لائبیریا: دعائیہ تقریب میں بھگدڑ مچنے سے کم از کم 29 افراد ہلاک

20 جنوری 2022
بھگدڑ اس وقت مچی جب ٹھگوں کے گروہ نے عبادت کرنے والوں پر چھروں اور تیز دھار آلوں سے حملہ کردیا— فائل فوٹو: اے ایف پی
بھگدڑ اس وقت مچی جب ٹھگوں کے گروہ نے عبادت کرنے والوں پر چھروں اور تیز دھار آلوں سے حملہ کردیا— فائل فوٹو: اے ایف پی

لائبیریا کے دارالحکومت مونروویا میں عیسائیوں کی دعائیہ تقریب میں بھگدڑ مچنے سے کم از کم 29 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق مغربی افریقہ کے ملک لائبیریا کے میڈیا کے مطابق یہ واقعہ جمعرات کو علی الصبح پیش آیا۔

مزید پڑھیں: اقوام متحدہ کے تحت تحقیقات، مشن کا لیبیا میں جنگی جرائم کا انکشاف

پولیس ترجمان موسز کارٹر نے کہا کہ یہ اموات کی ابتدائی اطلاعات ہیں اور اس میں مزید اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ اکثر زخمیوں کی حالت نازک ہے جبکہ مرنے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔

واقعے کی تفصیلات ابھی تک منظر عام پر نہیں آ سکیں لیکن یہ بھگدڑ عیسائیوں کی دعائیہ تقریب کے دوران مچی جسے لائبیریا میں کروسیڈ(صلیبی جنگ) کہا جاتا ہے اور یہ ایک فٹبال کے میدان میں منعقد ہوتی ہے۔

اس طرح کی تقریبات میں لائبیریا میں عموماً ہزاروں افراد شرکت کرتے ہیں جہاں ملک کی 50لاکھ سے زائد آبادی عیسائی ہے۔

سوشل میڈیا پر زیر گردش ویڈیوز اور تصاویر کے مطابق مقامی سطح پر مقبول پادری ابراہام کروما لوگوں کو دو روزہ دعائیہ تقریبات میں شرکت کی دعوت دے رہے تھے۔

مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بھگدڑ اس وقت مچی جب ٹھگوں کے گروہ نے عبادت کرنے والوں پر چھروں اور تیز دھار آلوں سے حملہ کردیا۔

مزید پڑھیں: لائبیریا کے اسکول میں آگ لگنے سے 26 بچے جاں بحق

26سالہ عینی شاہد ایمینوئیل نے اے ایف پی کو بتایا کہ تقریب کے اختتام پر انہیں زوردار آوازیں سنائی دیں جس کے بعد انہوں نے کئی لوگوں کی لاشیں پڑی ہوئی دیکھیں۔

واضح رہے کہ لائبیریا میں حادثات معمول کی بات ہے اور 2021 میں اسی طرح کی ایک دعائیہ تقریب میں بھگدڑ مچنے سے دو نومولود ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔

اس سے قبل گزشتہ سال جولائی میں ملک کے ساحلی علاقے میں کشتی الٹنے سے کم از کم 17افراد لاپتہ ہو گئے تھے۔

مئی 2020 میں ملک میں ایک کان بیٹھنے سے 50 مزدور اپنی جان گنوا بیٹھے تھے۔

لائبیریا مغربی افریقہ کے ان غریب ممالک میں سے ایک ہے جو 1989 سے 2003 تک ملک میں جاری رہنے والی خانہ جنگی سے اب تک بحالی کی کوشش کررہے ہیں جہاں اس خانہ جنگی میں ڈھائی لاکھ سے زائد افراد مارے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: لائیبیریا سے آیا پاکستانی ایبولا کا شکار نہیں، حکام

2014 سے 2016 کے دوران ایبولا کی وبا سے بھی ملک بدترین صورتحال سے دوچار ہو گیا تھا اور ورلڈ بینک کے مطابق ملک کی 44فیصد آبادی یومیہ 1.9ڈالر سے کم کماتی ہے۔

اقوام متحدہ کی دنیا کے خوشحال ترین ممالک اور خطوں کی رینکنگ میں لائبیریا کا 189 ممالک کی فہرست میں 175واں نمبر ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں