پاکستان میں ایک ماہ کے عرصے میں چوتھا پولیو کیس رپورٹ

اپ ڈیٹ 26 مئ 2022
وزیرستان میں پولیو کے قطرے پلانے کے بغیر انگلیوں پر نشانات لگانے کی شرح زیادہ ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
وزیرستان میں پولیو کے قطرے پلانے کے بغیر انگلیوں پر نشانات لگانے کی شرح زیادہ ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

15 ماہ تک پولیو سے پاک رہنے کے بعد بدھ کے روز ملک میں ایک ماہ کے عرصے میں پولیو کا چوتھا کیس رپورٹ ہوگیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وائرس سے متاثرہ ایک 13 ماہ کا بچہ ہے جو خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں وائلڈ پولیو وائرس سے مفلوج ہوگیا ہے۔

اس کیس کی تصدیق قومی ادارہ صحت میں پاکستان نیشنل پولیو لیبارٹری نے کی، میر علی سے رواں سال پولیو کا یہ تیسرا کیس ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ویکسینیشن کی کمی وزیرستان میں نئی پولیو کیسز کی وجہ قرار

وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں ایک اور بچہ وائلڈ پولیو وائرس سے مفلوج ہو گیا ہے، یہ 13 ماہ کا بچہ ایک ایسے وائرس کی وجہ سے پوری زندگی معذوری کے ساتھ گزارے گا جس سے مکمل طور پر بچا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کے لیے ایک اجتماعی نقصان ہے، دنیا کا 99 فیصد سے زیادہ حصہ اب پولیو سے پاک ہے، ہمارے بچے بھی اس لاعلاج بیماری سے پاک زندگی کے مستحق ہیں'۔

وزیر صحت کا کہنا تھا کہ تمام والدین کو اس خطرے کا ادراک کرنا چاہیے کہ وائلڈ پولیو پورے پاکستان میں بچوں کے لیے خطرہ ہے، براہ مہربانی اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کے بچوں کو ملک کے تمام 156 اضلاع میں چلائی جانے والی ملک گیر انسداد پولیو مہم میں قطرے پلائے گئے ہیں۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق بچے کو پولیو ویکسین کی کوئی خوراک نہیں ملی تھی۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں 15 ماہ بعد پولیو کا پہلا کیس رپورٹ

ایک بیان کے مطابق اس سال وائلڈ پولیو سے مصدقہ طور پر متاثر ہونے والے تمام بچوں کا تعلق شمالی وزیرستان سے ہے، جہاں مہم کے دوران پولیو کے قطرے پلانے کے بغیر انگلیوں پر نشانات لگانے کی شرح زیادہ ہونے کی وجہ سے مزید کیسز متوقع ہیں۔

ملک گیر پولیو سے حفاظتی ٹیکوں کی مہم 23 مئی سے شروع ہوئی تھی اور 27 مئی تک ملک بھر میں جاری رہے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں