کراچی: کورنگی کاز وے پر لوٹ مار کی وارداتیں، ایس ایچ او کو ہٹا دیا گیا

21 فروری 2022
لوٹ مار کی وارداتوں کے بعد دو پولیس موبائل مستقل طور پر کورنگی کاز وے پر تعینات کرنے کی ہدایات جاری کردی گئیں— فائل فوٹو: ڈان
لوٹ مار کی وارداتوں کے بعد دو پولیس موبائل مستقل طور پر کورنگی کاز وے پر تعینات کرنے کی ہدایات جاری کردی گئیں— فائل فوٹو: ڈان

کراچی میں کورنگی کاز وے پر اسٹریٹ کرائمز اور لوٹ مار کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کے پیش نظر علاقے کے ایس ایچ کو ہٹانے کے ساتھ ساتھ دو پولیس موبائل مستقل طور پر وہاں تعینات کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

ہفتے کی رات کورنگی کاز وے پر ٹریفک جام کے دوران متعدد مسافروں کو لوٹ لیا گیا جس پر سوشل میڈیا صارفین نے معاملے کی جانب توجہ مبذول کراتے ہوئے احتجاج ریکارڈ کرایا جس پر ایس ایچ او کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

مزید پڑھیں: کراچی میں لوٹ مار کی انوکھی واردات

ضلع شرقی کے ڈی آئی جی مقصود حیدر نے کہا کہ واقعے میں ملوث ڈاکوؤں کے گروہ کا سراغ لگا لیا گیا ہے اور دستیاب معلومات کے مطابق ملزمان کو ماضی میں گرفتار کیا گیا تھا البتہ بعد میں چھوڑ دیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ کورنگی کے ایس ایس پی فیصل بشیر اس کیس پر کام کر رہے تھے کیونکہ ایک شہری نے معاملے کی شکایت درج کرائی تھی۔

مقصود حیدر نے کہا کہ کورنگی انڈسٹریل ایریا کے ایس ایچ او کو ہٹا دیا گیا ہے کیونکہ اس جگہ پر پولیس موبائلز کو مستقل طور پر تعینات کرنے کی ہدایت جاری کی گئی تھی جہاں ہفتے کی رات شہریوں بالخصوص موٹر سائیکل سواروں کو لوٹا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہدایات کے باوجود پولیس موبائل غائب تھی، اب علاقے میں دو پولیس موبائلیں تعینات کی جائیں گی کیونکہ اس راستے پر اسٹریٹ لائٹس نہیں ہیں اور حکام کو ماضی میں بھی شہریوں سے اس سڑک پر لوٹ مار کی شکایات موصول ہوتی رہی ہیں۔

پولیس کا محتاط اندازہ ہے کہ ہفتہ کی رات تقریباً 10 سے 12 موٹر سائیکل سواروں کو لوٹ لیا گیا تھا تاہم سوشل میڈیا پر زیر گردش رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 10 مسلح ڈاکو اس سڑک سے تقریباً 100 مسافروں کو لوٹ کر لے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں گھر کے باہر 3 نوجوانوں سے لوٹ مار

وفاقی وزیر برائے بحری امور علی حیدر زیدی نے ایک ایسے شخص کی ویڈیو کو ری ٹوئٹ کیا جس نے مبینہ طور پر ڈاکوؤں کو شہریوں کو لوٹتے ہوئے دیکھا، ویڈیو میں اس شخص نے دعویٰ کیا کہ اس نے پولیس ہیلپ لائن 15 پر کال کی تھی لیکن پولیس کہیں نظر نہیں آئی۔

وزیر مملکت نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کے مالیاتی دارالحکومت میں لاقانونیت کی حالت ہے اور 15 سال سے اس صوبے پر حکومت کرنے والی سیاسی جماعت کی سربراہی کرنے والا بدمعاش اسلام آباد تک لانگ مارچ کرنا چاہتا ہے۔

اداکار فخر عالم نے کہا کہ کراچی میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ انتہائی افسوسناک، خوفناک اور خطرناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اب سیاسی بحث نہیں رہی، یہ شہر جرائم کی کھائی میں ڈوبا ہوا ہے، پولیس ناکام ہو رہی ہے، شہری اس کی قیمت ادا کر رہے ہیں، سیاسی پوزیشن سے بالاتر ہو کر کارروائی وقت کی ضرورت ہے، کراچی کو بچائیں۔

کراچی میں حال ہی میں اسٹریٹ کرائم کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جس میں معاشرے کے تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شکایات کرتے ہوئے سیکیورٹی اداروں سے ایسے واقعات پر قابو پانے کا مطالبہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی: نارتھ ناظم آباد میں 'ڈاکوؤں کی' کار پر فائرنگ، صحافی جاں بحق

گزشتہ ہفتے سندھ حکومت نے کراچی پولیس کے چیف ایڈیشنل انسپکٹر جنرل عمران یعقوب منہاس کو صرف نو ماہ کے بعد اچانک عہدے سے ہٹا کر ان کی جگہ ان کے پیشرو غلام نبی میمن کو دوبارہ تعینات کر دیا تھا۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ایک دن ہی وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے شہر میں اسٹریٹ کرائمز اور لوٹ مار کے بڑھتے ہوئے واقعات میں حالیہ اضافے کا ذمہ دار ملک میں خراب ہوتے معاشی حالات کو قرار دیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں