کراچی کے سفری مسائل کے حل کیلئے بین الاقوامی معیار کا کے سی آر منصوبہ منظور

اپ ڈیٹ 17 مارچ 2022
اسد عمر نے کہا کہ اس منصوبے کے بعد بین الاقوامی میعار کی خدمات سے آراستہ ہوسکیں گے—فائل فوٹو: وائٹ اسٹار
اسد عمر نے کہا کہ اس منصوبے کے بعد بین الاقوامی میعار کی خدمات سے آراستہ ہوسکیں گے—فائل فوٹو: وائٹ اسٹار

کراچی والوں کے لیے ’بڑی خبر‘ قرار دیتے ہوئے وفاقی حکومت نے کراچی سرکلر ریلوے کا منصوبہ منظور کرلیا ہے اور پیش گوئی کی ہے کہ یہ ’عالمی معیار کی سفری سہولت‘ ثابت ہوگی، جو 3 سال میں مکمل ہوگا اور اس کی لاگت کا تخمینہ 2سو ارب روپے ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس وقت جب وزیر اعظم عمران خان مشترکہ اپوزیشن کی جانب سے پیش کردہ تحریک عدم اعتماد کے معاملے میں پھنسے ہوئے ہیں، ایسے میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اور قیادت ٹرین کے منصوبے کی منظوری کو بڑی پیش رفت کے طور پر دیکھ ہی ہے۔

انہوں نے اسے کراچی والوں کے لیے ’اپنے عزم کا ثبوت‘ اور شہر سے اپنے مینڈیٹ کا جواز قرار دیا ہے۔

میگا پروجیکٹ کی منظوری وزیر خزانہ شوکت ترین کے زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل (ای سی این ای سی) کے ایگزیکٹو کے اجلاس میں دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: کے سی آر منصوبے میں التوا پر سپریم کورٹ نے توہین عدالت کی کارروائی کا آغاز کردیا

پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت شروع کیے جانے والے اس منصوبے نے کے سی آر کو بطور جدید شہری ریلوے ترقی، بحالی اور مرمت کا اشارہ دیا ہے جس کی مجموعی لاگت 2 کھرب ایک کروڑ 57 لاکھ 20 روپے تھی۔

اجلاس کے دوران سینٹر ورکنگ کمیٹی کی جانب سے منصوبے کی لاگت پر نظر ثانی کی گئی اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اتھارٹی (پی تھری اے) نے گزشتہ ماہ واضح کیا کہ اس کی مجموعی لاگت 2 کھرب 73 ارب روپے ہوگی۔

اجلاس کے بعد جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ 43 ہزار 225 کلو میٹر کے 2 ٹریکس پر مشتمل عوامی سفر کا منصوبہ 3 برس میں مکمل ہوگا اور کراچی سرکلر ریلوے منیجمنٹ کمپنی (کے سی آر ایم سی) اس کی نگرانی، بحالی اور مرمت کی ذمہ دار ہوگی۔

مزید پڑھیں:کے سی آر منصوبہ وقت پر مکمل ہوجائے گا، ریلوے حکام

ایکنک کی جانب سے وزیر خزانہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جو ویابلیٹی گیپ فنڈنگ (وی جی ایف) تعاون کے لیے وفاقی حکومت کے لین دین کے ڈھانچے سے متعلق معاملات پر نظر ثانی کرے گی۔

کے سی آر کا سنگ بنیاد

وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ سال کے سی آر کا سنگ بنیاد رکھا، تازہ ترین منصوبے کے مطابق کے سی آر 44 کلو میٹر پر مشتمل کے سی آر منصوبے کو تین انڈر پاسز کے ذریعے دوبارہ تعمیر کیا جائے گا، الیکٹرک ٹرین چلانے کے لیے روٹ کے زیادہ تر حصے پر نئی پٹڑیاں بجھائی گئی ہیں۔

وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر نے اس حوالے سے ٹوئٹ کی تھی کہ ’کراچی کے شہریوں کے لیے اچھی خبر ہے، ایکنک نے کراچی کے لیے سرکلر ریلوے کا جدید منصوبہ پیش کیا ہے، انشا اللہ جدید ریلوے نظام کے حامل شہروں کی طرح کراچی کے شہری بھی جدید اور بین الاقوامی میعار کی خدمات سے آراستہ ہوسکیں گے‘۔

انہوں نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی نے حقیقی روح کے ساتھ کراچی سے اپنے مینڈیٹ کا دفاع کیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں