پاکستان کی بھارت میں مسلمان خواتین پر آن لائن حملوں کی مذمت

اپ ڈیٹ 05 جنوری 2022
ویب سائٹ پر مسلمان خواتین کو جعلی نیلامی کے ذریعے 'فروخت' کیا جاتا ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی
ویب سائٹ پر مسلمان خواتین کو جعلی نیلامی کے ذریعے 'فروخت' کیا جاتا ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی

دفتر خارجہ نے بھارت میں مسلمان خواتین کی آن لائن نیلامی کو ایک ‘ناگوار اور مکروہ فعل’ قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جنوبی ایشیائی ملک کے ہندو انتہا پسندوں کی زد میں آنے والی مذہبی اقلیتوں کے تحفظ کی ضمانت دے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 'بلی بائی' نامی ویب سائٹ پر مسلمان خاتون صحافیوں اور سماجی رضاکاروں کی تصاویر شائع ہونے کے بعد جاری کردہ بیان میں دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان، انٹرنیٹ پر مسلم خواتین کی توہین آمیز تصاویر شائع کرنے اور انہیں ہراساں کرنے کے تحت بنائی گئی آن لائن ایپلی کیشن کی شدید مذمت کرتا ہے۔

مذکورہ ویب سائٹ پر مسلمان خاتون صحافیوں اور سماجی رضا کاروں کی تصاویر شائع کی جاتی ہیں اور انہیں جعلی نیلامی کے ذریعے 'فروخت' کیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: بھارت: مسلم خواتین کی تصاویر کی 'جعلی نیلامی' کے نئے اسکینڈل کا انکشاف

دفتر خارجہ نے اس بات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کارروائی کا مقصد مسلم خواتین کی تذلیل، انہیں ہراساں کرنا اور ان کی تصاویر کا استعمال کرتے ہوئے ان کی توہین کرنا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 'اس طرح کی نفرت آمیز ایپلی کیشن اور اس کے نفرت پھیلانے والے پیروکاروں نے تقریباً 100 بااثر مسلم خواتین کی عزت پر حملہ کیا اور ان پر جارحانہ تبصرے کیے'۔

تقریباً 6 مہینوں میں یہ دوسرا موقع تھا کہ مسلمان خاتون سماجی کارکنوں کو آن لائن 'نیلام' کرتے ہوئے ان کی تذلیل کی گئی اور انہیں ہراساں کیا گیا۔

گزشتہ سال جولائی میں ایک ایپ 'سُلی ڈیلز' نے 80 سے زائد مسلم خواتین کو 'نیلامی' کے لیے پیش کیا اور اس عمل کو 'ڈیلز آف دی ڈے' قرار دیا۔

یاد رہے کہ اس ایپلی کیشن کو بنانے اور اس پر تصاویر شائع کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں اس عمل کو قابل مذمت قرار دیا گیا کہ 6 ماہ قبل ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بھارت میں درجنوں بااثر مسلم خواتین کو نیلام کرنے والی اسی طرح کی گھناؤنی حرکت کے مرتکب افراد کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: جنونی ہندوؤں کا مسلمان بزرگ پر تشدد، زبردستی سور کا گوشت کھلا دیا

انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت پر جعلی نیلامی سمیت دیگر اقدامات پر خاموش رہنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ہندو انتہا پسند مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ کھلے عام مسلمانوں کی نسل کشی کا مطالبہ کرنے والے ہندوتوا کے حامیوں نے بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیاں کرتے ہوئے عالمی برادری کے لیے خطرے کی گھنٹی بجائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'ہندوتوا سے متاثر بی جے پی-آر ایس ایس اتحاد کے تحت بھارت میں اقلیتوں، خاص طور پر مسلمانوں کے لیے مسلسل جگہ کم ہوتی جا رہی ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ایک بار پھر عالمی برادری، خاص طور پر اقوام متحدہ اور عالمی انسانی حقوق اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارت میں بڑھتے ہوئے زینوفوبیا، اسلاموفوبیا اور اقلیتوں کے خلاف پرتشدد حملوں کو روکیں اور اقلیتوں کے تحفظ، سلامتی اور بہبود کو یقینی بنائیں۔

مزید پڑھیں: بھارت: ریلی میں مسلم مخالف نعرے لگانے پر بی جے پی رہنما سمیت 6 افراد گرفتار

دفتر خارجہ کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ آن لائن پلیٹ فارمز اور سوشل میڈیا کا استعمال اقلیتوں کے خلاف نئے نفرت آمیز حملے کی نشاندہی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان 'خوفناک واقعات' نے بھارت میں مسلم خواتین کو صدمے اور گہرے خوف میں مبتلا کر دیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں