نئے قائد ایوان کا انتخاب، آزاد جموں و کشمیر اسمبلی کا اجلاس پیر کو طلب

اپ ڈیٹ 17 اپريل 2022
ہفتہ کو سپریم کورٹ میں ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف اپیل کی سماعت ہوئی — فائل فوٹو: اے پی پی
ہفتہ کو سپریم کورٹ میں ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف اپیل کی سماعت ہوئی — فائل فوٹو: اے پی پی

آزاد جموں و کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود نے نئے قائد ایوان کے انتخاب کے لیے قانون ساز اسمبلی کا اجلاس پیر (کل) کو صبح ساڑھے 10 بجے طلب کر لیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ان کے دفتر سے جاری ایک پریس ریلیز میں کہا گیا کہ صدر آزاد جموں و کشمیر نے یہ اعلان آزاد جموں و کشمیر کی سپریم کورٹ کے حکم نامے کی روشنی میں کیا ہے۔

مزید پڑھیں: اپوزیشن کے عدالت سے رجوع کرنے پر آزاد کشمیر کے وزیراعظم کا انتخاب مؤخر

جمعہ کے روز اپوزیشن رہنماؤں کی جانب سے ایک درخواست پر سماعت کرتے ہوئے آزاد جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے اسمبلی اسپیکر اور دیگر کو پیر تک وزیر اعظم کے انتخاب سے متعلق کسی بھی کارروائی سے روک دیا تھا۔

ہفتہ کو سپریم کورٹ میں ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف اپیل کی سماعت ہوئی۔

عدالت عظمیٰ نے کہا کہ 14 اپریل کو وزیر اعظم سردار عبدالقیوم نیازی کے مستعفی ہونے کے بعد ان کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد خود بخود بے اثر ہو گئی تھی اور چونکہ استعفے کے وقت اسمبلی کا اجلاس نہیں چل رہا تھا، اس لیے صدر وزیر اعظم کے انتخاب کے لیے 14 دن کے اندر نیا اجلاس طلب کریں۔

عدالت نے کہا کہ ہم اس حقیقت سے بخوبی آگاہ ہیں کہ وزیر اعظم کا عہدہ غیر معینہ مدت کے لیے خالی نہیں رکھا جاسکتا اور فی الحال ایک اسٹاپ گیپ انتظام کے تحت کام کر رہے ہیں چونکہ دونوں جماعتیں آئینی دفعات کے مطابق اس الیکشن کے انعقاد پر متفق ہیں، سیکریٹری قانون اور وزیر اعظم کے پرنسپل سیکریٹری فوری طور پر ایسے اقدامات کریں تاکہ صدر کو وزیر اعظم کے انتخاب کے لیے اسمبلی اجلاس بلانے کے قابل بنایا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم عبدالقیوم نیازی مستعفی

عدالت نے مزید کہا کہ 15 اپریل کو شروع ہونے والے سیشن کو ملتوی تصور کیا جائے گا اور اس کے نتیجے میں ہائی کورٹ میں دائر درخواست بھی بے نتیجہ ہوگئی ہے۔

اس آرڈر کا اعلان دوپہر ایک بجے کیا گیا اور حکمران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اراکین اسمبلی کو امید تھی کہ صدر سلطان محمود وزیر اعظم کے انتخاب کے عمل کو شروع کرنے میں اسپیکر کی مدد کرنے کے لیے ہفتہ کی شام تک اجلاس طلب کریں گے۔

پی ٹی آئی کے سینئر رکن پارلیمنٹ خواجہ فاروق احمد نے ٹوئٹ کی کہ پاکستان تحریک انصاف، آزاد کشمیر اسمبلی میں نئے قائد ایوان کے انتخاب کے لیے معزز عدالت العظمی کے فیصلے پر من و عن عملدرآمد کر رہی ہے، امید ہے کہ آج شام تک صدر آزاد کشمیر اسمبلی کا اجلاس طلب کر لیں گے، اپوزیشن جس امید پر تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے وہ پوری نہیں ہوگی۔

تاہم پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی تھوڑی دیر کے لیے اس وقت بے چین ہو گئے جب انہیں معلوم ہوا کہ صدر نے اجلاس ہفتہ کی شام یا اتوار کے بجائے پیر کو طلب کیا ہے۔

اندرونی صورتحال سے باخبر ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ بہر حال اراکین اسمبلی نے اس حوالے سے کوئی تبصرہ کرنے سے گریز کیا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ اس سے ان کی صفوں میں اتحاد کو نقصان پہنچے۔

مزید پڑھیں: آزاد کشمیر: پی ٹی آئی اراکین کی اپنے ہی وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے سینئر قانون سازوں نے تاریخ کے منظر عام پر آنے سے پہلے اسے تبدیل کرانے کی کوشش کی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

تاہم پی ٹی آئی کے کچھ ہمدرد صدر کی جانب سے تاریخ کے انتخاب کے حوالے سے خامیاں تلاش کرنے سے باز نہیں رہ سکے۔

پی ٹی آئی کی جانب جھکاؤ رکھنے والی سوشل میڈیا کارکن نرمین فاطمہ نے ٹوئٹ کی کہ آزاد کشمیر اپوزیشن مایوسی کے عالم میں چاہ رہی ہے کہ قائد ایوان کا انتخاب کسی طرح تاخیر کا شکار ہوتا رہے اور اس بیچ اُسے کوئی فائدہ مل جائے لیکن وہ جو بھی کر لیں انہیں ملنا کچھ بھی نہیں، پی ٹی آئی کے ووٹوں سے منتخب صدر صاحب کو اپوزیشن کی خوشی کا سامان نہیں کرنا چاہیے تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں