خیبر پختونخوا: ٹانک میں انسداد پولیو ٹیم پر حملہ، پولیس اہلکار شہید

اپ ڈیٹ 11 دسمبر 2021
ویکسی نیشن مہم کے ترجمان ایمل خان نے کہا کہ فائرنگ کا واقعہ پولیو کے خلاف پانچ روزہ مہم کے دوسرے روز پیش آیا — فوٹو: سراج الدین
ویکسی نیشن مہم کے ترجمان ایمل خان نے کہا کہ فائرنگ کا واقعہ پولیو کے خلاف پانچ روزہ مہم کے دوسرے روز پیش آیا — فوٹو: سراج الدین

خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں مسلح افراد کی فائرنگ سے پولیو ویکسی نیشن ورکرز کی سیکیورٹی پر مامور ایک پولیس اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوگیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے پی‘ کے مطابق ویکسی نیشن مہم کے ترجمان ایمل خان نے کہا کہ فائرنگ کا واقعہ پولیو کے خلاف پانچ روزہ مہم کے دوسرے روز پیش آیا۔

ویکسی نیشن مہم کے تحت صوبے کے تقریباً 65 لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جارہے ہیں۔

ضلعی پولیس افسر (ڈی پی او) ٹانک سجاد احمد نے کہا کہ موٹرسائیکل پر سوار دو مسلح ملزمان نے چدرار علاقے میں پولیو ورکرز کو سیکیورٹی فراہم کرنے والی پولیس ٹیم پر فائرنگ کی جس سے ایک کانسٹیبل موقع پر ہی شہید ہوگیا، جبکہ فرنٹیئر کانسٹبلری افسر شدید زخمی ہوا۔

تاہم ویکسی نیشن ٹیم کے اراکین کو کوئی جانی نقصان نہیں پہنچا۔

یہ بھی پڑھیں: کرک میں انسداد پولیو ٹیم پر حملہ، پولیس اہلکار شہید

کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ترجمان محمد خراسانی نے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا۔

واضح رہے کہ جمعرات کو ٹی ٹی پی کی جانب سے حکومت کے ساتھ ایک ماہ کی جنگ بندی ختم کرنے کے اعلان کے بعد پہلا حملہ ہے۔

حکومت اور ٹی ٹی پی کے درمیان امن مذاکرات کے بعد نومبر میں ایک ماہ کی جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ دہشت گرد اکثر پولیو ٹیموں اور ان کے ساتھ موجود پولیس اہلکاروں کو ہدف بناتے ہیں۔

پاکستان اور پڑوسی افغانستان اب صرف دنیا میں وہ دو ممالک رہ گئے ہیں جہاں پولیو وائرس اب بھی پایا جاتا ہے۔ گزشتہ سال افریقی ملک نائیجیریا کو وائرس سے پاک ملک قرار دے دیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں