منشیات کیس: سپریم کورٹ نے جمہوریہ چیک کی ماڈل کو بیرون ملک جانے سے روک دیا

اپ ڈیٹ 19 اپريل 2022
ٹرائل کورٹ نے ملزمہ ٹریزا کو منشیات کیس 8 سال کی سزا سنائی لیکن ہائیکورٹ نے ملزمہ کو بری کردیا تھا — فائل فوٹو
ٹرائل کورٹ نے ملزمہ ٹریزا کو منشیات کیس 8 سال کی سزا سنائی لیکن ہائیکورٹ نے ملزمہ کو بری کردیا تھا — فائل فوٹو

سپریم کورٹ نے منشیات کیس میں ملزم اور جمہوریہ چیک کی ماڈل ٹریزا کو بیرون ملک جانے سے روکتے ہوئے نوٹس جاری کردیا۔

جسٹس اعجاز الاحسن کی زیر سربراہی تین رکنی بینچ نے سپریم کورٹ میں جمہوریہ چیک کی ماڈل ٹریزا کے منشیات کیس کی سماعت کی۔

مزید پڑھیں: لاہور ایئرپورٹ پر غیر ملکی خاتون سے 9 کلو منشیات برآمد

کسٹم کے وکیل وقار اے شیخ نے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے ملزمہ ٹریزا کو منشیات کیس میں 8 سال کی سزا سنائی لیکن اپیل کورٹ (لاہور ہائی کورٹ) نے ملزمہ کو بری کردیا تھا۔

انہوں نے غیر ملکی ماڈل کو بیرون ملک جانے سے روکنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ملزمہ نے ٹکٹ کروا لیا ہے اور 23 اپریل کو بیرون ملک روانہ ہو جائیں گی۔

سپریم کورٹ نے کسٹم وکیل کی درخواست پر جمہوریہ چیک کی ماڈل ٹریزا کو بیرون ملک جانے سے روکتے ہوئے انہیں نوٹس بھی جاری کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: منشیات اسمگلنگ: غیر ملکی ماڈل کو 8 سال قید کی سزا

عدالت نے مقدمے کی مزید سماعت 20 اپریل تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ ماڈل ٹریزا کو 9 کلو ہیروئن اسمگل کرنے کی کوشش پر 10 جنوری 2018 کو لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔

ان کے خلاف کیس میں 9 گواہان نے شہادتیں قلمبند کروائی تھیں۔

لاہور کی سیشن عدالت نے مارچ 2019 میں ماڈل کو ساڑھے 8 سال قید کی سزا سنائی تھی جس کے خلاف انہوں نے لاہور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔

مزید پڑھیں: منشیات کیس میں 8 سال قید کی سزا پانے والی غیر ملکی ماڈل بری

بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ نے منشیات کیس میں جمہوریہ چیک سے تعلق رکھنے والی ماڈل کو بری کر دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں