لاہور: خاتون نے بیٹی کے مبینہ ریپ میں ملوث شوہر کے خلاف مقدمے کی پیروی میں ناکامی پر دلبرداشتہ ہوکر عدالتی احاطے میں خودکشی کی کوشش کی جسے ناکام بنادیا گیا۔

متاثرہ لڑکی کی والدہ نے لاہور کی ایک ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی۔

مزید پڑھیں: پنجاب: 9 سالہ بچی کے ریپ، قتل کے 2 مجرمان کو سزائے موت کا حکم

خاتون کا کہنا تھا کہ ان کے پاس اپنے شوہر کے خلاف مقدمے کی پیروی کے لیے مطلوبہ رقم نہیں ہے جس نے مبینہ طور پر ان کی بیٹی کو مسلسل ریپ کا نشانہ بنایا۔

خیال رہے کہ خاتون نے نشتر کالونی تھانے سے رجوع کیا اور الزام لگایا تھا کہ اس کے شوہر نے اس کی 3 میں سے ایک بیٹی کے ساتھ ریپ کیا ہے۔

پولیس نے ملزم کو 8 جولائی 2021 کو گرفتار کرلیا تھا۔

پولیس کو دی گئی شکایت میں خاتون نے کہا تھا کہ اس کا شوہر اس کی 15 سالہ بیٹی کے ساتھ ایک سال سے زیادتی کر رہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب: لڑکے کے ریپ، فلم بنانے کے الزام میں امام مسجد سمیت دو ملزمان گرفتار

ان کا کہنا تھا کہ وہ مشتبہ شخص کی جانب سے دی جانے والی دھمکیوں کی وجہ سے خاموش رہیں۔

انہوں نے شوہر کے حوالے سے بتایا کہ اس نے دھمکی دی تھی کہ جیل میں سزا کاٹنے کے بعد وہ دیگر بیٹیوں کا ریپ کردے گا۔

تازہ ترین پیش رفت میں خاتون آج سیشن کورٹ میں انصاف کے لیے عدالت میں پہنچی اور خود سوزی کرنے کی کوشش کی لیکن عدالت کے احاطے میں موجود دیگر لوگوں نے اسے روک دیا۔

خاتون نے کہا کہ ان کے پاس کیس کی پیروی کے قانونی اخراجات برداشت کرنے کے لیے فنڈز نہیں ہیں۔

مزید پڑھیں: پنجاب: خاتون، دو بیٹیوں اور بہو کا 'گینگ ریپ'

سیشن عدالت کے جج حبیب اللہ امیر نے صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے عدالت کے سیکیورٹی انچارج عابد حسین سے رپورٹ طلب کرلی۔

اس دوران ملزم نے عدالت میں درخواست ضمانت بھی دائر کر دی جس کے بعد عدالت نے آئندہ سماعت پر فریقین کے وکلا کو طلب کرلیا۔

تبصرے (0) بند ہیں