ابھی نندن کو ’بہادری کے خیالی کارناموں‘ پر اعزاز دینا فوجی اصولوں کےخلاف ہے، پاکستان

اپ ڈیٹ 23 نومبر 2021
ابھی نندن کو بھارتی فوج کے تیسرے بڑے اعزاز سے نوازا گیا ہے— فوٹو: بھارتی صدر ٹوئٹ
ابھی نندن کو بھارتی فوج کے تیسرے بڑے اعزاز سے نوازا گیا ہے— فوٹو: بھارتی صدر ٹوئٹ

پاکستان نے نئی دہلی حکومت کی جانب سے بھارتی فضائیہ کے پائلٹ ابھی نندن کو تیسرے بڑے فوجی اعزاز دینے پر کہا ہے کہ بھارتی جعلسازی اور فرضی قصے کہانیوں کی ایک بہترین مثال ہے جس کا مقصد اپنے عوام کو خوش کرنا ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے ایک مرتبہ پھر بھارتی دعویٰ مسترد کیا کہ ابھی نندن نے فروری 2019 میں آزاد جموں کشمیر میں گرفتاری سے قبل ایک پاکستانی جنگی طیارہ ایف 16مار گرایا تھا۔

بھاتی اخبار ’دی انڈین ایکسپریس‘ کے مطابق ابھی نندن نے ویر چکرا وصول کیا، یہ بھارتی فوج کا تیسرا اعلیٰ سطح کا اعزاز ہے، جبکہ پہلے نمبر پر پرم ویر چکرا اور دوسرے نمبر پر ماہا چکرا ہے۔

ویر چکر پرم ویر چکر اور مہا چکرا کے بعد جنگ کے وقت بھارت کا تیسرا سب سے بڑا ایوارڈ ہے۔

مزیدپڑھیں: مشن میں ناکامی کے باوجود بھارتی پائلٹ ابھی نندن کیلئے تیسرا بڑا فوجی اعزاز

رپورٹ کے مطابق ابھی نندن کو حال ہی میں ونگ کمانڈر سے گروپ کیپٹن کے عہدے پر ترقی دی گئی ہے انہیں ’جرأت مندی کے مظاہرے‘ پر اس اعزاز سے نوازا گیا۔

بھارت کے مطابق انہوں نے پاکستانی فوجی طیارہ ایف 16 گرایا تھا جسے پاکستان، آزاد مبصرین اور بین الاقوامی میڈیا کی جانب سے حقیقت کے برعکس قرار دیا گیا ہے۔

ابھی نندن کو بھارتی صدر رام ناتھ کووند کی جانب سے ویر چکرا میڈل دیے جانے کے بعد جاری کردہ ایک بیان میں دفتر خارجہ نے کہا کہ یہ اقدام (بھارت) کو اپنی شرمندگی چھپانے کے لیے کرنا پڑا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے کہا کہ امریکی حکام سمیت عالمی ماہرین پہلے ہی واضح کرچکے ہیں کہ پاکستان ایف 16 طیاروں کی تعداد مکمل ہے اور کوئی طیارہ تباہ نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت ایک ایسے جھوٹ کا پرچار کررہا ہے جو پوری طرح سے بے نقاب ہو چکا ہے، مضحکہ خیز اور بے ہودہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ابھی نندن کو بین الاقوامی قوانین کے تحت عزت سے قید میں رکھا، دفتر خارجہ

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بہادری کے خیالی کارناموں کے لیے فوجی اعزازات دینا فوجی طرز عمل کے ہر اصول کے خلاف ہے، اس طرح کا ایوارڈ دے کر بھارت نے صرف اپنا مذاق اڑایا ہے۔

عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ ’اس کے علاوہ بھارتی فضائیہ نے ’خوف و ہراس‘ کی حالت میں اسی دن اپنے ہی ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر کو مار گرایا جس کی اس نے ابتدا میں تردید کی لیکن بعد میں تسلیم کر لیاگیا۔

بیان میں کہا گیا کہ بھارتی فضائیہ اس دن پوری طرح سے شکست کھا گئی تھی، یہ ظاہر ہے کہ بھارت کی مضحکہ خیز کہانی کی بین الاقوامی برادری کے سامنے کوئی اعتبار نہیں ہے۔

ایف او نے خبردار کیا کہ پاکستان کسی بھی دشمنی کے عزائم کو ناکام بنانے کے لیے اتنا ہی تیار اور پرعزم ہے جیسا کہ فروری 2019 میں تھا، بھارت کے لیے پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی کرنے کی اپنی ناکام کوشش سے سبق سیکھنا اور مستقبل میں کسی بھی قسم کی مہم جوئی سے باز رہنا بہتر ہوگا۔

ابھی نندن کی گرفتاری و رہائی

ابھی نندن کو پاکستانی فضائی حدود میں داخل ہونے پر 27 فروری 2019 کو گرفتارکیا گیا تھا۔

طیارہ گرنے سے قبل انہیں آزاد کشمیر کے مقامی افراد نے پکڑا اور بعد ازاں پاک فوج کے اہلکاروں کی تحویل میں دیا گیا تھا۔

مزیدپڑھیں: بھارتی پائلٹ ابھی نندن کا اہم بیان سامنے آگیا

واقعے کے بعد سامنے آنے والی ویڈیوز میں دیکھاگیا کہ فوجی اہلکار ابھی نندن کو شہریوں سے باحفاظت اپنی تحویل میں لے رہے ہیں۔

بعد ازاں آئی ایس پی آر کی جانب سے ایک ویڈیو ریلیز کی گئی تھی جس میں بھارتی پائلٹ پاکستانی فوجی اہلکاروں کے ساتھ دوستانہ ماحول میں موجود ہیں اور انہوں نے تسلیم کیا کہ ان کے ساتھ بہت اچھا رویہ اختیار کیا گیا۔

ابھی نندن نے ویڈیو میں تسلیم کیا تھا کہ ’میں یہ ریکارڈ کروانا چاہتا ہوں کہ جب میں اپنے ملک واپس جاؤں گا تومیں اپنا بیان تبدیل نہیں کروں گا‘۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’پاکستانی فوجی افسران نے میری اچھی طرح دیکھ بھال کی‘۔

بعدازاں یکم مارچ 2019 کو جذبہ خیر سگالی کے تحت انہیں واہگہ بارڈر سے واپس بھارت بھیج دیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں