۔

ملزم نے کہا کہ اس نے پہلے ہی کہا تھا کہ اگر کاپی نہ ملی تو وہ کاپی برانچ کے شیشے توڑ دے گا۔

ماجدجہانگیر نے کہا کہ وہ اپنا مؤقف کبھی نہیں بدلے گا جو سزا دینی ہے دے دیں۔

مزیدپڑھیں: لاہور: وکلا کا امراض قلب کے ہسپتال پر دھاوا، 3 مریض جاں بحق

بعدازاں سماعت کے بعد عدالت نے ماجد جہانگیر کا 5 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔

خیال رہے کہ حالیہ چند برس سے وکلا برادری کی جانب سے پرتشدد واقعات کے متعدد خبریں سامنے آچکی ہیں، اس میں قابل ذکر واقعہ 12 دسمبر 2019 کو پیش آیا تھا جب لاہور میں پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) میں وکلا نے ہنگامہ آرائی کر کے ہسپتال کے اندر اور باہر توڑ پھوڑ کی جس کے باعث طبی امداد نہ ملنے سے 3 مریض جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے۔

لاہور میں پیش آنے والے واقعے پر سینئر وکیل اور پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے رہنما اعتزاز احسن نے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ واقعہ انتہائی شرمناک ہے، واقعے سے میرا سر شرم سے جھک گیا۔

بعدازاں پاکستان بار کونسل کے نائب چیئرمین سید امجد شاہ نے ایک نیوز چینل سے گفتگو میں ہنگامہ آرائی کی مذمت کی اور کہا تھا کہ 'یہ چند وکلا کا انفرادی عمل تھا'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

انجنیئر حا مد شفیق Oct 07, 2021 08:27pm
جیل میں ڈالو اس بدتمیز کو