اسرائیلی فوج کا مسجد اقصیٰ پر دھاوا، سیکڑوں فلسطینی زخمی

اپ ڈیٹ 15 اپريل 2022
جمعرات کو اسرائیلی فورسز کے تازہ حملوں کے دوران 3 فلسطینی جاں بحق ہوگئے— فوٹو: اے ایف پی
جمعرات کو اسرائیلی فورسز کے تازہ حملوں کے دوران 3 فلسطینی جاں بحق ہوگئے— فوٹو: اے ایف پی

اسرائیلی پولیس نے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کے احاطے پر دھاوا بول دیا، صیہونی فورسز کے تشدد کے نتیجے میں کم از کم 152 فلسطینی زخمی ہوگئے۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق مسجد الاقصیٰ کو چلانے والے اسلامی اوقاف نے بتایا کہ اسرائیلی پولیس جمعہ کو طلوع فجر سے پہلے ہی مسجد میں میں داخل ہوگئی جہاں ہزاروں نمازی صبح کی نماز کے لیے مسجد میں موجود تھے۔

طبی عملے نے بتایا کہ رمضان المبارک کے آغاز کے بعد مقبوضہ بیت المقدس کے علاقے میں یہ پہلی جھڑپ ہے۔

اسرائیلی پولیس کے مطابق جمعہ کو طلوع فجر سے پہلے درجنوں نقاب پوش افراد نے مسجد الاقصیٰ کی جانب مارچ کیا اور آتش بازی کی جس کے بعد ہجوم نے مغربی دیوار کی جانب پتھراؤ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ، 3 فلسطینی جاں بحق

مسجد الاقصیٰ کی مغربی دیوار کو مقدس ترین مقام مانا جاتا ہے جہاں یہودی عبادت کرتے ہیں۔

فلسطین میں موجود ہلال احمر نے بتایا کہ اب تک جاری جھڑپوں کے دوران 20 زخمیوں کو مقبوضہ بیت المقدس کے ہسپتالوں میں لے جایا گیا ہے جبکہ اس مقام پر مزید زخمی افراد بھی موجود ہیں، اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ 3 اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے کچھ فلسطینی مظاہرین کی جانب ربڑ کی گولیاں چلائیں جنہوں نے فورسز پر پتھراؤ کیا۔

تازہ ترین جھڑپیں اسرائیل اور مقبوضہ مغربی کنارے میں تین ہفتوں تک جاری رہنے والے ہلاکت خیز تشدد کے بعد ہوئی ہیں، یہ جھڑپیں ایسے وقت میں ہوئی ہیں جب یہودیوں، عیسائیوں اور مسلمانوں کے اہم ایام ایک ساتھ منائے جارہے ہیں، یہودیوں کا تہوار عید فسح، عیسائیوں کا تہوار ایسٹر اور مسلمانوں کے لیے مقدس مہینہ رمضان جاری ہے جس میں وہ روزے رکھتے ہیں۔

مزید پڑھیں: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک فلسطینی جاں بحق

مسجد الاقصیٰ اسلام کا تیسرا مقدس ترین مقام ہے، یہودی اسے ٹیمپل ماؤنٹ کہتے ہیں جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ قدیم زمانے میں وہاں دو ٹیمپل کھڑے تھے۔

مسجد الاقصیٰ اسرائیل-فلسطین کے درمیان متنازع علاقے کے مرکز میں واقع ہے جو اسرائیل کے زیر قبضہ مشرقی بیت المقدس کی حدود میں آتا ہے۔

اسرائیل اور اردن مقبوضہ بیت المقدس میں مقدس مقامات کے نگہبان کے طور پر کام کرتے ہیں، انہوں نے رمضان شروع ہونے سے پہلے گزشتہ سال کے تشدد کو دہرانے سے بچنے کی کوشش کے سلسلے میں مذاکرات کو تیز کیا تھا۔

گزشتہ سال ماہ رمضان کے دوران مقبوضہ بیت المقدس میں جھڑپوں کے نتیجے میں غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی جانب سے 11 دن تک تباہ کن حملے ہوئے تھے۔

تشدد کے بڑھتے واقعات

اسرائیل نے مغربی کنارے میں اضافی فوج تعینات کی ہیں اور یہودی ریاست میں چار مہلک حملوں کے بعد مقبوضہ علاقے کے ساتھ موجود اپنی دیوار اور باڑ کی رکاوٹ کو مزید مضبوط کر رہا ہے، گزشتہ تین ہفتوں کے دوران ہونے والے حملوں میں زیادہ تر عام شہری مارے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فورسز کی مسجد اقصیٰ کے کمپاؤنڈ پر توڑ پھوڑ، فائرنگ

22 مارچ سے اب تک ہونے والے حملوں میں کُل 14 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

غیر ملکی رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے اعداد و شمار کے مطابق اس دوران 21 فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں جن میں حملہ آور بھی شامل ہیں جس نے اسرائیلیوں کو نشانہ بنایا تھا۔

جمعرات کے روز اسرائیل نے اعلان کیا تھا کہ وہ جمعہ کی سہ پہر سے ہفتہ تک، ایک ہفتے تک چلنے والے عید فسح کے تہوار کی پہلی دو راتوں تک مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی سے آمدورفت کو روک دے گا اور ممکنہ طور پر چھٹیوں کے باقی دنوں میں بھی آمدورفت کو بند رکھے گا۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فوج کی فلسطینی مظاہرین پر فائرنگ، ایک جاں بحق

وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے اسرائیلی افواج کو اس علاقے میں 'دہشت کو شکست دینے' کے لیے کھلی چھوٹ دی ہے جس پر اسرائیل نے 1967 کی چھ روزہ جنگ کے بعد سے قبضہ کر رکھا ہے اور خبردار کیا تھا کہ اس جنگ کی 'حد نہیں ہوگی'۔

اسرائیل میں کچھ حملے اسرائیل کے عرب شہریوں کی جانب سے کیے گئے جو اسلامک اسٹیٹ گروپ سے منسلک تھے یا ان سے متاثر تھے جبکہ باقی حملے فلسطینیوں کی جانب سے کیے گئے، ان حملوں پر حماس اور اسلامی جہاد سمیت عسکریت پسند گروپوں کی جانب سے خوشی کا اظہار کیا گیا۔

جمعرات کو اسرائیلی فورسز کی جانب سے مغربی کنارے کے علاقے ضلع جنین میں تازہ حملوں کے دوران 3 فلسطینی جاں بحق ہوئے تھے۔

گزشتہ روز مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے چھاپوں کے دوران دو فلسطینی شہری جاں بحق ہوگئے تھے، فلسطینی وزارت صحت کے مطابق واقعہ ان سرگرمیوں کے دوروان پیش آیا جسے اسرائیلی فوج نے 'انسداد دہشت گردی کی سرگرمیاں' قرار دیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Shoaib Manzoor Apr 15, 2022 05:14pm
Stand with phalastian