ہولی وڈ فلم میں ’بولڈ‘ کردار کی پیش کش ہوئی تھی، سجل علی

07 جنوری 2022
شوبز میں مجبوری کے تحت آئی، سجل علی—فوٹو: انسٹاگرام
شوبز میں مجبوری کے تحت آئی، سجل علی—فوٹو: انسٹاگرام

جلد ہی برطانوی پروڈیوسر جمائما گولڈ اسمتھ کی فلم ’واٹس لو گاٹ ٹو ڈو وِد اٹ' سے ہولی وڈ ڈیبیو کرنے والی سجل علی نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں ایک اور ہولی وڈ فلم میں مرکزی کردار کی پیش کش ہوئی تھی۔

حال ہی میں ’ڈان آئیکون‘ کو دیے گئے انٹرویو میں سجل علی نے جہاں شوہر احد رضا میر سے اختلافات کی خبروں پر وضاحت کی تھی، وہیں انہوں نے اپنے کیریئر اور شوبز انڈسٹری میں ’فیورٹ ازم‘ پر بھی کھل کر باتیں کی تھیں۔

دوران انٹرویو سجل علی نے شکوہ کیا کہ انہیں پاکستان میں اس وقت ہی ’سپر اسٹار‘ تسلیم کیا گیا جب انہوں نے بولی وڈ فلم ’موم‘ میں سری دیوی کے ہمراہ کام کیا۔

اداکارہ نے اس بات پر بھی دکھ کا اظہار کیا کہ پاکستانی شوبز انڈسٹری میں ’فیورٹ ازم‘ زیادہ ہے، ہدایت کار اور پروڈیوسر اپنے قریبی نئے لوگوں کو آتے ہی بہت بڑا رول دے کر انہیں ’صف اول‘ میں کھڑا کر دیتے ہیں۔

سجل علی نے بتایا کہ وہ اپنی محنت اور چھوٹے چھوٹے کردار کرنے کے بعد اسٹار بنیں اور پھر انہوں نےمشکل اور منجھے ہوئے کردار کیے، تب جاکے وہ انڈسٹری میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بولی وڈ فلم میں انہیں ان کے کام کی وجہ سے کاسٹ کیا گیا، سری دیوی سمیت ’موم‘ فلم کی دیگر ٹیم نے ان کے ڈرامے دیکھ رکھے تھے مگر بھارت میں کام ملنے کی پیش کش پر پاکستان میں ان سے متعلق بہت باتیں کی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: کیا سجل علی اور احد رضا میر کے درمیان واقعی سب کچھ ٹھیک نہیں؟

سجل علی نے اس بات کا بھی شکوہ کیا کہ جب ’موم‘ میں انہیں کاسٹ کیا گیا تو پاکستان میں ان سے متعلق چہ مگوئیاں کی گئیں اور کہا گیا کہ انہیں کیسے بھارت میں کام ملا؟

اداکارہ کے مطابق سری دیوی کے ساتھ کام کرنے سے قبل وہ ثانیہ سعید اور نادیہ جمیل جیسی سپر اسٹارز کے ساتھ کام کرچکی تھیں مگر انہیں اس وقت ہی پذیرائی دی گئی جب انہوں نے بھارتی فلم میں کام کیا۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ ’موم‘ میں کام کرنے کے بعد ہی مجھے پاکستان میں ’صف اول‘ کی اداکارہ کے طور پر دیکھا جانے لگا۔

مزید پڑھیں: صبور علی کے مایوں میں احد رضا میر کے بغیر سجل علی کی شرکت پر مداح پریشان

دوران انٹرویو انہوں نے بتایا کہ ان کی آنے والی ہولی وڈ فلم ’واٹس لو گاٹ ٹو ڈو وِد اٹ' میں ان کا کردار مختصر ہے، تاہم ساتھ ہی انکشاف کیا کہ انہیں ایک اور فلم میں مرکزی کردار کی پیش کش بھی ہوئی تھی۔

سجل علی نے بتایا کہ انہیں ہولی وڈ فلم کی کہانی بھی پسند آئی مگر مذکورہ فلم میں ایک انتہائی بولڈ سین تھا، جس وجہ سے انہوں نے فلم میں کام کرنے سے انکار کیا۔

اداکارہ کے مطابق مذکورہ سین کرنے کے بعد پاکستانی لوگ ان پر تنقید کرتے اور فلمی سین کو ان کی ذات سے جوڑ دیتے اور وہ نہیں چاہتی تھیں کہ ان کی وجہ سے پاکستانیوں کو تکلیف بھی پہنچے۔

ایک سوال کے جواب میں سجل علی نے واضح کیا کہ اگرچہ وہ مذکورہ سین کسی اسٹنٹ کو اپنا مصنوعی چہرہ پہنوا کر ان سے شوٹنگ کروا سکتی تھیں مگر پھر بھی پاکستانی لوگ بولڈ سین کو ان کی ذات سے جوڑ لیتے، اس لیے انہوں نے مذکورہ فلم میں کام کرنے سے معذرت کی۔

اگرچہ سجل علی نے انکشاف کیا کہ انہیں ہولی وڈ فلم میں مرکزی کردار کی پیش کش ہوئی تھی، تاہم انہوں نے فلم کا نام نہیں بتایا۔

سجل علی نے انتہائی کم عمری میں 2010 میں ہی اداکاری کا آغاز کیا تھا اور انہیں 2013 میں ’قدوسی صاحب کی بیوہ، گل رعنا اور میری لاڈلی‘ ڈراموں کے بعد شہرت ملنا شروع ہوئی۔

سجل علی کی شہرت میں اس وقت اضافہ ہوا جب کہ انہوں نے 2017 میں آنجھانی اداکارہ سری دیوی کے ساتھ ’موم‘ فلم میں کام کیا، جس میں عدنان صدیقی بھی شامل تھے۔

بولی وڈ فلم میں ڈیبیو کے سجل علی کو مزید شہرت اس وقت ملی جب کہ ان کی جوڑی احد رضا میر کے ساتھ پسند کی جانے لگی اور پھر دونوں نے مارچ 2020 میں شادی بھی کی۔

جلد ہی سجل علی کی پہلی ہولی وڈ فلم ’واٹس لو گاٹ ٹو ڈو وِد اٹ' ریلیز ہوگی، جس میں ان کے ساتھ بولی وڈ اداکارہ شبانہ اعظمیٰ سمیت دیگر اداکار ایکشن میں دکھائی دیں گے، مذکورہ فلم کی ہدایات بھارتی فلم ساز شیکھر کپور دے رہے ہیں اور اسے جمائما گولڈ اسمتھ نے پروڈیوس کیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں