واہگہ سے طورخم جانے والے گندم کے ٹرکوں کیلئے ٹول ٹیکس کی چھوٹ

اپ ڈیٹ 15 فروری 2022
کلیئرنس کے بعد ٹرک کو طورخم کے ذریعے افغانستان بھیج دیا جائے گا — فائل فوٹو: رائٹرز
کلیئرنس کے بعد ٹرک کو طورخم کے ذریعے افغانستان بھیج دیا جائے گا — فائل فوٹو: رائٹرز

وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اعلان کیا ہے کہ بھارت سے براستہ پاکستان گندم لے کر افغانستان پہنچنے والے افغان ٹرکوں کو بغیر ٹول ٹیکس سرحد سے گزرنے کی اجازت دی جائے گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد کی جانب سے انسانی ہمدری کے پیش نظر بھارت سے افغانستان گندم پہنچانے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے تمام انتظامات مکمل کر تے ہوئے محکمہ کسٹم کو باآسانی ضابطے کی کارروائی یقینی بنانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

انتظامات کے تحت 60 ٹرک افغانستان سے واہگہ (لاہور) پہنچیں گے اور پاکستان کی سرحد پار کرنے کے بعد اٹاری (بھارت) کی جانب مزید سفر کے لیے روانہ ہوں گے اور بھارتی حکام سے گندم کی پہلی کھیپ وصول کریں گے۔

سینئر کسٹم عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ ’حکومت کے فیصلے کے مطابق ہم گندم کی کھیپ بھارت کی اٹاری سرحد سے افغانستان پہنچانے پر کوئی ٹیکس یا ڈیوٹی وصول نہیں کریں گے‘۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت، افغانستان کو امداد بھیجنے کیلئے افغان ٹرکوں کا استعمال کرسکتا ہے، پاکستان

بھارت اور افغانستان معاہدہ کر چکے ہیں جس کے تحت ایک لاجسٹک کمپنی طورخم سرحد (پشاور) سے واہگہ (لاہور) خالی ٹرک بھیجے گی، جب یہ ٹرک طورخم کے ذریعے پاکستان میں داخل ہوں تو حکام ٹرکوں کے سیکیورٹی چیک کے لیے ان کی تفصیلات لیں گے۔

افسر نے وضاحت دی کی ’اٹاری پر بھارتی حکام گندم کے تھیلے ٹرک میں لوڈ کرنے کی سہولیات فراہم کریں گے، جس کے بعد افغان ٹرک واپس واہگہ پہنچیں گے جہاں پاکستان رینجرز ان کی سیکیورٹی تفصیلات لے گی اور کسٹم اتھارٹی اس میں موجود اجناس کا جائزہ لے گی‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’کلیئرنس کے بعد ٹرک کو طورخم کے ذریعے افغانستان بھیج دیا جائے گا، طورخم پر اس کی ایک بار پھر چیکنگ کی جائے گی'۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ افغان ٹرک 22 فروری سے مجموعی طور پر 50 ہزار ٹن گندم جمع کرنے کا کام شروع کردیں گے، یہ عمل مکمل ہونے میں تقریباً ایک ماہ لگے گا۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان کیلئے بھارت سے گندم کی اجازت، طالبان کا پاکستان کے فیصلے کا خیرمقدم

افسر کا کہنا تھا کہ افغانستان حکام کی جانب سے ڈرائیورز کے (پاسپورٹس، شناختی کارڈز) اور ساتھ ہی بھارت جانے والے ٹرکوں کی اقسام، ان کی مینوفیکچرنگ کمپنیوں کے نام، گنجائش، رجسٹریشن نمبر سمیت تمام دستاویزات بھارتی اور پاکستانی وزارت خارجہ کو فراہم کردی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے افغان اتھارٹی کو کہا ہے کہ پاکستان کی سرزمین استعمال کرنے والے ٹرکوں میں ٹریکنگ ڈیوائس کی تنصیب یقینی بنائی جائے۔

عہدیدارا نے مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ ٹرک ڈرائیورز کو کسٹم کے ٹرانزٹ ٹریڈ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے طورخم پر جزوی سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے گا، حکام ان سرٹیفکیٹ کا بار کوڈ واہگہ انتظامیہ کو ای میل کریں گے جس کے بعد ٹرکوں کو سرحد پار کرنے کی اجازت دی جائے گی۔

علاوہ ازیں واپس طورخم پہنچنے پر ٹرک ڈرائیورز یہ سرٹیفکیٹ واپس کسٹم حکام کو دے دیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں