ٹنڈو الٰہیار: بھولو خانزادہ قتل کیس میں ریکی کرنے والا ملزم گرفتار

اپ ڈیٹ 26 جنوری 2022
ابتدائی تحقیقات کے مطابق واقعے میں 4 ملزمان ملوث ہیں— فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
ابتدائی تحقیقات کے مطابق واقعے میں 4 ملزمان ملوث ہیں— فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

ٹنڈو الٰہیار پولیس نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کارکن خلیل الرحمٰن عرف بھولو خانزادہ کی ریکی کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 21 جنوری کو بھولو خانزادہ کو سیشن عدالت کے گیٹ پر فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا تھا۔

بھولو خانزادہ 18 نومبر 2020 میں ہونے والے سندھ ترقی پسند پارٹی کے نائب چیئرمین الطاف جسکانی کے قتل کے مقدمے کی سماعت میں پیش ہونے کے لیے موٹر سائیکل پر عدالت پہنچے تھے۔

مزید پڑھیں: ٹنڈوالٰہیار: مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس کا خواتین پر لاٹھی چارج

ابتدائی تحقیقات میں ظاہر ہوا تھا کہ بھولو خانزادہ کو الطاف جسکانی کے بھائی اسد نے قتل کیا ہے، جو اپنے مسلح دوست کے ہمراہ کار میں جائے وقوع پر موجود تھا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ بھولو خانزادہ کی ریکی کرنے والے ملزم کا اسد سے قریبی تعلق ہے، اسد اپنے دوست کی جانب سے کی جانے والی مبینہ فائرنگ میں خود بھی زخمی ہوا تھا۔

ذرائع نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق واقعے میں 4 ملزمان ملوث ہیں، ریکی کرنے والے ملزم کو (جائے وقوع پر پارک کی گئی) موٹر سائیکل پر اسد کے ہمراہ فرار ہونا تھا، جبکہ کار اور موٹر سائیکل میں موجود حملہ آوروں کو مختلف سمت میں فرار ہونا تھا۔

تاہم انہوں نے بتایا کہ فائرنگ سے زخمی ہونے کے بعد پولیس نے اسد کو پکڑ لیا اور ریکی کرنے والا ملزم اس جگہ چلا گیا جہاں دوسری موٹر سائیکل کھڑی کی گئی تھی، یہاں دوسرے حملہ آور بھی موجود تھے جنہیں اس نے اسد کے پکڑے جانے کے حوالے سے آگاہ کیا۔

مزید پڑھیں: کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے رہنما کی 'ٹارگٹ کلنگ'

دریں اثنا 21 جنوری کو ہونے والے واقعے کے بعد ٹنڈو الٰہیار کے ایس ایس پی رخسار احمد کہوار کو عہدے سے برطرف جبکہ ڈی ایس پی سٹی عرفان علی شاہ کو معطل کردیا گیا ہے۔

ڈی ایس پی کے معطلی آرڈر میں ان کے خلاف تحقیقات شروع کرنے کی ہدایت دی گئی ہے، خیال رہے ایس ایس پی تین سال سے عہدے پر فائز تھے۔

ان کی جگہ فاروق احمد بجارانی کو نیا ایس ایس پی ٹنڈو الٰہیار تعینات کردیا گیا ہے۔

بھولو خانزادہ کو اسد نے قتل نہیں کیا، ایس ٹی پی

دریں اثنا سندھ ترقی پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی نے 21 جنوری کو ہونے والے واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: تحریک انصاف کے کارکن کی مبینہ ٹارگٹ کلنگ

انہوں نے دعویٰ کیا ہے مسلح ملزمان کراچی سے آئے تھے اور ان کی بندوق کی گولی سے بھولو خانزادہ ہلاک اور اسد زخمی ہوا۔

گزشتہ روز ڈاکٹر قادر مگسی نے ایس ٹی پی ہاؤس میں پریس کانفرنس کی اور مطالبہ کیا کہ اسد اور اس کے دونوں بھائیوں ذیشان اور افضل کا نام قتل کے مقدمے سے نکالے جائیں۔

انہوں نے الزام لگایا کہ پیپلز پارٹی اس معاملے میں ایم کیو ایم پاکستان کو تحفظ فراہم کر رہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں