پی ٹی آئی حکومت سستی شہرت کے لیے بارودی سرنگ بچھا کر گئی، مفتاح اسمٰعیل

اپ ڈیٹ 13 اپريل 2022
سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل سابق گورنر سندھ زبیر عمر اور مصدق ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس  کر رہے تھے—فوٹو:ڈان نیوز
سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل سابق گورنر سندھ زبیر عمر اور مصدق ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس کر رہے تھے—فوٹو:ڈان نیوز

مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے کہا ہے کہ پاکستان کا تجارتی خسارہ 56 سو ارب سے زیادہ ہوگیاہے، گزشتہ حکومت شہباز شریف کے لیے بارودی سرنگ بچھا کر گئی ہے اور سابق حکمرانوں نے سستی شہرت کے لیے ملک کا مستقبل داؤ پر لگا دیا۔

اسلام آباد میں سابق گورنر سندھ محمد زبیر عمر اور سینیٹر مصدق ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل کا کہنا تھا کہ کم از کم تنخواہ 25 ہزار کرنے کے حوالے سے اگلے دو تین دن میں قانون سازی کریں گے، پنشنرز کی پنشن میں فوری طور پر10فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے، پنشن کی مدد میں 13 ارب روپے اضافی دینے پڑیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ میڈیا ہاوسز مالکان سے بھی اپیل ہے کہ وہ ورکرز کی تنخواہیں بڑھائیں، وفاق کے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں مارچ میں بڑھائی گئی تھیں، اب سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے پر غور بجٹ میں کیا جائےگا۔

یہ بھی پڑھیں:مفتاح اسمٰعیل نے ثانیہ عاشق کے دوپٹے سے ناک صاف کرنے کی ’غلطی‘ تسلیم کرلی

ان کا کہنا تھا کہ ہم مایوسی نہیں پھلانا چاہتے مگر کچھ چیزیں بتانا ضروری ہیں، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) انتہائی گھمبیر مسائل چھوڑ کر گئی ہے، اس وقت حکومت کا بجٹ خسارہ 6 ہزار سے 6 ہزار ارب روپے کا ہے، مسلم لیگ(ن) کے پہلے دور حکومت میں بجٹ خسارہ 1600 ارب روپےسے کم تھا، پوری کوشش کریں گے کہ خسارہ قابو کریں۔

سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ فوری طور پر مہنگائی کم نہیں کر سکتے، سابق حکومت کے دور میں کرنسی کی قدر کم کر دی گئی، گندم، چینی اور کھاد اسمگل کر دی گئی اب واپس تو لا نہیں سکتے، پی ٹی آئی کی حکومت نے ملکی معیشت کے ساتھ سوتلے پن کامظاہر کیا جبکہ ہم نے فوری طور پر تنخواہوں میں اضافہ کیا تاکہ کچھ تو لوگوں کو فائدہ ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ میثاق معیشت 2018 میں بھی کرنے کو تیار تھے، پی ٹی آئی والے جھوٹے ضرور ہیں لیکن ہمارے بھائی ہیں، پہلے کہتے تھے ہم نے منحرف اراکین کو پیسے دیے بعد میں امریکی سازش آگئی، آپ نے سستی شہرت کے لیے ملک کو داؤ پر لگا دیا۔

مفتاح اسمٰعیل کا کہنا تھا کہ پرائس مانیٹرنگ کا نظام بہتر کیا جائے گا، کل اسٹاک مارکیٹ 1700 پوائنٹس اوپر گئی، سابق حکومت نے کہا تھا کہ 4 ہزار ارب کا خسارہ ہوگا، ملکی خسارہ 5600 ارب سے تجاز کرچکا ہے، رواں سال 6400 ارب روپے خسارے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:این اے-249 ضمنی انتخاب: مفتاح اسمٰعیل کی دوبارہ گنتی کی درخواست سماعت کیلئے منظور

ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی حکومت جب ختم ہوئی، اس وقت پاکستان چینی اور گندم برآمد کر رہا تھا، ہم کسانوں کے لیے بجلی کی قیمتوں پر نظرثانی کریں گے، پی آئی اے اور اسٹیل ملز کی نجکاری ہونی چاہیے، نجکاری کے ساتھ ہمیں اسٹیل ملز اور پی آئی اے کے ملازمین کی نوکریوں کا بھی خیال رکھنا ہے۔

مفتاح اسمٰعیل نے مزید کہا کہ یہ ابھی طے نہیں ہوا کہ پیٹرول کی قیمت بڑھے گی یا نہیں، اوگرا کی سمری آئے گی تو دیکھیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کا پروگرام جاری رکھیں گے، آئی ایم ایف سمیت تمام عالمی اداروں سے کیے گئے تمام معاہدوں کو پورا کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی: این اے-249 ضمنی انتخاب میں پیپلز پارٹی کے قادر خان مندوخیل کامیاب

اس موقع پر بات کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما مصدق ملک کا کہنا تھا کہ ایک گھر میں بھی آمد نی کم ہوجائے اور اخراجات بڑھ جائیں تو معاشی بدحالی پیدا ہو جاتی ہے، اسی طرح ہمارے ملک کی آمدنی کم ہوگئی، خرچے بڑھ گئے، ملک میں معاشی بدحالی اتفاقی نہیں بلکہ اس کو جان بوجھ کر پھیلایا گیا ہے۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے سابق گورنر سندھ محمد زبیر عمر کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت کی پالیسیوں نے پاکستان کی معیشت کو بہت نقصان پہنچایا، پہلے کہا آئی ایم ایف نہیں جائیں گے ، پھر بہت تاخیر سے گئے، اس کے علاوہ اس کے دور میں کسی دن ڈالر کی قیمت میں اچانک بہت اضافہ، کبھی بہت زیادہ کمی ہوئی جس کے باعث تاجر برادری سخت پریشان رہی، انہیں سمجھ نہیں آرہی تھی کہ وہ کیا کریں اور کل کیا صورت حال ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت نے شرح سود کو ایک سال کے اندر بہت بڑھا دیا، اس کے ساتھ انہوں نے بجلی اور گیس کی قیمتوں کو مسلسل بڑھایا ہے جس سے ملک کی معیشت متاثر ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

جنید طاہر Apr 12, 2022 10:24pm
کیا یہ U turn نہیں ہے