فارن فنڈنگ کیس: 'پی ٹی آئی نے غیر ملکی اکاؤنٹس چھپانے کی کوشش کی'

اپ ڈیٹ 05 جنوری 2022
پی ٹی آئی نے 54 مواقع پر فارن فنڈنگ کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی — فائل فوٹو: رائٹرز
پی ٹی آئی نے 54 مواقع پر فارن فنڈنگ کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی — فائل فوٹو: رائٹرز

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی اسکروٹنی کمیٹی کی تیار کردہ تہلکہ خیز رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے غیر ملکی شہریوں اور کمپنیوں سے فنڈز حاصل کیے، فنڈز کو کم دکھایا اور درجنوں بینک اکاؤنٹس چھپائے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کمیٹی کی رپورٹ کی نقل میں پارٹی کی جانب سے بڑی ٹرانزیکشنز کی تفصیلات بتانے سے انکار اور پی ٹی آئی کے غیر ملکی اکاؤنٹس اور بیرون ملک جمع کیے گئے فنڈز کی تفصیلات حاصل کرنے میں کمیٹی کی بے بسی کا بھی ذکر ہے۔

رپورٹ کے مطابق پارٹی نے مالی سال 10-2009 اور 13-2012 کے درمیان چار سال کی مدت میں 31 کروڑ 20 لاکھ روپے کی رقم کم ظاہر کی، سال کے حساب سے تفصیلات بتاتی ہیں کہ صرف مالی سال 13-2012 میں 14 کروڑ 50 لاکھ روپے سے زیادہ کی رقم کم رپورٹ کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں سرخرو ہوئی، ایک،ایک پائی کا حساب دیا، فواد چوہدری

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 'پی ٹی آئی کے اکاؤنٹس پر اس مدت کے لیے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کی رائے کے جائزے میں رپورٹنگ کے اصولوں اور معیارات سے کسی انحراف کی نشاندہی نہیں ہوئی'۔

یہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے دستخط شدہ سرٹیفکیٹ پر بھی سوالیہ نشان ہے، جسے پی ٹی آئی کے آڈٹ شدہ اکاؤنٹس کی تفصیلات کے ساتھ جمع کرایا گیا تھا۔

رپورٹ میں پی ٹی آئی کے چار ملازمین کو ان کے ذاتی اکاؤنٹس میں چندہ وصول کرنے کی اجازت دینے کے تنازع کا بھی حوالہ دیا گیا لیکن کہا گیا ہے کہ ان کے اکاؤنٹس کی چھان بین کرنا کمیٹی کے دائرہ کار سے باہر تھا۔

مزید پڑھیں:اسکروٹنی کمیٹی نے پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں اپنی رپورٹ جمع کروادی

یہ رپورٹ اس وقت سامنے آئی جب الیکشن کمیشن نے تقریباً 9 ماہ کے وقفے کے بعد منگل کے روز پی ٹی آئی کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ کیس کی دوبارہ سماعت شروع کی۔

یہ کیس 14 نومبر 2014 سے زیر التوا ہے اور اس وقت سے لے کر اب تک الیکشن کمیشن اور اسکروٹنی کمیٹی نے 150 سے زائد مرتبہ کیس کی سماعت کی جبکہ پی ٹی آئی نے 54 مواقع پر سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی۔

یاد رہے کہ پی ٹی آئی کے اکاؤنٹس کی مکمل جانچ پڑتال کے لیے اسکروٹنی کمیٹی مارچ 2018 میں تشکیل دی گئی تھی لیکن اسے اپنی رپورٹ ای سی پی کو پیش کرنے میں تقریباً چار سال لگے جو دسمبر 2021 میں جمع کرائی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:فارن فنڈنگ کیس: اسکروٹنی کمیٹی نے پی ٹی آئی کی دستاویزات واپس لے لیں

ای سی پی اس کیس کی آخری سماعت 6 اپریل 2021 کو ہوئی تھی جس کے بعد کمیشن نے درخواست گزار اکبر ایس بابر کو پی ٹی آئی کی جمع کرائی گئی دستاویزات کی جانچ کے لیے دو آڈیٹرز کی خدمات حاصل کرنے دینے کی ہدایت کی تھی۔

اس سلسلے میں اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کو خفیہ رکھنے کی پی ٹی آئی کی درخواست ای سی پی نے مسترد کردی تھی اور اس معاملے کی آئندہ سماعت 18 جنوری کو ہوگی۔

تبصرے (0) بند ہیں