جگر جلال صحت یاب ہوگئے، گھر منتقل

اپ ڈیٹ 15 اکتوبر 2021
جگر جلال ڈینگی کے بعد پھیپھڑوں اور جگر کے عارضے میں مبتلا ہوگئے تھے—اسکرین شاٹ
جگر جلال ڈینگی کے بعد پھیپھڑوں اور جگر کے عارضے میں مبتلا ہوگئے تھے—اسکرین شاٹ

معروف گانے ’کوکو کورینا‘ کو منفرد انداز میں گاکر لوگوں کی توجہ حاصل کرنے والے سندھ کے لوک گلوکار جگر جلال ’ڈینگی‘ اور ’جگر‘ کے مرض سے صحت یاب ہوگئے۔

جگر جلال کو ستمبر کے آغاز ’ڈینگی‘ ہوگیا تھا، جس کے علاج کے دوران انہیں ’جگر‘ اور ’پھیپھڑوں‘ کا عارضہ بھی لاحق ہوگیا تھا اور ان کی خون کی الٹیاں کرنے کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں۔

تاہم اب گلوکار صحت یاب ہوگئے اور انہیں ہسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا۔

جگر جلال نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں اکتوبر کے آغاز میں ہی ہسپتال سے ڈسچارج کرکے ادویات پر رکھا گیا تھا اور گزرتے وقت کے ساتھ ان کی طبیعت بہتر ہو رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’کوکو کورینا‘ کو منفرد انداز میں گانے والے جگر جلال علیل، مدد کی اپیل

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے تصدیق کی کہ انہیں ’جگر یا پھیپھڑوں‘ کا کوئی بڑا عارضہ لاحق نہیں ہوا تھا لیکن ڈینگی کی وجہ سے انہیں انفیکشن ہوگیا تھا، جس کے باعث انہیں خون کی الٹیاں آئی تھیں۔

انہوں نے مالی مدد فراہم کرنے پر محکمہ ثقافت سندھ کا بھی شکریہ ادا کیا۔

جگر جلال کو 2018 میں کوکو کورینا گانے کی وجہ سے شہرت حاصل ہوئی تھی—اسکرین شاٹ/ یوٹیوب
جگر جلال کو 2018 میں کوکو کورینا گانے کی وجہ سے شہرت حاصل ہوئی تھی—اسکرین شاٹ/ یوٹیوب

جگر جلال نے 2018 میں اداکار احد میر اور مومنہ مستحسن کی جانب سے ’کوکو کورینا‘ کو گانے کے بعد مذکورہ گانے کی ویڈیو جاری کی تھی، جسے کافی سراہا گیا تھا۔

نصف صدی قبل ریلیز ہونے والے گانے کو کلاسیکل لوک انداز میں گاکر شہرت حاصل کرنے والے جگر جلال علالت کی وجہ سے تقریباً چار ہفتوں تک ہسپتال میں رہے۔

جگر جلال کا اصلی نام نبی بخش چانڈیو ہے، ان کا تعلق شمالی سندھ کے ضلع لاڑکانہ سے ہے، وہ لیجنڈری سندھی گلوکار جلال چانڈیو کے شاگرد ہیں۔

مزید پڑھیں: جنگل اور شہروں میں ‘کوکو کورینا‘ کو ڈھونڈتا جگر جلال

جگر جلال تین دہائیوں سے گلوکاری سے وابستہ ہیں اور انہوں نے درجنوں مقبول سندھی گیت گائے مگر انہیں ملکی سطح پر نومبر 2018 میں اس وقت شہرت ملی تھی جب انہوں نے لوک انداز میں ’کوکو کورینا‘ کو گایا تھا۔

ان کی ملک گیر شہرت کے بعد اگست 2019 میں انہیں پڑوسی ضلع شکارپور میں ڈاکوؤن نے اغوا برائے تاوان کے لیے اغوا بھی کیا تھا اور ان کی بازیابی کے لیے سندھ پولیس نے بڑے پیمانے پر آپریشن بھی کیا تھا۔

پولیس نے جگر جلال کو ساتھیوں سمیت بازیاب تو کروا لیا تھا مگر آپریشن کے دوران چند پولیس اہلکار بھی زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں