پی ٹی اے نے تین ماہ میں 7600 سے زائد مختلف ویب سائٹس بلاک کی ہیں، حکام

اپ ڈیٹ 08 اکتوبر 2021
پی ٹی اے نے قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی میں 3 ماہ کے دوران غیر اخلاقی ویڈیوز، اسلام مخالف مواد کے خلاف اقدامات کی رپورٹ پیش کردی۔ - فائل فوٹو:شٹر اسٹاک
پی ٹی اے نے قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی میں 3 ماہ کے دوران غیر اخلاقی ویڈیوز، اسلام مخالف مواد کے خلاف اقدامات کی رپورٹ پیش کردی۔ - فائل فوٹو:شٹر اسٹاک

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) حکام نے بتایا ہے کہ ادارے نے 3 ماہ میں 7 ہزار 647 مختلف ویب سائٹس بلاک کی ہیں۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس علی خان جدون کی زیر صدارت ہوا جس میں سوشل میڈیا پر ہراسانی کے کیسز سے متعلق امور پر بحث کی گئی۔

پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی ناز بلوچ نے کمیٹی میں معاملہ اٹھایا جس پر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے سوشل میڈیا ایپلی کیشنز سے متعلق بریفنگ دی۔

ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ ایاز نے کمیٹی کو بتایا کہ سوشل میڈیا ایپس کی جانب سے تعاون نہیں کیا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: پنجاب: نیشنل ایکشن پلان کے تحت 4 ہزار سے زائد ویب سائٹس بلاک

ان کا کہنا تھا کہ ٹوئٹر ہماری شکایات پر ہم سے بالکل تعاون نہیں کرتا، فیس بک صرف چائلڈ بورنوگرافی تک معلومات فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'باہمی قانونی مشاورت نہ ہونے سے بھی مشکلات پیش آتی ہیں، ٹوئٹر کی جانب سے صفر فیصد تعاون کیا جارہا ہے۔

ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ 'پورے پاکستان میں ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کا اسٹاف 350 اراکین پر مشتمل ہے اور مزید ایک ہزار 100 افراد کی بھرتیاں کی جارہی ہیں'۔

کمیٹی میں پی ٹی اے نے جولائی سے ستمبر تک غیر اخلاقی ویڈیوز اسلام اور ریاست مخالف لنکس کے خلاف اقدامات کی رپورٹ پیش کی۔

پی ٹی اے حکام نے بتایا کہ ادارے نے تین ماہ میں 7 ہزار 647 ویب سائٹس بلاک کیں جن میں اسلام مخالف ایک ہزار 104 ویب سائٹس بلاک کی گئیں، فرقہ وارانہ مواد والی 3 ہزار ویب سائٹس بلاک کی گئیں اور چائلڈ پورنو گرافی سے متعلق 2 ہزار ویب سائٹس بند کیں۔

یہ بھی پڑھیں: ویب سائٹ بلاک کرنے کے اصول وضع نہ کرنے پر پی ٹی اے کو نوٹس

اجلاس میں سیکریٹری وزارت آئی ٹی نے بریفنگ دی کہ نظر ثانی شدہ سوشل میڈیا قواعد کی کابینہ منظور دے چکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'نظر ثانی شدہ قواعد کا دو ہفتوں میں نو ٹیفکیشن جاری کردیں گے، نئے قوانین میں پی ٹی اے کو زیادہ اختیار دے دیا ہے'۔

موبائل سمز کے غیر قانونی اجرا اور وفات پاجانے والوں کے ناموں پر سمز کے معاملے پر پی ٹی کے عہدیدار ڈاکٹر خاور نے بتایا کہ نادرا نے پی ٹی اے کو تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے کہ وفات پاجانے والوں کا ڈیٹا فراہم کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی اے کو جلد وفات پاجانے والوں کا ڈیٹا ملنا شروع ہوجائے گا۔

بعد ازاں قائمہ کمیٹی نے چیئرمین پی ٹی اے کو آئندہ اجلاس میں طلب کرلیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں