فرانسیسی سفارتکار کی بے دخلی سے یورپی ممالک کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہوجائیں گے، شیخ رشید

اپ ڈیٹ 21 اکتوبر 2021
شیخ رشید نے مزید کہا کہ اگر پی ڈی ایم یا ٹی ایل پی نے قانون ہاتھ میں لیا تو ان کے خلاف بھرپور ایکشن ہوگا—فوٹو: ڈان نیوز
شیخ رشید نے مزید کہا کہ اگر پی ڈی ایم یا ٹی ایل پی نے قانون ہاتھ میں لیا تو ان کے خلاف بھرپور ایکشن ہوگا—فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کی جانب سے فرانسیسی سفارتکار کو ملک بدر کا مطلب ہوگا کہ پاکستان، یورپی ممالک سے باہر ہوجائے گا۔

اسلام آباد میں پولیس لائنز میں پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فرانسیسی سفارتکار سے ہٹ کر ملک میں مدینہ کی ریاست کے قیام کے لیے وزیر اعظم عمران خان کام کررہے ہیں جبکہ فرانسیسی سفارتکار کو بے دخل کرنے سے ہمارے یورپی ممالک کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہوجائیں گے۔

مزید پڑھیں: لاہور: فرانسیسی سفیر کی بے دخلی سے متعلق قرارداد پر بحث کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن کا احتجاج

انہوں نے کہا کہ ختم نبوت پر مکمل یقین ہے اور اگر کوئی شخص مجھ سے بڑا دعویدار ہے جس نے ختم نبوت کے معاملے پر مجھ سے زیادہ قید کاٹی ہے تو مجھے بتائے میں گھر جا کر اس کو مبارک باد دوں گا۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ جس قدر اپوزیشن جماعتوں کو میڈیا کی توجہ حاصل ہے اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں جمہوری اور سیاسی آزادیاں ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور ٹی ایل پی کا حوالہ دے کر کہا کہ جب انہوں نے قانون کے دائرے میں رہ کر احتجاج کیا تو کوئی مسئلہ نہیں ہوگا وہ اپنا جمہوری حق استعمال کرسکتے ہیں۔

شیخ رشید نے مزید کہا کہ اگر پی ڈی ایم یا ٹی ایل پی نے قانون ہاتھ میں لیا تو ان کے خلاف بھرپور ایکشن ہوگا۔

مزید پڑھیں: فرانسیسی سفیر کی بے دخلی کے معاملے پر کمیٹی بنانے کا حکومتی اقدام ناکام

انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے نئے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) کے تقرر کے نوٹی فکیشن سے متعلق سوال کے جواب میں وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اس بارے میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری ہی آگاہ کرسکتے ہیں۔

خیال رہے کہ ٹی ایل پی کی جانب سے عید میلاد النبی ﷺ کے موقع پر ملتان روڈ پر مسجد رحمت اللعالمین کے قریب بڑے پیمانے پر دھرنا دے کر احتجاجی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کے بعد سٹی پولیس کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔

کالعدم ٹی ایل پی کے سیکڑوں کارکنوں نے دھرنے میں شرکت کی تاکہ پنجاب حکومت پر تنظیم کے سربراہ حافظ سعد حسین رضوی کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالا جائے۔

علاوہ ازیں پنجاب پولیس نے ٹی ایل پی کے خلاف صوبہ بھر میں کریک ڈاؤن شروع کیا اور تنظیم کے کئی کارکنوں اور رہنماؤں کو گرفتار کرلیا۔

لاہور میں پولیس کی بھاری نفری درجنوں گاڑیوں میں ملتان روڈ پہنچی اور جامع مسجد رحمت اللعالمین کو گھیرے میں لے لیا، جہاں ٹی ایل پی کے سیکڑوں کارکنوں نے دھرنا دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں